بھارت کس منہ سے ڈی جی آئی ایس آئی کے افغان دورے پر واویلاکررہا ہے ،شیخ رشید
کیا امریکا، برطانیہ اور دیگر ممالک کے لوگ افغانستان نہیں گئے، ہندوستان کو بڑی شکست ہوئی
دنیا کی سیاست ہل کررہ گئی ہے کسی کو امید نہیں طالبان اتنی جلدی قبضہ کرلیں گے
خطے میں تبدیلی آنے والی ہے، ہوسکتا ہے کہ ایک نیا بلاک بھی بن جائے،طورخم ٹرمینل میں میڈیا سے گفتگو

طور خم ( ویب  نیوز)وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ڈی جی آئی ایس آئی کے افغان دورے پر بھارتی میڈیا واویلاکررہا ہے، دنیا کی سیاست ہل کررہ گئی ہے کسی کو امید نہیں طالبان اتنی جلدی قبضہ کرلیں گے، پاکستان نے افغانستان میں امن کیلئے کلیدی کردار ادا کیا، توقع کرتے ہیں افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہوگی۔طورخم ٹرمینل میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس خطے میں تبدیلی آنے والی ہے، یہ خطہ اہم ہونے والا ہے اور ہوسکتا ہے کہ ایک نیا بلاک بھی بن جائے اور ہزاروں میل دور سے جن لوگوں کی باتوں کے بلاوجہ دبائو میں تھے یہ سارا خط اس دبائو  نکلنے جارہا ہے۔ ہندوستان کو بڑی شکست ہوئی ہے، ہم اس خطے میں اہم کردار ادا کریں گے، افغانستان کا استحکام ہمارا استحکام اور اس کی ترقی ہماری ترقی ہے، حالات بہتر ہوں گے تو ہر طرف بہتری ہوگی۔انہوں نے کہاکہ دنیا کی سیاست ہل کررہ گئی ہے کسی کو امید نہیں طالبان اتنی جلدی قبضہ کرلیں گے، دنیا افغانستان کے مسئلے کو سمجھے، بھارت کس منہ سے پروپیگنڈا کررہاہے،

ڈی جی آئی ایس آئی کے افغان دورے پر بھارتی میڈیا واویلا کررہا ہے، کیا امریکا، برطانیہ اور دیگر ممالک کے لوگ افغانستان نہیں گئے، جو عالمی حالات کے تناظر میں ہم پردبائو ڈالناچاہتے ہیں ہم جلد اس سے نکل آئیں گے۔شیخ رشید نے کہا کہ پاکستان نے افغانستان میں امن کیلئے کلیدی کردار ادا کیا، ہم نے افغانستان سے 10 ہزار افراد کا انخلا کیا، کوئی بھی افغان مہاجر پاکستان نہیں آیا، سرحد کی دوسری طرف کی ذمہ داری افغانستان کی ہے، توقع کرتے ہیں افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہوگی۔افغانستان کے ساتھ97فیصد باڑ لگ چکی ہے اور نورستان اور چاغی کے علاقہ میں سنگلاخ  چٹانیں رہتی ہیں۔ ایران کے ساتھ48فیصد باڑ مکمل ہو گئی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ افغان طالبان سے ہمارے ذمہ داروں نے ضرور ٹی ٹی پی کی بات کی ہو گی، کیونکہ جب ہماری یا کمٹمنٹ ہے کہ ان کے خلاف یہاں سے سر زمین استعمال نہیں ہو گی تو پھر ان کی بھی کمٹمنٹ ہے کہ اگر جنرل فیض کابل گئے ہیں تو وہ سمارٹ آدمی ہیں ، میرا مطلب ہے بھارت کو کیا تکلیف ہے، صبح سے لے کر شام تک جنرل فیض پر تبصرہ کررہے ہیں ، کیاامریکین، قطروالے اور برطانیہ کے لوگ نہیں گئے۔ پاکستان کی عظیم ترین ایجنسی کا چیف فیض وہاں گیا ہے تو اس میں اچھائی کی بات ہے۔ انہوں نے کہاکہ دنیا میں سیاست میں بہت بڑا مدوجزر آیا ہے ، دنیا میں سیاست ہل کے رہ گئی ہے ، کسی نے اس توقع کا اظہار نہیں کیا تھا کہ وہاں طالبان اتنی جلدی قبضہ کرلیں گے ،

 

سرحد کے پار ذمہ داری طالبان کی ہے وہ جانیں ان کا کام جانے۔ پاکستان پر دہشت گردی کے گروپ دبائو ڈالیں گے لیکن ہماری عظیم فوج نے80ہزارجانوں کا نذرانہ دیا ہے اور ایک لاکھ  آدمی زخمی ہوئے ہیں اب ہماری فوج بھی وہ 20سال پہلے والی فوج نہیں رہ گئی، سب نے سخت نوکری کی ہوئی ہے۔ ہماری فوج عظیم اور مضبوط فوج ہے ہم نے80ہزارجانوں کا نذرانہ دیا ہے ، دہشت گردوں کو یہ فوج اور قوم کچل کے رکھ دے گی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے 40سال کے دوران افغانستان میں 60تربیتی کیمپ بنائے ، ساری این ڈی ایس وہاں بنائی ، اربوں روپے خرچ کئے ، کاش کیمرہ مین اور غیر ملکی صحافی ان کی وہ شکلیں دکھائیں جب وہ کابل سے جارہے تھے اور ان کے چہرے لٹکے ہوئے تھے ، وہ شکلیں دکھائیں جو این ڈی ایس اور را کے چہرے لٹکے ہو ے تھے کہ انہوں نے جو کچھ سوچا تھا پاکستان تو قیامت تک قائم ہے اور ان کو ذلت اور رسوائی اٹھانا پڑی ہے ،اور جو عظیم شخص گیلانی صاحب شہید ہوئے ہیں اور جس طرح انہوں نے ان کے جنازے کی تضحیک کی ہے سارا عالم اسلام اس کی مذمت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں طور خم بارڈر پر زیرو پوائنٹ پر کھڑے ہو کر دنیا کو بتانا چاہتا ہوں کہ یہ یہاں پر کوئی مہاجر کیمپ نہیں ہے،  امن ہے اور سکون ہے۔ مستونگ دھماکے کے حوالے سے وفاقی وزیرداخلہ نے کہا کہ مستونگ میں خودکش حملہ ہوا ہے، دھماکے میں3افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاع ہے جس وقت جوانوں کی شفٹ تبدیل ہوئی اس وقت دھماکا ہوا، کوئٹہ میں کافی دنوں سے دہشت گردی کے واقعات ہورہے ہیں، دھماکے سے متعلق تحقیقات کررہے ہیں۔ ZS