سینیٹ قائمہ کمیٹی داخلہ کاکشمیریوں کی حق خودارادیت کیلئے مسلسل جدوجہد پرسید علی گیلانی کی خدمات پر خراج عقیدت ،قرارداد منظور
بچوں سے زیادتی خواتین پر تشدد کے معاملے پر عوامی سماعت کا فیصلہ
وزیرداخلہ کی کمیٹی میں مسلسل عدم شرکت پر اظہارناراضگی، خدشات سے آگاہی کا خط لکھ دیا گیا
اسلام آباد پولیس سے بدامنی کے حالیہ واقعات پر دس روزمیں رپورٹ طلب ، فیکٹریزاور رہائشی کرایہ سے متعلق دو بلز کی منظوری
اسلام آباد (صباح نیوز)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے بچوں سے زیادتی خواتین پر تشدد کے معاملے پر عوامی سماعت کا فیصلہ کرلیا، اجلاس میںکشمیریوں کی حق خودارادیت کیلئے مسلسل جدوجہد پر بابائے حریت سید علی گیلانی کی خدمات پر انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے متفقہ طورپر قراردادمنظورکرلی گئی،وزیرداخلہ کی کمیٹی میں مسلسل عدم شرکت پر اظہارناراضگی کرتے ہوئے خدشات سے آگاہی کا خط لکھ دیا گیا ، اسلام آباد پولیس سے بدامنی کے حالیہ واقعات پر دس روزمیں رپورٹ طلب کرلی گئی ہے فیکٹریزاور رہائشی کرایہ سے متعلق دو بلز کی منظوری دے دی گئی ہے ۔ اجلاس چئیرمین کمیٹی سینیٹر محسن عزیز کی زیرصدارت ہوا۔بزرگ حریت رہنما مرحوم سید علی گیلانی اور گزشتہ روزپاک فوج کے شہید ہونے والے دو جوانوں کیلئے دعائے مغفرت کرائی گئی۔سینیٹر طلحہ محمود نے ان کے درجات کی بلندی کیلئے دعا کرائی۔کشمیریوں کی حق خودارادیت کیلئے مسلسل جدوجہد پر مرحوم سید علی گیلانی کی خدمات پران کوخراج عقیدت پیش کرنے کیلئے چئیرمین کمیٹی نے قرارداد پیش کی جو سب نے متفقہ طور پر منظور کرلی۔ارکان وزیرداخلہ کی کمیٹی میں مسلسل عدم شرکت پر اظہارناراضگی کیا ہے ۔ چئیرمین کمیٹی نے کہا کہ وزیرداخلہ کو خط کے ذریعے کمیٹی کے خدشات سے آگاہ کیا ہے اور وہ ضرور اگلی میٹنگ میں موجود ہوں گے۔چئیرمین کمیٹی نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے تمام صوبوں میں ریپ، بچوں کی ہراسگی اور زیادتی اور خواتین پر تشدد کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے عوامی سماعت شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور صوبوں میں جا کر اس کی وجوہات جاننے کی کوشش کریں گے جس پر تمام کمیٹی اراکین نے اتفاق کیا۔کمیٹی اجلاس میں سینیٹر فدا محمد کی جانب سے پیش کئے گئے دی پریونشن آف کرپشن ( ترمیمی ) بل 2021 پر بحث ہوئی۔ کچھ اراکین کمیٹی نے بل کے بعض سیکشنز پر اعتراضات اٹھائے۔ بل پر بحث کو اگلی میٹنگ تک موخر کر دیا گیا۔سینیٹر سعدیہ عباسی کی جانب سے پیش کئے گئے دی پاکستان پینل کوڈ 2021 میں ترمیم پر بھی تفصیلی گفتگو کی گئی۔