حکومت راوی اربن ڈیویلپمنٹ منصوبے کو کالعدم قرار دینے کے ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرے گی
و زیرِ اعظم عمران خان نے لاہور میں سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ کا دورہ کیا جہاں وزیرِ اعظم کو منصوبے پر تفصیلی بریفنگ دی گئی.
حکومت ہیلتھ کارڈ کے ذریعے پنجاب کے تمام خاندانوں کو چار سو ارب سے ذیادہ کی ہیلتھ انشونس فراہم کر رہی ہے. وزیرِ اعظم.
منصوبہ بارے ہائوسنگ سوسائٹی ہونے کا تصور درست نہیں بلکہ یہ شہروں کی بغیر کسی منصوبہ بندی کے تعمیر میں ہونے والی غلطیوں کو درست کرنے کا بڑا منصوبہ ہے
لاہور (ویب نیوز )
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت راوی اربن ڈیویلپمنٹ منصوبے کو کالعدم قرار دینے کے ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرے گی جہاں اربن ڈیویلپمنٹ اور شہری سہولتوں کے پس منظر میں اس منصوبے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے اسے بہترانداز میں پیش کیا جائےگا، منصوبہ بارے ہائوسنگ سوسائٹی ہونے کا تصور درست نہیں بلکہ یہ شہروں کی بغیر کسی منصوبہ بندی کے تعمیر میں ہونے والی غلطیوں کو درست کرنے کا بڑا منصوبہ ہے،دو کروڑ پودے لگانا، زیر زمین پانی کی گرتی ہوئی سطح کو بلند کرنا اور سیوریج کی فلٹریشن اس منصوبے کی نمایاں خصوصیات ہیں، 20 ارب ڈالر کے اس منصوبے میں ڈیڑھ ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہو چکی ہے اور مزید غیر ملکی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی ہو گی جس سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار جمعہ کو رکھ جھوک میں اپنے دورہ کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔
وزر اعظم نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ میں راوی اربن ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کو صحیح طریقے سے پیش نہیں کیا گیا،حکومت اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرے گی جہاں اربن ڈیویلپمنٹ اور شہری سہولتوں کے پس منظر میں اس منصوبے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے اسے بہترانداز میں پیش کیا جائےگا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ قو م کو بتانا چاہتا ہوں کہ آبادی کے بڑھنے کی وجہ سے ہمیں نئے شہر بسانا پڑیں گے کیونکہ نئے شہر بسانے سے بڑے شہروں پر پڑنے والا دبائو کم ہو گا ،یہ منصوبہ پھیلتے ہوئے لاہور کے لئے بہت ضروری ہے ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ راوی اربن ڈویلپمنٹ کا مقصد دریائے راوی کے آبی ماحول کو بہتر بنانا ہے تاکہ دریاکے پانی کو محفوظ کرکے آئندہ نسلوں کی پانی اور خوراک کی ضروریات پوراکرنے کے ساتھ ساتھ ماحول کو بھی بہتر بنایا جا سکے، لاہور شہر جو کہ خوبصورت باغات، تاریخی عمارتوں اور اپنی ثقافت کے حوالے سے جانا جاتا تھا، اب آبادی کی نقل مکانی، آلودگی اور زمینی پانی کی آلودگی کا شکار ہو چکا ہے، راو ی ریور فرنٹ اربن ڈویلپمنٹ منصوبہ سے نہ صرف لاہوریوں کیلئے پانی کی کمی کے بڑھتے ہوئے بحران، آلودگی کو روکنے کے لئے مددگار ثابت ہو گا ، اس شاندار منصوبہ سے دریائے راوی جو سوکھ کر گند کی شکل اختیار کر چکا ہے اس کو دوبارہ ایک دریا کی شکل ملے گی۔
وزیر اعظم عمران خان نے کہاکہ راوی ریور فرنٹ منصوبہ سے زیر زمین سے صاف پانی اور ماحولیاتی تحفظ حاصل ہو گا، منصوبہ سے گھریلو اور صنعتی کچرے سے بھرا ہوا راوی دریا صاف ہوجائے گا اور لاہور کے رہائشیوں کی پانی کی ضروریات پوری ہوں گی ۔
انہوں نے کہاکہ آئندہ چند سالوں کے دوران لاہوریوں کو صاف پانی کے بحران کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے کیونکہ صنعتی پھیلائو کی وجہ سے زیر زمین پانی کی سطح بہت نیچے چلی گئی ہے اور صنعتوں کا گندا پانی زمینی پانی کو آلودہ کر رہا ہے، کسی بھی حکومت نے اس حوالے سے کوئی بھی منصوبہ شروع نہیں کیا تھا ،یہ پی ٹی آئی حکومت کا ہی طرہ امتیاز ہے کہ مقامی شہریوں کو صاف پانی کی فراہمی اور ماحولیاتی آلودگی سے بچائو کے لئے ایک شاندار منصوبہ شروع کیا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت پہلی حکومت ہے جس نے ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے کا ذمہ اٹھایا ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ چاہتا ہوں کہ میڈیا عوام میں اس منصوبہ بارے آگاہی پیدا کرے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے لیے بنڈل آئی لینڈبنانے جا رہے ہیں جو کہ ایک نیا شہر ہو گا۔
وزیر اعظم عمران خان نے ملک میں خصوصی اقتصادی زونز (SEZs) کی ترقی سے متعلق جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ملک میں سماجی و اقتصادی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے سرمایہ کاروں کو بڑے پیمانے پر صنعت کاری کی طرف راغب کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ پنجاب غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے انتہائی پرکشش جگہ ہے، خصوصا چینی سرمایہ کاروں کے لیے جو اپنے صنعتی یونٹس پاکستان منتقل کرنے کے خواہشمند ہیں۔
