بھارتی فوج نے 3دنوں میں ماورائے عدالت 7 کشمیری نوجوان شہید کر دیے
جنوری 1989 سے ستمبر 2021 تک 95ہزار875 کشمیری شہید ہوئے ہیں
سری نگر( ویب نیوز ) بھارتی فوج مقبوضہ جموں وکشمیر میں ماورائے عدالت قتل اور جعلی مقابلے میں کشمیری نوجوانوں کو قتل کر رہی ہے ۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے 3دنوں میں نام نہاد محاصروں اور تلاشی کی کارروائیوں میں 7 کشمیری نوجوان شہید کر دیے ہیں جبکہ جنوری 1989 سے ستمبر 2021 تک 95ہزار875 کشمیری بھارتی گولیوں کا نشانہ بن کر شہید ہو ئے ہیں۔۔ پیر کو بانڈی پورہ میں فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے نوجوان امتیاز احمد ڈار کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ اسے ایک جعلی مقابلے میں شہیدکیاگیا۔امیتازکے کزن اشفاق احمد خان نے بتایا کہ امتیاز ڈار پیر کے روز دھان کے کھیتوں میں ان کے ساتھ کام کر رہا تھا جب دوپہر کے وقت اس کو بھارتی فوج کا فون آیا اورا سے فوری طور پر کیمپ میں رپورٹ کرنے کو کہاگیا۔ انہوں نے کہا کہ کال کے فورا بعد امتیازنے کپڑے تبدیل کیے اورفوجی کیمپ پرحاضری دینے کے لیے روانہ ہو گیا۔ انہوں نے کہا کہ جس وقت امتیاز دھان کے کھیت سے چلاگیا اور گلی کی طرف بڑھا ، انہوں نے بھارتی فوج کی گاڑیاں اسی طرف جاتے دیکھیں۔ اشفاق نے کہا کہ شام کوانہیں پتہ چلا کہ امتیاز جھڑپ میں مارا گیا ہے جو ایک جعلی مقابلہ تھا۔رپورٹ میں سن 2000 میں پتھریبل اورسن 2010 میں مژھل کے جعلی مقابلوں کا حوالہ دیا گیا۔ 25 مئی 2000 کو بھارتی فوج نے ضلع اسلام آباد کے علاقے پتھریبل میں پانچ عسکریت پسندوں کو مارنے کا دعوی کرتے ہوئے کہاتھا کہ یہ عسکریت پسند کچھ دن پہلے اس وقت کے امریکی صدر بل کلنٹن کے دورہ بھارت کے موقع پر یعنی 20 مئی 2000 کو اسی ضلع کے علاقے چھٹی سنگھ پورہ میں کم از کم 35 سکھوں کے قتل عام میں ملوث تھے۔ تاہم بعد میں تحقیقات میں یہ بات ثابت ہوئی کہ پتھریبل میں بھارتی فوج کے ہاتھوں مارے جانے والے پانچ افراد نہتے مقامی شہری تھے۔ چھٹی سنگھ پورہ واقعے کی تحقیقات سے یہ بات بھی سامنے آئی کہ بھارتی فوج نے یہ قتل عام تحریک آزادی کشمیر کو بدنام کرنے کے لیے کیا تھا۔ بھارتی فوجیوں نے اپریل 2010 میں ضلع کپواڑہ کے علاقے مژھل میں تین نوجوانوں کو نوکری کا لالچ دے کر قتل کیا۔ فوجیوں نے جولائی 2020 میں شوپیاں کے علاقے امشی پورہ میں جموں خطے کے ضلع راجوری سے تعلق رکھنے والے تین مزدوروں اور گزشتہ سال سرینگر کے علاقے لاوے پورہ میں تین دیگر شہریوں کو بھی جعلی مقابلوں میں شہید کیا۔ رپورٹ میں کہاگیا کہ بھارت نے مقبوضہ جموں وکشمیر کو قتل گاہ میں تبدیل کر دیا ہے کیونکہ جنوری 1989 سے ستمبر 2021 تک 95ہزار875 کشمیری بھارتی گولیوں کا نشانہ بنے۔ مودی کو یاد رکھنا چاہیے کہ وہ ماورائے عدالت قتل کے ذریعے کشمیریوں کے عزم کوتوڑ نہیں سکتا۔رپورٹ میں کہا گیا کہ کشمیری نوجوانوں کا جعلی مقابلوں میں قتل اقوام متحدہ کے چارٹر کی کھلی خلاف ورزی ہے۔رپورٹ میں کہاگیا کہ دنیا کومقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارت کی جابرانہ مہم کو روکنے کے لیے آگے آنا چاہیے اور بھارت کو مقبوضہ علاقے میں جاری ظلم و بربریت کے لیے جوابدہ ٹھہرانا چاہیے۔