منی بجٹ کی منظوری، وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس بلانے کا فیصلہ
اسلا م آباد(ویب نیوز )وفاقی حکومت نے منی بجٹ کی منظوری کیلئے کابینہ کا خصوصی اجلاس ٣٠ دسمبر کو بلانے کا فیصلہ کرلیاہے،ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی صدارت میں وفاقی کابینہ اجلاس میں صرف ایک نکاتی ایجنڈا پربات ہوگی جبکہ اجلاس میں منی بجٹ پر ارکان کوبریفنگ دی جائے گی۔ذرائع کا کہنا ہے کہاجلاس میں فنانس ترمیمی بل 2021 کی منظوری دی جائے گی، وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس میں منی بجٹ کی منظوری دے گی۔ کابینہ سے منظوری کے بعد منی بجٹ اگلے روز قومی اسمبلی اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔دوسری جانب وفاقی کابینہ کے منگل کو ہونے والے اجلاس میں فنانس ترمیمی بل پیش نہ ہوسکا۔ذرائع کے مطابق کابینہ اجلاس میں وزیرخزانہ شوکت ترین نے منی بجٹ پر گفتگو میں کہا کہ فنانس ترمیمی بل تیار ہے۔ان کا کہنا تھاکہ کابینہ کو ان کیمرہ بریفنگ دینے کیلئے تیار ہوں۔واضح رہے کہ عالمی مالیاتی ادارے(آئی ایم ایف)نے ایک ارب ڈالر سے زائد کی قسط جاری کرنے کے لیے شرائط پر عمل درآمد کی یقین دہانی حاصل کی ہے۔ شرائط کے تحت 350ارب روپے کے ٹیکس استثنی ختم کرنا ہوں گے، جس کا مطلب عوام پر 350 ارب روپے کے نئے ٹیکس وصول کیے جائیں گے۔
ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق منی بجٹ میں 350 ارب روپے کا ٹیکس استثنی ختم کیا جائیگا، 270 ارب روپے کے اضافے کے بعد ٹیکس وصولیوں کا ہدف 6100 ارب روپے تک لے جایا جائے گا۔بل کے ذریعے فی لٹر پٹرول پر ہر ماہ لیوی4روپے تک بڑھاکر اسے30روپے تک لے جانے کا امکان ہے، پٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی بڑھانے یا کم کرنے کا اختیار وزیراعظم کو دینے کی تجویز ہے۔موبائل فون، کاسمیٹکس، درآمدی خوراک پر بھی ٹیکس کی شرح بڑھائے جانے کا امکان ہے۔ غیر ملکی گاڑیوں کی درآمد پر پابندی لگ جائیگی، درآمد کیے جانے والے ڈراموں پر ایڈوانس ٹیکس عائد ہوگا۔ترقیاتی بجٹ میں200ارب روپے کی کٹوتی ہوگی، موبائل فون، سٹیشنری اور پیکڈ فوڈ آئٹمز پر ٹیکس چھوٹ ختم کیے جانے کا امکان ہے۔ 800سی سی سے بڑی گاڑیوں پر ٹیکس کی شرح بڑھانے اور لگژری گاڑیوں کی درآمد پر پابندی عائد کرنے کی تجویز بھی ترمیمی بل کا حصہ ہے۔