یوم حق خودارادیت کے موقع پر آزاد کشمیر میں ریلیاں،جلوس اور احتجاجی مظاہرے
مظفرآباد( ویب نیوز)
آزادکشمیر سمیت دنیا بھر میں آباد کشمیر یوں نے یوم حق خودارادیت کے موقع پر ریلیاں،جلوس اور احتجاجی مظاہرے کیے۔ آزادکشمیر بھر کے تمام ضلعی و ڈویژنل سطح پر ریلیوں اور احتجاجی مظاہروں کا انعقاد کیا گیا۔ یوم حق خودارادیت کے حوالے سے آزادکشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں کشمیر کلچرل اکیڈمی کے زیراہتمام احتجاجی ریلی نکالی گئی۔پارلیمانی سیکرٹری برائے ایجوکیشن ڈاکٹر تقدیس گیلانی،سیکرٹری جموں وکشمیر لبریشن سیل و کلچرل اکیڈمی اعجاز لون، ڈائریکٹر جنرل کشمیر کلچرل اکیڈمی ڈاکٹر عرفان اشرف، وائس چانسلر آزاد کشمیر یونیورسٹی ڈاکٹر کلیم عباسی، سابق ایم ایل اے پیر علی رضا بخاری نے کشمیر کلچرل اکیڈمی کے زیر اہتمام حق خودارادیت ریلی کی قیادت کی۔ مقررین نے احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ کشمیری طویل عرصہ سے بھارت کے فوجی قبضے سے آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں، جس کی بنیاد اقوام متحدہ کی منظور کردہ قراردادیں ہیں۔ بھارت نے کشمیریوں کے پیدائشی حق حق خودارادیت کو دبانے کے لئے نہ صرف بے پناہ فوجی طاقت کا سہارا لیا بلکہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو بھی ختم کر کے اقوام متحدہ کی قرادادوں کی کھلی خلاف ورزی کی ہے، بھارت اس وقت کشمیر میں غیر کشمیریوں کی آباد کاری کر رہاہے جس سے وہ کشمیر میں آبادی کا تناسب بدلنا چاہتا ہے جو کہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ مقررین نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جعلی فوجی مقابلوں پر شدید تشویش ہے، بھارتی فوج نہتے اور معصوم کشمیریوں کی نسل کشی میں مصروف ہے۔ گزشتہ کئی عرصہ سے کمسن بچوں کی گرفتاری بھارت ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہاہے۔ شرکا ریلی نے گو انڈیا گو بیک کے نعرے لگاے اور بھارتی فوجی قبضے سے آزادی کے حق میں شدید نعرہ بازی کی گئی۔ مقررین نے مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ فوری طور پر مقبوضہ کشمیر میں اپنا فیکٹ فائنڈنگ مشن بھیجے۔ مقررین نے انسانی حقوق کے عالمی اداروں ایمنسٹی انٹرنیشنل، ایشیا واچ اور دوسرے عالمی اداروں سے پرزوز اپیل کی کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی مرتکب بھارتی فوج پر پابندی عائد کرے۔ احتجاجی ریلی آزادی چوک سے شروع ہو کر اقوام متحدہ کے مبصر مشن کے دفتر تک اختتام پذیر ہوئی۔