اسرائیلی وزیراعظم کی بیان کردہ تعداد سے کئی زیادہ اسرائیلی زیرِ حراست ہیں، حماس

اسرائیلی قیدیوں کو غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں میں رکھا گیا ہے، ترجمان عزالدین القسام بریگیڈ

کشیدہ صورتحال اسرائیل کے جارحانہ انداز اور خلاف ورزیوں کا نتیجہ ہے،کویت

سلامتی کونسل اور بین الاقوامی برادری کشیدگی کے خاتمے کے لیے اقدامات کریں۔کویت

اسرائیل فلسطین کشیدگی، سعودی وزیر خارجہ کا امریکا ، مصر، قطر اور اردن کے ہم منصبوں سے ٹیلی فونک رابطہ

سعودی عرب کو کسی طوریہ قابل قبول نہیں کہ عام فلسطینیوں کو اس طرح نشانہ بنایا جائے، شہزادہ فیصل بن فرحان

مقبوضہ بیت المقدس(صباح نیوز)حماس نے کہا ہے کہ غزہ کی سرحد کے ساتھ اسرائیل کی یہودی بستیوں پر حیران کن حملے میں اسرائیلی وزیراعظم کی بیان کردہ تعداد سے کئی زیادہ اسرائیلی زیرِ حراست ہیں ۔ حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈ کے ترجمان نے آڈیو پیغام میں کہا ہے کہ زیر حراست قید اسرائیلیوں کی تعداد سے کہیں زیادہ ہے جو اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو بیان کر رہے ہیں۔ ترجمان کے مطابق اسرائیلی قیدیوں کو غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں میں رکھا گیا ہے۔ حماس ترجمان نے دعوی کیا ہے کہ آپریشن باقاعدہ منصوبہ بندی کے ساتھ کیا گیا، اسرائیلی علاقے میں داخلے اور میزائل حملے بھی سوچی سمجھی کارروائی تھی، اس آپریشن کے بیشتر نکات ہماری منصوبہ بندی کے مطابق چل رہے ہیں۔

کویت نے فلسطین کی کشیدہ صورتحال کا ذمہ دار اسرائیل کو قرار دیدیا

کویت نے غزہ پٹی اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے واقعات پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حالیہ کشیدہ صورتحال کو  اسرائیل کے جارحانہ عزائم اور خلاف ورزیوں کا نتیجہ قرار دے دیا۔غی ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کویتی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ کشیدہ صورتحال اسرائیل کے جارحانہ انداز اور خلاف ورزیوں کا نتیجہ ہے، سلامتی کونسل اور بین الاقوامی برادری کشیدگی کے خاتمے کے لیے اقدامات کریں۔کویت کی وزارت خارجہ نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ فلسطینی عوام کے تحفظ کے لیے فوری اقدام کیے جائیں اور اسرائیل پر مسجدالاقصی کی مسلسل بیحرمتی اور  یہودی آبادکاری کو وسعت دینے کی پالیسیوں کے خلاف دباؤ ڈالا جائے۔دوسری جانب کویت سٹی میں فلسطینی مزاحمتی تحریک کی جانب سے اسرائیلی کے خلاف کارروائیوں کے حق میں اجتماع کا انعقاد کیا گیا جس میں کویتی اور غیرملکیوں کی بڑی تعداد فلسطینی پرچم تھامے جمع ہوئی۔برطانوی میڈیا کے مطابق فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے اسرائیل پر حملوں میں سینیئر فوجی کرنل سمیت ہلاک اسرائیلیوں کی تعداد 500سے تجاوز کر گئی جبکہ 1590 افراد زخمی ہوگئے۔عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے حماس کے حملوں میں 200اسرائیلیوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی گئی ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل سعودی عرب، ایران ، قطر اور عمان کی جانب سے بھی اسرائیل فلسطین کشیدہ صورت حال کی مذمت کی جا چکی ہے۔

اسرائیل فلسطین کشیدگی، سعودی وزیر خارجہ کا امریکا ، مصر، قطر اور اردن کے ہم منصبوں سے ٹیلی فونک رابطہ

سعودی عرب کو کسی طوریہ قابل قبول نہیں کہ عام فلسطینیوں کو اس طرح نشانہ بنایا جائے، شہزادہ فیصل بن فرحان

سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے فلسطین کی صورتحال پر امریکا، مصر، قطر اور اردن کے ہم منصبوں سے ٹیلی فون پر رابطے کیے، جن میں کشیدگی کو روکنے اور انسانی جانوں کے تحفظ کو یقینی بنانے پر زور دیا گیا ہے۔سعودی وزیرخارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن سمیت اردن، قطراور مصر کے وزرائے خارجہ سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کو کسی طوریہ قابل قبول نہیں کہ عام فلسطینیوں کو اس طرح نشانہ بنایا جائے، تمام فریقوں کو انسانی عالمی قوانین کا احترام کرنا چاہئے۔شہزادہ فیصل بن فرحان نے صورتحال کو بہتر کرنے اورعلاقے میں صورتحال کو مزید تشدد سے بچانے کے لیے عملی کوششوں کی ضرورت پرزوردیا ۔مصری وزیر خارجہ سامح شکری اوراردن کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ ڈاکٹر ایمن الصفدی سے رابطے کے دوران غزہ اور اس کے گرد ونواح کی صورتحال میں تازہ ترین پیش رفت اور کشیدگی روکنے کے لیے مشترکہ اقدامات تیز کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔قطری وزیر اعظم اور وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمن بن جاسم آل ثانی سے ٹیلی فون پر رابطے میں غزہ کی صورتحال اور کشیدگی روکنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔یورپی یونین کے نمائندے جوزپ بوریل سے گفتگو میں سعودی وزیرخارجہ نے کہا کہ حالات کی سنگینی کو سمجھتے ہوئے یورپی یونین فوری طور پر آگے بڑھے اور کشیدگی کو ختم کروانے میں اپنا کردار ادا کرے۔