محرک کا کہنا تھا کہ اگر جیل میں کسی موت واقع ہو جاتی ہے تو بل کے مطابق اس کو قتل عمد ہونا چاہئے۔بل پرکچھ اراکین کمیٹی کے اعتراضات کے بعد ممبرز کمیٹی کی مشاورت سے چئیرمین کمیٹی نے متعلقہ بل پر ذیلی کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا۔سندھ پولیس کی جانب سے سینیٹر سیف اللہ ابڑو کے ساتھ ناخوشگوار واقعے پر چئیرمین کمیٹی نے سخت نوٹس لیا۔سییٹر سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ سندھ کی پولیس سیاسی ہوتی جا رہی ہے۔سیکٹری وزارت داخلہ نے کہا کہ جو واقعہ پیش آیا اس پر ہمیں لکھ کر دے دیں اس معاملے کو آئی جی سندھ کے ساتھ اٹھاوں گا۔جی 13 میں گھر سے چوری کی واردات پر متعلقہ پولیس حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ اس کیس کی تفتیش جاری ہے۔گھر سے تقریبا 6.2 ملین روپے اور جیولری چوری ہوئی ہے۔سی سی ٹی وی فوٹیج اور فنگر پرنٹ بھی مل گئے ہیں انہوں نے کہا کہ کمیٹی کی اگلی میٹنگ میں اس حوالے سے کسی نتیجے پر پہنچ جائیں گے۔چئیرمین کمیٹی نے متعلقہ پولیس حکام کو دس دن کے اندر اس حوالے سے مفصل رپورٹ کمیٹی میں پیش کرنے کی ہدایت کی۔کمیٹی اجلاس میں پاکستان اٹامک انرجی کمیشن ایمپلائز کوآپریٹیو ہاوسنگ سوسائٹی کا معاملہ بھی زیرغور آیا۔متعلقہ ہاوسنگ سوسائٹی نے کمیٹی کو بتایا کہ 1600 متاثرین ہیں جن کو کوئی پلاٹ ابھی تک الاٹ نہیں کئے گئے۔سوسائٹی کی منئجنگ کمیٹی ختم ہو گئی ہے جس کی وجہ سے مسائل آرہے ہیں۔چئیرمین کمیٹی نے متعلقہ حکام سے سوال کئے کہ ان متاثرین کو ابھی تک پلاٹ کیوں نہیں دئے گئے؟ متاثرین نے جو خطوط ہاوسنگ سوسائٹی کو لکھے اس کے جوابات کیوں نہیں دئے گئے؟ ان متاثرین کیلئے اب تک کیا اقدامات اٹھائے گئے ؟ اور اس ساری صورتحال کا ذمہ دار کون ہے؟ چئیرمین کمیٹی نے متعلقہ حکام کو 7 دن کے اندر جوابات کے ساتھ مفصل رپورٹ کمیٹی میں پیش کرنے کی ہدایت کی۔غوری ٹاون اور غوری گرین کے معاملے پر چئیرمین کمیٹی نے کہا کہ متاثرین کی باتیں سن کر لگتا ہے کہ ان کے ساتھ بہت بڑا فراڈ ہوا ہے۔ہمیں متاثرین کو ریلیف دینا چاہئے۔چئیرمین کمیٹی اور دیگر اراکین نے فراڈ میں ملوث افراد کے دفاتر سیل کرنے اور ان کے اکاونٹس منجمد کرنے کے حوالے سے پولیس، ایف آئی اے اور دیگر متعلقہ اداروں کو خط لکھنے کا فیصلہ کیا۔کمیٹی اجلاس میں سینیٹر محسن عزیز کی
جانب سے پیش کئے گئے دو بلز، دی فیکٹریز ترمیمی بل 2021 اور دی اسلام آبادرینٹ ریسٹریکشن ترمیمی بل 2021 بحث کے بعد متفقہ طور پر منظورکئے گئے۔کمیٹی اجلاس میں سیکٹری داخلہ، چیف کمشنر آئی سی ٹی، ایف آئی اے اورپولیس حکام بھی پیش ہوئے۔