وزیر اعظم نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ سرمایہ کاروں کے لیے کاروبار دوست ماجول کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔ اس میں ان کی ابتدائی سرمایہ کاری کی لاگت کو کم کرنے کے لیے آسان اقساط پر زمین کی فراہمی، اور کاروباری آپریشنز جلد از جلد شروع کرنے کرنے کے لیے پلگ اینڈ پلے ماڈل کی دستیابی خاص طور پر شامل ہیں۔
وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ صنعتی اسٹیٹس کو رئیل اسٹیٹ وینچرز میں تبدیل کرنے کی حوصلہ شکنی کرنے کے لیے موثر قواعد و ضوابط وضع کیے جائیں، کیونکہ جب سرمایہ کار کو کاروباری منصوبہ شروع کرنے کے لیے زمین کے حصول کے لیے بہت زیادہ قیمت ادا کرنا پڑتی ہے تو وہ سرمایہ کاری اس کے لیے منافع بخش نہیں رہتی او اسے سرمایہ کاری کا فیصلہ ہی ترک کر دینا پڑتا ہے۔
انہوں نے پنجاب میں متعلقہ حکام کو پنجاب انڈسٹریل اسٹیٹ ڈویلپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی (PIEDMC) اور فیصل آباد انڈسٹریل اسٹیٹ ڈویلپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی (FIEDMC) کے بورڈز آف ڈائریکٹرز کو انتہائی پیشہ ورانہ خطوط پر دوبارہ تشکیل دینے کی ہدایت کی تاکہ ایسے ڈائریکٹرز کا تقرر کیا جائے جن کا ان SEZs میں کوئی ذاتی مفاد نہ ہو۔
اجلاس میں وزیر تعلیم شفقت محمود، وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین، وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، معاون خصوصی برائے پولیٹیکل کمیونیکیشن ڈاکٹر شہباز گل، وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار، پنجاب کے وزیر صنعت میاں اسلم اقبال، وزیر اعلی پنجاب کے معاون خصوصی برائے اطلاعات حسان خاور اور دیگر متعلقہ سینئر افسران کی شرکت۔وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سی پیک امور خالد منصور نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔
وزیر اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت فیصل آباد ڈویژن میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت کا جائزہ اجلاس.
ملاقات میں فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے ارکانِ قومی و صوبائی اسمبلی کے علاوہ وفاقی وزراء اسد عمر، شفقت محمود، فواد چوہدری، وزیرِ مملکت فرخ حبیب، معاونینِ خصوصی ڈاکٹر شہباز گِل، سید طارق الحسن، وزیرِ اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار اور متعلقہ اعلی افسران کی شرکت.
اجلاس میں فیصل آباد ڈویژن میں جاری ترقیاتی منصوبوں، متعلقہ حلقوں کے امور اور سیاسی صورتحال پر گفتگو.
اجلاس کو بتایا گیا کہ پورے فیصل آباد ڈویژن میں رابطہ سڑکوں و اہم شاہراہوں کہ تعمیر جاری ہے جن کے ذریعے اضلاع کے آپسی رابطے اور موٹرویز سے رابطے بہتر کئے جا رہے ہیں. ٹوبہ ٹیک سنگھ اور جھنگ میں یونیورسٹیاں، پارو پلانٹ اور دسٹرکٹ ڈیولپمنٹ پیکیج کے تحت منصوبوں پر بھی کام تیزی سے جاری ہے.
اجلاس میں فیصل آباد کیلئے مجوزہ پبلک ٹرانسپورٹ کے منصوبوں، آئی ٹی یونیورسٹی، شہر کی خوبصورتی کو بڑھانے کیلئے منصوبوں پر بھی گفتگو.
وزیرِ اعظم نے جاری ترقیاتی منصوبوں کو معینہ مدت میں مکمل کرنے اور عوامی فلاح کے منصوبوں کی ترجیحی بنیادوں پر تکمیل کی ہدایات جاری کیں.
وزیرِ اعظم عمران خان نے لاہور میں سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ کا دورہ کیا جہاں وزیرِ اعظم کو منصوبے پر تفصیلی بریفنگ دی گئی.
منصوبے کے پہلے فیز میں 24 ارب کی سرمایہ کاری ہوئی. منصوبہ لاہور کے وسط میں بین الاقوامی معیار کے کاروباری مرکز و رہائش کی سہولیات فراہم کرے گا. اسکے علاوہ ماحولیاتی تحفظ، گرین روف، اربن پارکس اور برساتی پانی کو ذخیرہ کرکے استعمال میں لانے جیسے اقدامات بھی منصوبے کا حصہ ہیں. آئندہ ماہ منصوبے کے تحت مزید 7 ترقیاتی سائٹس کی نیلامی سے اربوں روپے کی سرمایہ کاری متوقع ہے. سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ کی تکمیل سے نہ صرف روزگار کے مواقع پیدا ہونگے، ملک میں سرمایہ کاری بڑھے گی بلکہ رینیو میں 1500 ارب روپے کا اضافہ ہوگا. اسکے علاوہ منصوبے میں بابِ پاکستان منصوبے کی تکمیل اور والٹن ائیرپورٹ کی منتقلی بھی شامل ہے.
اس موقع پر وفاقی وزراء فواد چوہدری، اسد عمر، شفقت محمود، معاونِ خصوصی ڈاکٹر شہباز گِل، مشیرِ کامرس عبدالزراق داؤد، وزیرِ مملکت فرخ حبیب، وزیرِ اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار، سی ای او سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ عمران امین، چئیرمین NAPHDA لیفٹیننٹ جنرل (ر) انور علی حیدر، متعلقہ اعلی افسران اور فیز ون کے سرمایہ کاروں نے شرکت کی.