پاکستان کا کرنٹ اکائونٹ خسارہ بڑھ گیا، بیرونی سرمایہ کاری میں کمی

وزارت خزانہ نے ملکی معیشت پر ماہانہ اپ ڈیٹ آئوٹ لک رپورٹ جاری کردی

کراچی (ویب ڈیسک)

وزارت خزانہ نے ملکی معیشت پر ماہانہ اپ ڈیٹ آئوٹ لک رپورٹ میں بتایا ہے کہ ترسیلات زر، نان ٹیکس آمدنی اور غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔برآمدات، درآمدات، ایف بی آر محصولات اور بڑی صنعتوں کی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے۔ تین ماہ میں ترسیلات زر 12.5فیصد اضافے سے 8ارب ڈالر ریکارڈ کی گئیں۔رپورٹ کے مطابق ملکی برآمدات 35.2 فیصد اضافے سے 7.2ارب ڈالر کی سطح تک پہنچ گئی ہیں۔ ملکی درآمدات 64.3 فیصد اضافے سے 17.5ارب ڈالر کی سطح تک پہنچ گئیں۔پاکستان کے کرنٹ اکائونٹ خسارے میں 3.4ارب ڈالر کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ کرنٹ اکائونٹ خسارہ جی ڈی پی کا4.1فیصد ریکارڈ کیا گیا۔وزارت خزانہ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری 4فیصد کمی سے 439.1 ملین ڈالر رہی۔ پورٹ فولیو سرمایہ کاری مثبت رجحان کے ساتھ 979.8ملین ڈالر تک پہنچ گئی۔ مجموعی غیر ملکی سرمایہ کاری مثبت رجحان کے ساتھ 1.31ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر ستمبر کے تیسرے ہفتے تک 24 ارب ڈالر ہوگئے ہیں۔ اسٹیٹ بینک کے پاس 17ارب18کروڑ ڈالر اور کمرشل بینکوں کے ذخائر 6.82 ارب ڈالر رہے۔تین ماہ میں ٹیکس ریونیو 38.2 فیصد اضافے سے 1396ارب روپے رہا۔ جولائی میں نان ٹیکس آمدنی 51.9 فیصد کمی سے 75ارب رہی۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ ستمبر کے اوائل تک پی ایس ڈی پی کی مد میں 392.7ارب روپے منظورکئے گئے۔ جولائی میں مالیاتی خسارہ بڑھ کر 462ارب روپے کی سطح تک پہنچ گیا۔ دو ماہ میں زرعی قرضے 14.7فیصد اضافے سے 291.9ارب روپے کی سطح پررہے۔ستمبر میں مہنگائی کی ماہانہ شرح 9فیصد ریکارڈ کی گئی۔ 3 ماہ میں مہنگائی کی سالانہ شرح 8.6فیصد ریکارڈ کی گئی۔ بڑی صنعتوں کی شرح نمو اگست میں 12.7فیصد تک پہنچ گئی۔

مزید

شیخ ہیبت اللہ اخونزادہ کی حکمت عملی القاعدہ اور داعش جیسی قرار Published On 17 December,2025 05:31 am whatsapp sharing buttonfacebook sharing buttontwitter sharing buttonemail sharing buttonsharethis sharing button واشنگٹن: (دنیا نیوز) شیخ ہیبت اللہ اخونزادہ کی حکمت عملی القاعدہ اور داعش جیسی قرار دیدی گئی۔ امریکی جریدے دی نیشنل انٹرسٹ نے بڑے خطرے سے آگاہ کردیا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طالبان کے 20 سے زائد دہشت گرد تنظیموں سے روابط برقرار ہیں، جلد دنیا کو ایسی نسل سے واسطہ پڑے گا جو عالمی جہاد کو دینی فریِضہ سمجھتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق طالبان رجیم کے مدرسوں کے ذریعے نوجوانوں کی ذہن سازی کے بھی انکشافات کئے گئے، طالبان کے تحت مدرسہ اور تعلیمی نظام کو نظریاتی ہتھیار میں بدلا گیا، تعلیم کو اطاعت اور شدت پسندی کی ترغیب کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے۔ امریکی جریدے کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2021 کے بعد مدارس کے نصاب کو عالمی جہادی نظریے کی تربیت کیلئے ڈھال دیا گیا، طالبان کی تشریح اسلام افغان یا پشتون روایات کا تسلسل نہیں، طالبان کا تشریح کردہ اسلام درآمد شدہ اور آمرانہ نظریہ ہے، طالبان کا نظریہ تعلیم نہیں نظریاتی اطاعت گزاری ہے۔