سمندر پار پاکستانیوں کو انٹرنیٹ ووٹنگ کی سہولت قومی دولت کا ضیاع ہے،آڈیٹر جنرل
انٹرنیٹ ووٹنگ آئین کے آرٹیکل226اور انتخابی اصلاحات ایکٹ کے شق نمبر94کی خلاف ورزی ہے
ناکام منصوبے پر 6کروڑروپے سے زائد خرچ کئے گئے ہیں،رپورٹ
اسلام آباد( ویب نیوز ) آڈیٹر جنرل نے بھی سمندر پار پاکستانیوں کو انٹرنیٹ ووٹنگ کی سہولت فراہم کرنے والے منصوبے کو قومی دولت کا ضیاع قرار دیدیا ہے،انٹرنیٹ ووٹنگ آئین کے آرٹیکل226اور انتخابی اصلاحات ایکٹ کے شق نمبر94کی خلاف ورزی ہے،ناکام منصوبے پر 6کروڑروپے سے زائد خرچ کئے گئے ہیں۔آڈیٹر جنرل کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق نادرہ اور الیکشن کمیشن کے مابین سمندر پار پاکستانیوں کو انٹرنیٹ ووٹ کی سہولت فراہم کرنے کیلئے معاہدہ کیا گیا جس کی کل لاگت 9کروڑ 50لاکھ روپے تھی جس کے تحت ملک بھر کے 37قومی اور صوبائی حلقوں میں ضمنی انتخابات کے دوران سمندر پار مقیم 60لاکھ سے زائد پاکستانیوں نے ووٹ کا حق استعمال کرنا تھامگر ضمنی انتخابات کے دوران مجموعی طور پر
6233ووٹ پول کئے گئے اور الیکشن کمیشن کی جانب سے نادرہ حکام کو 6کروڑ 60لاکھ روپے سے ذائد اب تک اس ناکام پراجیکٹ کے تحت ادا کئے گئے ہیں دستاویزات کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے بنائی جانے والی ٹیکنیکل کمیٹی نے پہلے ہی انٹرنیٹ ووٹنگ کے سافت ویئر میں ووٹر کی شناخت افشاں ہونے اور دیگر مسائل کی نشاندھی کی تھی تاہم اس کے باوجود ضمنی انتخابات کے دوران سمندر پار پاکستانیوں کو یہ سہولت فراہم کی گئی مگر حیرت انگیز طور پر سمندر پار پاکستانیوں نے بھی ووٹ ڈالنے میں کسی دلچسپی کا مظاہرہ نہیں کیا اور مجموعی طور پر6ہزار 233ووٹ پول کئے گئے واضح رہے کہ اس سلسلے میں الیکشن کمیشن کی جانب سے بنائی جانے والی کمیٹی نے انٹرنیٹ ووٹنگ کی بجائے پوسٹل بیلیٹ کو زیادہ محفوظ طریقہ کار دیتے ہوئے انٹرنیٹ ووٹنگ کے سافٹ وئیر کے ہیک ہونے سمیت دیگر نقائض کی نشاندھی پارلیمنٹ ہا?س میں جمع کرائی جانے والی رپورٹ میں بھی کی ہے۔۔۔۔۔اعجاز خان#/s#
٭٭٭٭٭٭٭٭