عمان پاکستان کے ساتھ تجارتی و اقتصادی تعلقات کو مزید مضبوط کرنا چاہتا ہے۔ الشیخ محمد المرہون
تجارتی وفود کا تبادلہ بڑھا کر باہمی تجارت میں نمایاں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ جمشید اختر شیخ، فہیم خان
سی پیک میں عمان کے سرمایہ کاروں کیلئے کاروبارکے پرکشش مواقع موجود ہیں۔ میاں اکرم فرید
اسلام آباد (ویب نیوز ) عمان پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تجارتی و اقتصادی تعلقات کو مزید مضبوط کرنا چاہتا ہے کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان سیاسی اور دفاعی سطح پر بہتر تعلقات قائم ہیں لیکن باہمی تجارت دونوں کی اصل صلاحیت سے بہت کم ہے۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان میں تعینات عمان کے سفیر الشیخ محمد المرہون نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورے کے موقع پر تاجر برادری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی اعلی معیار کی مصنوعات عمان کی مارکیٹ میں مقبولیت حاصل کر سکتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے چیمبرز آف کامرس کو عمان اور پاکستان کے درمیان معیاری مصنوعات کی تجارت یقینی بنانے کے لیے کردار ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بہت سی مصنوعات دوسرے ممالک میں لیبل لگا کر زیادہ قیمت پر برآمد کی جاتی ہیں لہذا انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اپنی مصنوعات کی برانڈنگ پر توجہ دے کر ان کو براہ راست ایکسپورٹ کرنے کی کوشش کرے جس سے اس کی معیشت کو بہتر فائدہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن قائم ہونے سے گوادر اور سلالہ بندرگاہوں کے ذریعے وسطی ایشیائی خطے اور عرب ممالک کے درمیان تجارت بہتر کرنے کے بہت سے نئے مواقع پیدا ہوں گے جس سے پاکستان اور عمان کے درمیان تجارتی تعاون بھی مضبوط ہوگا۔انہوں نے پاکستانی سرمایہ کاروں کو بھی دعوت دی کہ وہ سلالہ فری زون میں جوائنٹ وینچرز و سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کریں جس میں 30 سال کی ٹیکس چھوٹ،کسٹم ڈیوٹی کی چھوٹ، 100 فیصد غیر ملکی سرمایے کی ملکیت اور ون سٹاپ شاپ سروسز سمیت غیر ملکی سرمایہ کاروں کو پرکشش مراعات حاصل ہیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ ان کا سفارتخانہ عمان کے ساتھ پاکستان کی برآمدات کو بہتر کرنے کی کوششوں میں پاکستان کے نجی شعبے کے ساتھ تعاون کرے گا۔
اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر جمشید اختر شیخ نے کہا کہ پاکستان اور عمان کے مابین تجارت، سیاحت، تیل و گیس کی تلاش، بندرگاہوں، زراعت، تعمیرات اور صحت و تعلیم سمیت متعدد شعبوں میں باہمی تعاون کو فروغ دینے کے عمدہ مواقع موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور عمان باقاعدگی کے ساتھ تجارتی وفود کا تبادلہ کرنے کی حوصلہ افزائی کریں جس سے دونوں ممالک کے نجی شعبوں کے درمیان مضبوط کاروباری روابط کو فروغ ملے گا۔عمان کے سفیر نے اس تجویز کی بھرپور تائید کی اور کہا کہ دوطرفہ تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانے کیلئے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی وفود کا تبادلہ بہت اہم ہے۔
چیمبر کے نائب صدر محمد فہیم خان نے کہا کہ پاکستان ٹیکسٹائل، ماربل و گرینائٹ، تعمیراتی سامان، فارماسوٹیکلز، آلات جراحی، چمڑے کی مصنوعات، کھیلوں کا سامان اور کھانے کی اشیاء سمیت اپنی متعدد مصنوعات عمان کو برآمد کر سکتا ہے لہذا عمان پاکستان سے ان مصنوعات کو درآمد کرنے کی کوشش کرے۔
فاؤنڈر گروپ کے چیئرمین میاں اکرم فرید نے اپنے خطاب میں کہا کہ گوادر اور سلالہ بندرگاہیں دونوں ملکوں کے درمیان سمندری تجارت کومضبوط بنانے کی عمدہ صلاحیت رکھتی ہیں کیونکہ دونوں بندرگاہوں میں بہترین انفراسٹرکچر اور دیگر سہولیات موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سی پیک میں اسلامی ممالک کی سرمایہ کاری کو ترجیح دیتا ہے لہذا عمان کے سرمایہ کار سی پیک میں کاروبار اور سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے کی کوشش کریں۔انہوں نے کہا کہ آئی سی سی آئی عمان اور پاکستان کی کاروباری برادری کے درمیان روابط کو مضبوط کرنے میں ہر ممکن تعاون کرے گا۔
فاطمہ عظیم، اظہر الاسلام ظفر، حافظ بلال منیر، علی اکرم خان، عامر حسین، شیخ اعجاز، اختر حسین، چوہدری محمد علی، فصی اللہ خان، خالد محمود، محمد شبیر، راجہ امتیاز اور مسز پروین خان نے بھی اجلاس میں شرکت کی اور پاکستان اور عمان کے درمیان دوطرفہ تجارتی تعلقات کو مزید بہتر کرنے کیلئے مفید تجاویز پیش کیں۔