میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی متنازعہ بل ہے اس پر نظر ثانی کی جائے: چودھری پرویزالٰہی
میڈیا کی آزادی پر کسی قسم کی بھی قدغن لگانا ہمارے اپنے مفاد میں نہیں، ٹھنڈے دل سے حکومت اور پی ٹی آئی رہنمائوں کو سمجھانا پڑے گا کہ بلدیاتی اور عام انتخابات دور نہیں
چودھری پرویزالٰہی نے ہمیشہ میڈیا کے حقوق کیلئے آواز اٹھائی، چودھری پرویزالٰہی کے وسیع سیاسی وژن کے باعث ان سے رہنمائی کیلئے حاضر ہوئے، یہ تمام صحافتی تنظیموں کا اجتماعی مسئلہ ہے: میر ابراہیم، چودھری عبدالرحمن اور رانا عظیم کی گفتگو
سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالٰہی سے پاکستان براڈ کاسٹنگ ایسوسی ایشن، اے پی این ایس، سی پی این ای، پی ایف یو جے اور پی یو جے سمیت تمام نمائندہ صحافتی تنظیموں کی ملاقات
لاہور (ویب نیوز) سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالٰہی سے پاکستان براڈ کاسٹنگ ایسوسی ایشن، اے پی این ایس، سی پی این ای، پی ایف یو جے اور پی یو جے سمیت تمام نمائندہ صحافتی تنظیموں نے ملاقات کی۔ چودھری پرویزالٰہی نے صحافی رہنمائوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی متنازعہ بل ہے اس پر نظر ثانی کی جائے، میرا نہیں خیال کہ وزیراعظم عمران خان ایسے متنازعہ بل کی منظوری دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا ریاست کا چوتھا ستون ہے اس کی آزادی پر مکمل یقین رکھتے ہیں، میڈیا کی آزادی پاکستان کی ترقی کیلئے بھی بہت ضروری ہے۔ چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ میڈیا کی آزادی پر کسی قسم کی بھی قدغن لگانا ہمارے اپنے مفاد میں نہیں، ٹھنڈے دل سے حکومت اور پی ٹی آئی رہنمائوں کو سمجھانا پڑے گا کہ بلدیاتی اور عام انتخابات دور نہیں۔ انہوںنے کہا کہ میڈیا کے خلاف بل میں متنازعہ شق فوری واپس لی کیونکہ اس میں انا کا کوئی مسئلہ نہیں ہوتا، ہم نے ہمیشہ میڈیا کی آزادی اور اس کے ورکرز کی فلاح و بہبود کیلئے کام کیا کیونکہ آزاد میڈیا پاکستان کی سلامتی اور بقا کیلئے انتہائی ضروری ہے۔ چودھری پرویزالٰہی نے مزید کہا کہ پاکستان مسلم لیگ کے دور حکومت میں الیکٹرانک میڈیا کے ریکارڈ لائسنس جاری ہوئے، اپنے دور حکومت میں بھی میڈیا کی تنقید کو کھلے دل سے قبول کیا اور ہمیشہ میڈیا کی تنقید سے اصلاح کا پہلو لیا، امید ہے کہ وزیراعظم عمران خان بھی میڈیا کی تنقید کو مثبت انداز میں لیں گے۔ میر ابراہیم نے کہا کہ چودھری پرویزالٰہی نے ہمیشہ میڈیا کے حقوق کیلئے آواز اٹھائی، سب سے پہلے میڈیا کے خلاف بل میں اپنی غلطی تسلیم کر کے متنازعہ شق واپس لی۔ چودھری عبدالرحمن کا کہنا تھا کہ چودھری پرویزالٰہی کا سیاسی وژن انتہائی وسیع ہے، اس مسئلے میں ان سے رہنمائی کیلئے حاضر ہوئے۔ رانا عظیم نے کہا کہ یہ تمام صحافتی تنظیموں کا اجتماعی مسئلہ ہے۔ ملاقات میں سیکرٹری پنجاب اسمبلی محمد خان بھٹی، میر ابراہیم، میاں عامر محمود، چودھری عبدالرحمن، کاظم خان، ایاز خان، مجیب الرحمن شامی، سلیم بخاری، سرمد علی، شکیل مسعود، رانا عظیم، محمد عثمان، شہزاد بٹ، ایاز شجاع، ذوالفقار مہتو، میاں طاہر اور نوشاد علی بھی شریک تھے