پاک افغان بارڈر پر حالیہ واقعہ سے متعلق عبوری افغان حکومت کو اپنے تحفظات سے آگاہ کیا ہے،ترجمان دفتر خارجہ

 افغانستان میں چھوڑا جانے والا اسلحہ افغان دہشت گرد گروہوں کے ہاتھ لگ گیا،ان ہتھیاروں سے پاکستان کے سکیورٹی اداروں پر حملے کئے جارہے ہیں

بھارتی قیادت بھارتی عوام کو درپیش چیلنجز پر توجہ مرکوز کرے ،بھارتی قیادت پاکستان پر غیر ضروری بیانات کا سلسلہ ختم کرے

بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموں کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے، ممتاز زہرا بلوچ کی ہفتہ وار بریفنگ

اسلام آباد (ویب  نیوز)

پاکستانی دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کہ پاک افغان بارڈر پر حالیہ واقعہ سے متعلق عبوری افغان حکومت کو اپنے تحفظات سے آگاہ کیا ہے، افغانستان میں چھوڑا جانے والا اسلحہ افغان دہشت گرد گروہوں کے ہاتھ لگ گیا،ان ہتھیاروں سے پاکستان اور اس کے سکیورٹی اداروں پر حملے کئے جارہے ہیں،بھارتی قیادت بھارتی عوام کو درپیش چیلنجز پر توجہ مرکوز کرے ،بھارتی قیادت پاکستان پر غیر ضروری بیانات کا سلسلہ ختم کرے۔ اسلام آباد میں ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ نگرا ن  وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی 12 سے 15 ستمبر کو لندن میں کامن ویلتھ یوتھ وزارتی کانفرنس کی صدارت کریں گے اور کامن ویلتھ کانفرنس میں شریک مختلف ممالک کے رہنمائوں سے ملاقاتیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموں کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے ، انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں نے جی 20 ممالک کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی جانب مبذول کرائی ہے، انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں نے جی 20 ممالک کو خط لکھ کر آگاہ کیا ہے ، خطے میں بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموں کشمیر میں آزادی اظہار رائے پر پابندیوں کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کے سکیورٹی ادارے ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پرعزم ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاک افغان بارڈر پر حالیہ واقعہ سے متعلق عبوری افغان حکومت کو اپنے تحفظات سے آگاہ کیا ہے، افغان سرزمین سے دہشت گرد حملوں کا معاملہ افغان حکام کے ساتھ اٹھایا ہے۔ افغانستان میں چھوڑا جانے والا اسلحہ افغان دہشت گرد گروہوں کے ہاتھ لگ گیا،ان ہتھیاروں سے پاکستان اور اس کے سکیورٹی اداروں پر حملے کئے جارہے ہیں،ہم کسی کو بھی مرد الزام نہیں ٹھیراتے، افغانستان میں چھوڑا جانے والا اسلحہ عالمی توجہ کا متقاضی ہے۔چترال حملے پر ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ چترال کی صورتحال پر افغان حکام سے اپنی تشویش کا اظہارکیا ہے، اس صورتحال پرہوم ڈپارٹمنٹ اورمتعلقہ ادارے تفصیل دے سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور روس کے اہم تعلقات ہیں ،پاکستان اور روس کے مابین وفود کا تبادلہ ہوا ہے ، پاکستان اور روس کے مابین توانائی کے حوالے سے تعاون جاری ہے، نگران وزیر خارجہ کے دورہ برطانیہ کے حوالے سے معاملات کو حتمی شکل دے رہے ہیں۔ترجمان نے کہا کہ بھارتی قیادت اپنے اندرونی سیاسی معاملات کے زیر اثر ہے ،بھارتی قیادت بھارتی عوام کو درپیش چیلنجز پر توجہ مرکوز کرے ،بھارتی قیادت پاکستان پر غیر ضروری بیانات کا سلسلہ ختم کرے۔