غیرقانونی تعمیرات کیس ،مونال ریسٹورنٹ سیل اورنیوی گالف کلب کا قبضہ لینے کا حکم
نیوی نے اسلام آباد کی سرکاری زمین پر گالف کورس بنا دیا، لاقانونیت نہیں ہونی چاہئے،چیف جسٹس اطہر من اللہ
حکم پر عمل ہوگا اور نیوی کلب کو بھی ختم کیا جائے گا،سیکرٹری دفاع
چیف کمشنر خود اسے جاکر مونال کو سیل کریں ،چیف جسٹس اطہر من اللہ کی ہدایت
اسلام آباد(ویب نیوز)
اسلام آباد ہائی کورٹ نے مارگلہ ہلز پر بنے مونال ریسٹورینٹ سیل کرنے اور مارگلہ ہلز کے دامن پر بنے نیوی گالف کلب کا قبضہ لینے کا حکم دے دیا۔منگل کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں اسلام آباد میں ڈیفنس کمپلیکس کے باہر دیوار کی تعمیر اور مارگلہ ہلزنیشنل پارک میں غیرقانونی تعمیرات اور تجاوزات کے کیس کی سماعت ہوئی، اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس اطہر من اللہ نے کیس کی سماعت کی۔اس موقع پر موقع پر سیکرٹری داخلہ اور سیکرٹری دفاع عدالت میں پیش ہوئے۔جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ نیوی نے اسلام آباد کی سرکاری زمین پر گالف کورس بنا دیا، لاقانونیت نہیں ہونی چاہئے، غیر قانونی گالف کورس سیل کر کے سی ڈی اے کے حوالے کیا جائے، جب یہ چیزیں رکیں گی عام آدمی خود قانون پر چلے گا۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ مارگلہ پہاڑی کی مالک وفاقی حکومت مگر قبضہ وزارت دفاع کے پاس ہے۔چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ آپ کا مطلب ہے کہ فوج نیشنل پارک میں جا کر بیٹھ جائے، آٹھ ہزار ایکڑ زمین کو چراہ گاہ قرار دینا والے نوٹیفکیشن کو ختم کیا جاتا ہے، تمام افواج سیکرٹری دفاع کے ماتحت ہیں۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے مارگلہ نیشنل پارک میں تجاوزات کے خاتمے کے لیے دائر درخواست کی سماعت کرتے ہوئے یہ بھی ریمارکس دیئے کہ نیشنل پارک میں غیر قانونی تعمیرات کو ریگولرائز کر کے تباہ کر دیا گیا ہے، اب جو بچ گیا ہے اس کو کیسے بچائیں، یہ مکمل طور پر اشرافیہ کا قبضہ ہے، کیا وفاقی حکومت بے بس ہے؟۔جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ نیوی نے اسلام آباد کی سرکاری زمین پر گالف کورس بنا دیا، لاقانونیت نہیں ہونی چاہئے،غیر قانونی گالف کورس سی ڈی اے کے حوالے کیا جائے، جب یہ چیزیں رکیں گی عام آدمی خود قانون پر چلے گا۔سیکرٹری دفاع نے عدالت کو بتایا کہ حکم پر عمل ہوگا اور نیوی کلب کو بھی ختم کیا جائے گا۔چیف جسٹس اطہر من اللہ نے سی ڈی اے کو ہدایت جاری کی ہے کہ مارگلہ نیشنل پارک میں قائم مونال ریسٹوریٹ کو سیل کرکے بند کردیا جائے، چیف کمشنر خود اسے جاکر مونال کو سیل کریں جس پر ڈائریکٹر جنرل تحفظ موحولیات ایجنسی نے کہا کہ ہم نے 2 بار سیل کیا تھا،ڈی سیل کس نے کیا؟ معلوم نہیں، چیف جسٹس نے جوابا ًکہا اب ہم چیف کمشنر کو حکم دے رہے ہیں،وہ خود سیل کرینگے۔یاد رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے گزشتہ ہفتے دارالحکومت کے راول ڈیم کے کنارے واقع نیوی سیلنگ کلب کو بھی ختم کرنے کا فیصلہ سنایا تھا۔