منی بجٹ، حکومت نیا بل لائے ساتھ دیں گے ورنہ مزاحمت ہوگی: شہباز شریف
منی بجٹ سے ہمارے پاوں بیڑیوں میں جکڑے جائیں گے
مہنگائی سے ستائے عوام پر 350 ارب کا ٹیکس لگایا جا رہا ، ٹیکسوں میں اضافہ نہیں ہونے دیں گے
اپوزیشن لیڈر کا قومی اسمبلی میں خطاب
اسلام آباد(ویب نیوز) اپوزیشن لیڈر وپاکستان مسلم لیگ ن کے صدر میاں محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ٹیکسوں میں اضافہ نہیں ہونے دیں گے، حکومت نیا بل لائے ساتھ دیں گے ورنہ پارلیمنٹ کے اندر اور باہر مزاحمت ہوگی۔قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ منی بجٹ سے ہمارے پاوں بیڑیوں میں جکڑے جائیں گے، ایک ہاتھ میں کشکول دوسرے میں ایٹمی طاقت ،کیا ساتھ چل سکتے ہیں، ہمیں بہت سجھ کر فیصلے کرنا ہونگے۔ وزیرخزانہ نے کہا تھا عمران نیازی آئی ایم ایف کے سامنے ڈٹ جائے گا، وزیرخزانہ نے کہا تھا منی بجٹ نہیں آئے گا ٹیکس فری بجٹ ہوگا۔ شہباز شریف نے کہا کہ آج 7 ماہ بعد منی بجٹ آ رہا ہے اور ٹیکس بڑھائے جا رہے ہیں،منی بجٹ ملک میں تاریخی مہنگائی لائے گا، پی ٹی آئی حکومت نے ایک چیزمیں مہارت حاصل کی وہ ہے یوٹرن، پی ٹی آئی نے عین روایات کے مطابق یوٹرن لیا ہے، مہنگائی سے ستائے عوام پر 350 ارب کا ٹیکس لگایا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اسد عمر جب وزیرخزانہ تھے تو منی بجٹ میں 400 ارب کے ٹیکس لگائے، شبرزیدی، حفیظ شیخ کی جوڑی نے 700 ارب کے ٹیکس لگائے، اب شوکت ترین مزید 350 ارب کا ٹیکس لگانے کا منی بجٹ لے آئے، اعدادوشماربتارہے ہیں کہ امسال امپورٹ سب سے زیادہ ہونگی۔لیگی صدر کا کہنا تھا کہ اس ماہ میں بھی سب سے بڑا تجارتی خسارہ ہوا ہے، کرنٹ اکاونٹ خسارہ دن رات بڑھ رہا ہے، یہ غربت، مہنگائی، خسارے اور مری کا حادثہ کنٹرول نہ کر سکے، آج پاکستان کا سرکلر ڈیٹ 2700 ارب روپے پرپہنچ چکا ہے۔شہباز شریف نے کہا ہے کہ ٹیکسوں میں اضافہ نہیں ہونے دیں گے، حکومت نیا بل لائے ساتھ دیں گے ورنہ پارلیمنٹ کے اندر اور باہر مزاحمت ہوگی، ایک ارب ڈالر کی خاطر گھٹنے ٹیکے جارہے ہیں،ہم یا تو کشکول رکھیں گے یا ایٹمی قوت پر سمجھوتہ کرلیں گے،تبدیلی سرکارنااہل،انہوں نے یوٹر ن میں مہارت کے سوا کچھ بھی نہیں کیا، انہوں نے کہا کہ میں نے میثاق معیشت کی بات کی تھی لیکن میری بات کو مسترد کر دیا گیا۔ پاکستان معاشی تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے اور اب یہ منی بجٹ ہمارے دفاعی ایشوز کو بہت پیچھے لے جائے گا۔ اگر عوام کی جیب خالی ہے تو یہ بجٹ جعلی ہے۔منی بجٹ پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ مہنگائی کو آسمانوں تک پہنچانے کا بجٹ ہے، قومی معیشت کو آئی ایم ایف کی تحویل میں دے دیا گیا اور مہنگائی، غربت، بے روزگاری، خسارے سمیت یہ کچھ بھی کنٹرول نہیں کر سکے۔شہباز شریف کی تقریر کے دوران حکومتی ارکان نے احتجاج شروع کر دیا تاہم اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے حکومتی ارکان کو نشستوں پر بیٹھنے کی ہدایت کی۔قائد حزب اختلاف نے کہا کہ نواز شریف دور میں پاکستان ایٹمی طاقت بنا لیکن اب منی بجٹ سے ہمارے پاوں جکڑے جائیں گے کیونکہ حکمران کشکول رکھیں گے یا ایٹمی قوت پر سمجھوتہ کر لیں گے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے یوٹرن میں مہارت حاصل کی اور اب منی بجٹ ملک میں تاریخی مہنگائی لائے گا،اس سے قبل اپوزیشن جماعت مسلم لیگ (ن) کے رہنماوں کا مشاورتی اجلاس پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا۔اجلاس سے قبل شہباز شریف نے میڈیا سے گفتگو کی تو صحافی نے ان سے منی بجٹ کا راستہ روکنے کی حکمت عملی سے متعلق سوال پوچھ لیا۔صحافی نے پوچھا کہ جمعرات تک منی بجٹ پارلیمان سے پاس ہوسکتا ہے، آپ کیسے راستہ روکیں گے؟سوال کا جواب دیتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ منی بجٹ کو روکنے کے لیے ہم اپنا آئینی، قانونی اور سیاسی راستہ اختیار کریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن جماعتیں مل کر حکومت کے غلط اقدامات کو عوام کے سامنے لائیں گی