امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے مذہبی آزادیوں پر مشاہدے کومسترد کرتے ہیں،ہفتہ وار بریفنگ
اسلام آباد (ویب ڈیسک)
پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں ماورائے عدالت قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ مقبوضہ ریاست میں بڑھتی ہوئی ماورائے عدالت ہلاکتوں اور بھارت کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان عا صم افتخاراحمد نے ہفتہ واربریفنگ دیتے ہوئے کہا بھارت کے مقبوضہ کشمیرمیں مظالم کاسلسلہ جاری ہے، بھارت نے گزشتہ 2 روز میں 9 کشمیریوں کو شہید کیا، پاکستان مقبوضہ کشمیر میں ماورائے عدالت قتل کی شدید مذمت کرتاہے اور بھارت کے سامنے جرات سے کھڑے کشمیریوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کشمیریوں کی سیاسی ،سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا، بھارت کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پرعالمی برادری نوٹس لے۔ترجمان نے سکھ برادری کوباباگرونانک کی سالگرہ پرمبارکباد دی اور کہا قلیل مدت کے نوٹس پر پاکستان نے کرتار پور راہداری کھولی، کرتارپورراہداری کھلنے کے بعد یاتری بڑی تعداد میں آرہے ہیں۔ترجمان کا کہنا تھا کہ یاتری کرتارپور کے علاوہ واہگہ سرحد سے بھی آرہے ہیں، اس سلسلے میں نئی دلی میں ہائی کمیشن کی جانب سے مختلف تقریبات کا انتظام کیاگیا۔انھوں نے مزید کہا امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے مذہبی آزادیوں پر مشاہدے کومسترد کرتے ہیں ، پاکستان اورامریکا اس حولے سے تعمیری ومقصد بات چیت کر رہے ہیں جبکہ بھارت میں بی جے پی حکومت مذہبی آزادیوں کوصلب کررہی ہے۔ترجمان دفترخارجہ نے میڈیا کوبریفنگ میں بتایا کہ کلبھوشن کیس میں عالمی عدالت فیصلے کے مطابق ایکٹ کومنظورکیاگیا ، اس حوالے سے ہمارا موقف انتہائی واضح ہے، بل کے دیگراستعمال کے حوالے سے بھارتی رپورٹس مستردکرتے ہیں، بھارت کلبھوشن کے کیس میں وکلا مقرر کرے۔عا صم افتخار نے مزید بتایا کہ بھارتی پنجاب کے وزیراعلی کا دورہ سرکاری نہیں ہے، کرتارپورراہداری کھولنے کے حوالے سے تمام دباو بھارت پرتھا، آخری لمحات میں بھارت نے راہداری کھولنے کے حوالے سے مطلع کیا۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں 600کے قریب بھارتی قیدی ہیں جبکہ ایتھوپیاکی صورتحال کوقریب سے دیکھ رہے ہیں ، ایتھوپیا میں 200 کے قریب پاکستانی مقیم ہیں، ہمارے مشن اورسفارت خانہ ان سے رابطے میں ہے۔