کالعدم تحریک طالبان مالاکنڈ ڈویژن کا سربراہ مفتی بور جان ہلاک
کابل،اسلام آباد( ویب نیوز) کالعدم تحریک طالبان کا مالا کنڈ ڈویژن کا سربراہ مفتی بور جان بم حملے میں ہلاک ہوگیا۔ایک نجی ٹی وی کے مطابق 19 جنوری کی شب کنڑ میں مفتی بور جان کی گاڑی پر بم سے حملہ کیا گیا تھا، حملے میں وہ زخمی اور ڈرائیور ہلاک ہوگیا تھا تاہم اب مفتی بور جان زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جلال آباد میں ہلاک ہوگیا۔ذرائع کے مطابق مفتی بور جان کی تدفین افغانستان میں نامعلوم مقام پر کردی گئی ہے۔ذرائع کا یہ بھی بتانا ہے کہ مفتی بور جان ٹی ٹی پی کے سابق امیر ملا فضل اللہ کا دست راست تھا، وہ کالعدم ٹی ٹی پی کے اہم کمانڈر میں سے سمجھا جاتا تھا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک طالبان پاکستان کے حلقے میں مفتی بور جان کی ہلاکت پر نئے گورنر پر مشاورت شروع کردی گئی ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ دنوں ٹی ٹی پی کا مطلوب کمانڈر رفیع اللہ مارا گیا تھا، مطلوب کمانڈر دہشت گرد رفیع اللہ نے اپنے کئی کوڈ نام رکھے ہوئے تھے۔ذرائع کا کہنا تھا کہ رفیع اللہ این ڈی ایس، داعش اور مختلف بلوچ دہشت گرد تنظیموں کی معاونت بھی کر رہا تھا۔اس کے علاوہ کمانڈر رفیع اللہ سال2011سے ملک بھر میں ہونے والی متعدد دہشت گردانہ کارروائیوں میں بھی ملوث رہا تھا۔ تربیت یافتہ خود کش بمباروں کی ہرممکن معاونت اور انہیں ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنا بھی رفیع اللہ کا کام تھا۔کمانڈر رفیع اللہ سول اسپتال کوئٹہ میں خودکش بمبار تیار کرنے کا سہولت کار تھا، اس کے علاوہ اسلام آباد میں سرینہ ہوٹل پرخود کش بمبار پہنچانے میں بھی اسی کی معاونت حاصل تھی۔