دہشت گردوں کوکبھی افغانستان کوکبھی کہیں اورسے مددملتی ہے تاہم بارڈر مینجمنٹ کمیٹی ایران سے رابطے میں رہتی ہے
نوشکی میں ایک شہری کی ہلاکت کی بھی اطلاع ہے،شہید ہونیوالے جوانوں کو قوم خراج عقیدت پیش کرتی ہے، مشیر داخلہ بلوچستان کی پریس بریفنگ
کوئٹہ (ویب ڈیسک)
مشیر داخلہ میر ضیا لانگو نے کہا ہے کہ نوشکی اور پنجگور میں سکیورٹی فورسز پر حملوں میں ملوث دہشت گرد وں کے رابطے بھارت اور افغانستان سے ملے ہیں، پنجگور میں لڑائی جاری ہے، پانچ دہشت گرد زندہ ہیں جنہیں تلاش کیا جارہا ہے۔کوئٹہ میں میڈیا کو نوشکی، پنجگور میں سکیورٹی فورسز حملوں سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے ضیا لانگو نے کہاکہ گزشتہ ڈیڑھ دھائیوں سے بلوچستان میں دہشت گردی جاری ہے۔ دہشت گردی نے صوبے کے ہر مکتبہ فکر کو نشانہ بنایا ہے۔انہوں نے کہا کہ بہادر سیکورٹی فورسز نے امن کی خاطر قربانیاں دی ہیں بلوچستان کے امن کو خراب کرنے والوں کو بیرون ممالک سے پشت پنائی حاصل ہے۔ سیکورٹی فورسز نے پنجگور اور نوشکی کو بڑی تباہی سے بچایا ہے۔مشیر داخلہ کا کہنا تھا کہ علاقے میں پنجگور بازار بند ہے، جب تک دہشت گرد مارے نہیں جاتے بازار بند رہے گا۔ 4سے 5 دہشت گرد لڑائی کے دوران بازار میں گئے اور زندہ ہیں۔ داعش کی طرف سے بھی تھریٹس تھے۔ وزیر داخلہ بلوچستان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی ایجنسیزکے مطابق ہمیں اس ماہ تھریٹ تھے، دہشت گردوں کوکبھی افغانستان کوکبھی کہیں اورسے مددملتی ہے تاہم بارڈر مینجمنٹ کمیٹی ایران سے رابطے میں رہتی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ دشمن ہمارے نوجوانوں کواستعمال کرنیکی کوشش کررہاہے، اللہ ہماری سیکیورٹی فورسزکوکامیابی دے وہ دہشت گردوں کو ختم کریں، نوشکی میں ایک شہری کی ہلاکت کی بھی اطلاع ہے۔سکیورٹی فورسزنے بہادری سے دہشتگردوں کامقابلہ کیااورانہیں پسپاکیا۔ شہید ہونیوالے جوانوں کو قوم خراج عقیدت پیش کرتی ہے۔