پاکستان ٹیکنالوجی کے شعبہ میں اپنی صلاحیتیں دکھانے کیلئے تیار ہے،ڈاکٹر عارف علوی
انفارمیشن ٹیکنالوجی پاکستان کو کسی بھی چیز سے زیادہ ترقی دے سکتی ہے،صدر مملکت کا تقریب سے خطاب
اسلام آباد( ویب نیوز)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے انفارمیشن ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ آنے والا دور ٹیکنالوجی کا ہے ، پاکستان ٹیکنالوجی کے شعبہ میں اپنی صلاحیتیں دکھانے کیلئے تیار ہے، حکومت نے سیلیکون ویلی اور ایمزون کے ماہرین کی طرف سے نشاندہی کردہ رکاوٹوں کو ہٹا دیا ہے جس کے بہت اچھے اثرات مرتب ہوں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو تباد لیب کے پالیسی ورکنگ پیپرز کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس میں تکنیکی شعبہ میں پاکستان کی ترقی میں رکاوٹ پیدا کرنے والے مسائل کی نشاندہی کی گئی اور مستقبل میں آگے بڑھنے کیلئے اقدامات کی سفارش کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک کی ترقی کیلئے وسائل بہت ضروری ہوتے ہیں، ملک میں 2 کروڑ سے زائد بچے سکول سے باہر ہیں، بچوں کی تعلیم کے ساتھ ساتھ ان کی تربیت پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ مسلسل مصنوعی ذہانت اور کلائوڈ کمپیوٹنگ سمیت دیگر انفارمیشن ٹیکنالوجی سے بھرپور استفادہ پر زور دے رہے ہیں کیونکہ یہ معلومات کا خزانہ ہے، پاکستان میں ٹیکنالوجی کا استعمال جتنی دیر سے ہو گا اس سے ملک کا نقصان ہو گا، پاکستان نے کچھ وقت ضائع کیا ہے تاہم ہم اب بھی ٹیکنالوجی کے شعبہ میں اپنی صلاحیتوں کو دکھانے کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آنے والا دور ٹیکنالوجی کاہے، آئی ٹی کا شعبہ دنیا بھر میں تیزی سے ترقی کررہا ہے، پاکستان میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔ انہوں نے آن لائن تعلیم کو فروغ دینے کے اپنے عزم کو دہراتے ہوئے کہا کہ یہ کم لاگت منصوبہ ہے اور اس سے نوجوانوں کے اندراج میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وبا کے دوران آن لائن طریقہ سے خدمات کے حصول کے تجربات کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے 30 ہزار گریجویٹس میں 25 ہزار اس لئے بے روزگار رہتے ہیں کہ ان کی تعلیم مارکیٹ کی ضروریات سے مطابقت نہیں رکھتی۔ صدر مملکت نے کہا کہ جاپان کے سابق وزیراعظم نے ان کو پاکستان سے ایک لاکھ آئی ٹی گریجویٹس کو ملازمتیں دینے کی یقین دہانی کرائی تھی لیکن بدقسمتی سے ملک میں اس معیار کے گریجویٹس موجود نہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئی ٹی گریجویٹس کو ملازمت کیلئے بیرون ملک منتقل نہیں ہونا چاہئے بلکہ انہیں ملک میں رہ کر کمانا چاہئے کیونکہ ان کی بیرون ملک منتقلی سے ملک ان پر کی گئی سرمایہ کاری کا نقصان اٹھائے گا۔ صدر نے کہا کہ انہوں نے یہ عہدہ سنبھالنے کے بعد ٹرینرز کو تربیت دینے کیلئے ایک پروگرام شروع کرنے کا آئیڈیا دیا تھا لیکن یہ ابھی تک حاصل نہیں کیا جا سکا ، یہ سب مجرمانہ غفلت ہے، یہ ملک کے مستقبل سے جڑا ہوا ہے۔ صدر نے کہا کہ وہ یونیورسٹیوں کو انسانی وسائل پر سرمایہ کاری کی بار بار تاکید کرتے ہیں تاکہ اعلی تعلیم کے شعبہ میں زیادہ سے زیادہ داخلے کئے جا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ورچوئل یونیورسٹی نے جدید وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے کسی اضافی کیمپس کے بغیر اپنے داخلوں کو 40 ہزار تک بڑھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے سیلیکون ویلی اور ایمازون کے ماہرین کی نشاندہی کی گئی رکاوٹوں کو ہٹا دیا ہے جس کے بہت اچھے اثرات مرتب ہوں گے۔ صدر مملکت نے کہا کہ وہ کوشش کر رہے ہیں کہ احساس پروگرام کے ذریعے مستحق خواتین کو امداد ان کے بینک اکائونٹس میں براہ راست منتقل کی جائے تاکہ انہیں مالی آزادی اور پیسے پر زیادہ کنٹرول حاصل ہو ۔ ڈیٹا کے تحفظ کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے صدر مملکت نے یونیورسٹیوں پر زور دیا کہ جامعات کوسائبرسکیورٹی میں تحقیق کرنا ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ انفارمیشن ٹیکنالوجی پاکستان کو کسی بھی چیز سے زیادہ ترقی دے سکتی ہے کیونکہ نوجوانوں نے چار سے پانچ سالوں میں اربوں روپے کمائے ہیں جسے روایتی کاروبار سے کمانے کیلئے نسلیں درکار ہیں۔