ہم بحیثیت سعودی یہ قبول نہیں کرتے کہ پاکستانی وزیر خارجہ اپنے انداز سے سعودی سفیر کی بے ادبی کریں،شہری
اسلام آباد (ویب ڈیسک)
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو سعودی سفیر کے ساتھ ملاقات میں غیر رسمی انداز میں بیٹھنے کے انداز پر شدید تنقید کا سامنا ہے اور سعودی شہریوں نے اسے مہمان کی توہین قرار دیا ۔شاہ محمود قریشی کے سعودی سفیر کے ساتھ رسمی ملاقات میں غیر رسمی انداز میں بیٹھنے پر سوشل میڈیا پر مختلف تبصروں کا تانتا بندھ گیا ہے۔صارفین کا کہنا ہے کہ پائوں کا رخ مہمان کی جانب کرنا مہمان کی توہین ہے، یہ انداز احترام کی نشاندہی نہیں کرتا۔ سوشل میڈیا صارفین نے رسمی ملاقات میں غیر رسمی انداز اپنانے پر شاہ محمود قریشی کو آڑے ہاتھوں لے لیا اور ان کے عمل کو ناپسندیدہ قرار دیدیا۔ پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا سعودی سفیر سے ملاقات کے دوران بیٹھنے کا انداز سعودی شہریوں کو ایک آنکھ نہ بھایا، سعودی شہریوں نے سوشل میڈیا پر پاکستانی وزیر خارجہ پر خوب برہمی کا اظہار کیا۔ ایک سعودی شہری نے سوشل میڈیا پر غصے کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ ہم بحیثیت سعودی یہ قبول نہیں کرتے کہ پاکستانی وزیر خارجہ اپنے انداز سے سعودی سفیر کی بے ادبی کریں، پاکستانی وزیر خارجہ کے بیٹھنے کے انداز اور مہمان کے چہرے کی طرف پائوں رکھنا سعودی سفیر کی توہین ہے، یہ غیر معمولی ہے۔ ایک اور سعودی شہری نے لکھا کہ میزبان شاہ محمود قریشی کے بیٹھنے کا طریقہ احترام کی نشاندہی نہیں کرتا، وہ سمجھتے ہیں کہ بعض لوگوں کو اہل عرب سے ایسے کورسز کی ضرورت ہوتی ہے جو انہیں اخلاقیات اور مہمانوں کے ساتھ حسن سلوک سکھائیں جیسا کہ ان کے آبائو اجداد کو اسلام اور اس کی تعلیمات سکھائی گئی تھیں۔ ایک پاکستانی نے لکھا کہ بین الاقوامی تعلقات میں شائستگی اور عاجزی ضروری ہے، شاہ محمود قریشی کو باڈی لینگویج میں عاجزی کا مظاہرہ کرنے میں بہتر نظر آنا چاہیے۔ مہمان کے سامنے بیٹھنے کا یہ غیر شائستہ انداز ناقص تربیت کی نشاندہی کرتا ہے،اس سے قبل چینی وفد سے ملاقات میں بھی شاہ محمود قریشی کے بیٹھنے کا انداز توجہ کا مرکز بنا تھا۔