آئی ایم ایف نے ٹیکس اصلاحات جاری رکھنے کا کہا ہے،ہمیں کاروباری ماحول میں ٹیکس نیٹ بھی بڑھانا ہوگا
آئی ایم ایف نے غریب طبقے کو ٹارگٹڈ سبسڈی دینے کا کہا ہے سٹیٹ انٹرپرائزز میں شفافیت کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے ،حماد اظہر کے ہمراہ پریس کانفرنس
آئی ایم ایف نے توانائی کے شعبے میں اٹھائے گئے اقدامات کو سراہا ہے، پوری دنیا میں کورونا کے باعث معاشی مسائل درپیش ہیں ،حماد اظہر
اسلام آباد( ویب نیوز)
مشیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ ہمارے مذاکرات طے پا گئے ہیں، آئی ایم ایف پاکستان کو ایک ارب ڈالر فراہم کرے گا ۔ اسلام آباد میں وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ آئی ایم ایف نے تسلیم کیا ہے کہ کووڈ کے باوجود پاکستان کی معاشی ترقی جاری ہے۔ عالمی اداروں نے پاکستان کی معاشی ترقی کو سراہا ہے۔ آئی ایم ایف نے ٹیکس اصلاحات جاری رکھنے کا کہا ہے اور کہا ہے کہ پاور سیکٹر میں مزید بہتری کی ضرورت ہے۔ بہتری کا عمل جاری رہنا چاہیے۔ وزیر خزانہ نے کہاکہ حکومت اصلاحات کے ایجنڈے پر کامیابی سے عمل کررہی ہے ہمیں کاروباری ماحول میں آسانیوں کے ساتھ ٹیکس نیٹ بھی بڑھانا ہوگا ۔ ٹیکس ادائیگی کے حوالے سے شفافیت لانا ہوگی ۔ سرکاری اداروں کی کارکردگی بہتر بنانا ہوگی ۔ آئی ایم ایف نے عام آدمی کی زندگی میں بہتری لانے کیلئے ہمارے کامیاب پروگرام کو سراہا ہے ۔ آئی ایم ایف نے غریب طبقے کو ٹارگٹڈ سبسڈی دینے کا کہا ہے سٹیٹ انٹرپرائزز میں شفافیت کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے جبکہ وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے کہا کہ آئی ایم ایف نے توانائی کے شعبے میں اٹھائے گئے اقدامات کو سراہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پوری دنیا میں کورونا کے باعث معاشی مسائل درپیش ہیں۔ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں دنیا بھر میں اضافہ ہوا ہے۔ آئی ایم ایف کے ساتھ کامیاب مذاکرات پر مشیر خزانہ مبارکباد کے مستحق ہیں۔ میڈیا کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے مشیر خزانہ نے کہاکہ سٹیٹ بینک کو خودمختاری دینے کی ضرورت ہے۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہاکہ آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس جنوری میں ہوگا۔
آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان سٹاف لیول پر قرض کا معاہدہ طے
پاکستان کو1 ارب 5 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کا قرضہ جاری کیاجائے گا ، آئی ایم ایف اعلامیہ
اسلام آباد (ویب ڈیسک)
عالمی مالیاتی ادارے اور پاکستان کے درمیان سٹاف لیول پر قرض کا معاہدہ طے پاگیا ۔عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ارنیسٹو رامیرزو ریگو کی قیادت میں آئی ایم ایف کے توسیعی فنڈ سہولت کے تعاون سے 4 اکتوبر سے 18 نومبر کے درمیان آئی ایم ایف 2021 کے آرٹیکل نمبر 4 برائے مشاورت اور حکام کے چھٹے اصلاحاتی جائزہ پروگرام کے تحت ورچوئل مذاکرات کا انعقاد کیا گیا۔اعلامیہ کے مطابق توسیعی فنڈ سہولت کے تحت چھٹے جائزہ کو مکمل کرنے کے لیے پالیسی اور اصلاحات پر پاکستانی حکام اور آئی ایم ایف کے درمیان سٹاف لیول کا معاہدہ طے پاگیا تاہم پیشگی اقدامات کے نفاذ خاص طور پر مالیاتی اور ادارہ جاتی اصلاحات کے بعد آئی ایم ایف ایگزیکٹیوبورڈ کی جانب سے اس معاہدہ کی منظوری دی جائے گی۔معاہدے کی منظوری کے بعد آئی ایم ایف پاکستان کو ایک ارب 5 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کا قرضہ جاری کرے گا جس کے بعد آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کو فراہم کردہ رقم کی مجموعی مالیت 3 ارب20 لاکھ 70 ہزار ڈالر ہوجائے گی۔آئی ایم ایف کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا کہ پاکستان نے جون تک کارکردگی کے اہداف بڑے مارجن سے حاصل کرلیے جبکہ عالمی مالیاتی ادارے نے فیٹف پلان پر عمل درآمد، ایف بی آر اور سٹیٹ بینک کی کارکردگی کی تعریف بھی کی ہے۔