وزیر اعظم کا یو این سمٹ سے ورچوئل خطاب
اسلا م آباد (ویب ڈیسک)
وزیر اعظم عمران خان نے دنیا سے مطالبہ کیا ہے کہ کرونا ویکسین کے حوالے سے موجود عدم مساوات کو ختم کرنا ہوگا، ترقی پذیر ممالک سے کرپشن کے ذریعے امیر ممالک میں رقوم کی منتقلی کی وجہ سے بھی معاشی عدم مساوات جنم لے رہی ہے، آگہی کے ذریعے اس ناانصافی کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے۔ اقوام متحدہ کے تحت ٹریڈ اینڈ ڈویلپمنٹ ورلڈ لیڈرز سمٹ ڈائیلاگ میں وزیر اعظم عمران خان نے اپنے ورچوئل خطاب میں کہا انتہائی اہم ڈائیلاگ میں شرکت پر خوشی ہے، میں چار اہم معاملات پر بات کروں گا۔انھوں نے کہا بدقسمتی سے امیر ممالک ترقی پذیر ملکوں کے مقابلے میں 20 گنا تیزی سے ویکسین لگا رہے ہیں، ویکسین کے حوالے سے اس عدم مساوات کو ختم کرنا ہوگا، ویکسین کی مساوی تقسیم یقینی بنانے کے لیے اقدامات کی ضرورت ہے۔وزیر اعظم عمران خان نے کہا میں نے ترقی پذیر ملکوں کے لیے قرضوں میں سہولت کے لیے مہم چلائی، کرونا لاک ڈاون کی وجہ سے ترقی پذیر ممالک غیر متناسب طور پر متاثر ہوئے، قرضوں میں سہولت کرونا کے خاتمے تک جاری رہنی چاہیے۔ان کا کہنا تھا پاکستان جیسے ممالک ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے امیر ملکوں کے مقابلے میں زیادہ غیر محفوظ ہیں، یہ ممالک اپنی بقا کے لیے گلیشیئرز سے آنے والے پانی پر انحصار کرتے ہیں، ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے گلیشیئرز پگھلنے کی شرح میں تیزی آئی ہے، اس لیے امیر ممالک ماحول کے لیے مالی معاونت میں حصہ ڈالیں، خصوصا ان ممالک کی مدد کریں جن کا کاربن کے اخراج میں حصہ بہت کم ہے۔عمران خان نے کہا غریب ملکوں سے امیر ممالک میں رقوم کی غیر قانونی منتقلی بھی ایک اہم مسئلہ ہے، فیکٹ آئی پینل کے مطابق ٹیکس کی ان محفوظ پناہ گاہوں میں 7 ٹریلین ڈالرز چھپائے گئے ہیں، ہر سال ترقی پذیر ملکوں سے ایک ٹریلین ڈالر غیر قانونی طور پر منتقل ہو رہے ہیں، اس لوٹ مار کی وجہ ترقی پذیر ملکوں کی بدعنوان اشرافیہ ہے۔وزیر اعظم عمران خان نے مزید کہا یہ شدید بحران ہے، آنے والے سالوں میں صورت حال مزید بدتر ہو جائے گی، اسے روکنا ہوگا، اور اس کو روکنے کا واحد طریقہ فیکٹ آئی کی پیش کردہ سفارشات پر عمل درآمد ہے، لیکن بدقسمتی سے امیر ممالک میں ان معاملات کا سدباب کرنے کا کوئی محرک موجود نہیں، جب کہ رقوم کی غیر قانونی منتقلی سے ترقی پذیر دنیا میں تباہ کن صورت حال جنم لے رہی ہے۔ان کا کہنا تھا انسانی ترقی پر خرچ ہونے والی رقم لوٹ مار کی نذر ہو جاتی ہے، رقوم کی غیر قانونی منتقلی سے ان ممالک کی کرنسی کی قدرگر جاتی ہے اور غربت میں اضافہ ہوتا ہے، نتیجتا مالی مشکلات کے شکار لوگ امیر ملکوں تک رسائی کے لیے اپنی زندگیوں کو بھی دا پر لگا رہے ہیں، اس عدم مساوات کی وجہ سے امیر اور غریب ممالک میں خلیج بڑھ رہی ہے۔وزیر اعظم نے خبردار کیا کہ یہی رجحان جاری رہا تو امیر ممالک کو معاشی مشکلات کی وجہ سے نقل مکانی کرنے والوں کو روکنے کے لیے دیواریں تعمیر کرنا ہوں گی، اس حوالے سے آگاہی پیدا کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جانی چاہیے، آگاہی پیدا کر کے ترقی پذیر ممالک کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے۔