فوج نے گھروں میں گھس کر توڑپھوڑ، لوٹ مار اور فلسطینیوں کو زدو کوب کیا

رملہ  (ویب ڈیسک)

اسرائیلی فوج نے مقبوضہ بیت المقدس میں مختلف کارروائیاں کرتے ہوئے 26 فلسطینی شہریوں کو حراست میں لے لیا ۔ قابض فوج نے تلاشی کی کارروائیوں کے دوران گھروں میں گھس کر توڑپھوڑ، لوٹ مار اور فلسطینیوں کو زدو کوب کیا۔اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ سکیورٹی فورسز نے غرب اردن میں تلاشی کے دوران متعدد فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔ ان میں اسرائیلی فوج کو یہودی آباد کاروں پرحملوں میں مطلوب فلسطینی شامل ہیں۔غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل میں اسرائیلی فوج نے تلاشی کے دوران عبداللہ محمد العواودہ، شاہر غازی الشرحہ، مراد محمود حربیات، محمد ماجد حربیاتم حسین عبدالقادر، ابو ھاشم شوامرہ، ان کا بیٹا اسماعیل، اور دیگر کو دورا، دیر سامت، کریسہ، دیر الدرویش، الفوقا، دیر العسل اور جنوب مغربی الخلیل سے حراست میں لیا گیا۔الخلیل شہر میں تلاشی کے دوران چار بچوں کے والد حجازی علی الجدع الواقسمہ جن میں سے ایک گیارہ سالہ بچہ کینسر کا مریض ہے کو بھی حراست میں لے لیا۔رملہ میں البیرہ کے مقام پر تلاشی کے دوران اسرائیلی فوج نے حمدی رمانہ، قسام عابد، مجدی محمد الشیخ، کو حرات میں لے لیا اور ان کے گھروں سے ایک لاکھ شیکل کی رقم بھی لوٹ لی گئی۔رملہ کے شمال میں کفر عین کے م قام پرتلاشی کے دوران 19 سالہ احمد خلیل ابو خرمہ کو گرفتار کیا۔نابلس سے دو فلسطینیوں قصورہ عسعوس اور حکم منصور کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔شمالی شہر سلفیت سے صہیب شقور، عبدالقادر شقور اور عمید شقورکو گرتار کیا گیا۔جنین سے عبدالکریم ابو فرحہ کو گرفتار کیا گیا۔ بیت لحم سے اسماعیل العرج کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔

مزید

شیخ ہیبت اللہ اخونزادہ کی حکمت عملی القاعدہ اور داعش جیسی قرار Published On 17 December,2025 05:31 am whatsapp sharing buttonfacebook sharing buttontwitter sharing buttonemail sharing buttonsharethis sharing button واشنگٹن: (دنیا نیوز) شیخ ہیبت اللہ اخونزادہ کی حکمت عملی القاعدہ اور داعش جیسی قرار دیدی گئی۔ امریکی جریدے دی نیشنل انٹرسٹ نے بڑے خطرے سے آگاہ کردیا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طالبان کے 20 سے زائد دہشت گرد تنظیموں سے روابط برقرار ہیں، جلد دنیا کو ایسی نسل سے واسطہ پڑے گا جو عالمی جہاد کو دینی فریِضہ سمجھتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق طالبان رجیم کے مدرسوں کے ذریعے نوجوانوں کی ذہن سازی کے بھی انکشافات کئے گئے، طالبان کے تحت مدرسہ اور تعلیمی نظام کو نظریاتی ہتھیار میں بدلا گیا، تعلیم کو اطاعت اور شدت پسندی کی ترغیب کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے۔ امریکی جریدے کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2021 کے بعد مدارس کے نصاب کو عالمی جہادی نظریے کی تربیت کیلئے ڈھال دیا گیا، طالبان کی تشریح اسلام افغان یا پشتون روایات کا تسلسل نہیں، طالبان کا تشریح کردہ اسلام درآمد شدہ اور آمرانہ نظریہ ہے، طالبان کا نظریہ تعلیم نہیں نظریاتی اطاعت گزاری ہے۔