اسلام آباد (ویب ڈیسک)
نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی (این پی ایم سی) نے وزیر خزانہ شوکت ترین کو بریفنگ دی ہے کہ پاکستان میں روز مرہ اشیا کی قیمتیں خطے میں سب سے کم ہیں۔ وزیر خزانہ کی زیر صدارت نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی (این پی ایم سی)کا اجلاس ہوا۔ جس میں وزارت خزانہ کے اقتصادی مشیرنے شرکا کو مہنگائی کی ہفتہ وار صورت حال سے آگاہ کیا اور بتایا کہ گزشتہ ہفتے 23 اشیا کی قیمتیں مستحکم رہیں جبکہ 6 کی قیمتوں میں کمی سے ایس پی آئی میں 0.17 فیصد کمی ہوئی جن اشیا کی قیمتوں میں کمی ہوئی ان میں آلو 0.05 فیصد، پیاز 0.03 فیصد، اور انڈوں کی قیمت میں 0.04فیصد ہیں۔اجلاس کے شرکا کو آگاہ کیا گیا کہ 22 اشیا کی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ گندم کی قیمتوں کے بارے میں آگاہ کیا گیا اوربتایا گیا کہ کوئٹہ میں آٹے کی قیمتیں ملک کے دیگر حصوں کے مقابلے میں زیادہ ہیں۔وفاقی وزیرخزانہ نے کوئٹہ میں آٹے کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر تشویش کا اظہار کیا اور بلوچستان حکومت کو ہدایت کی کہ وہ آٹے کی قیمتوں میں استحکام لانے کے لئے اس کے اسٹاک کی پوزیشن اور فلور ملوں کے روزانہ کی ریلیز میں اضافہ کرکے ٹھوس اقدامات کرے۔اجلاس میں ملک میں چینی کی قیمتوں کا بھی جائزہ لیا گیا اور بتایا گیا کہ گزشتہ ہفتے چینی کی قیمتوں میں معمولی کمی دیکھی گئی ہے۔ وزیرخزانہ نے وزارت صنعت و پیداوار کو ہدایت کی کہ قیمتوں میں استحکام برقرار رکھنے کے لئے ملک میں چینی کے اسٹریٹجک ذخائر کی تعمیر کے عمل کو تیز کیا جائے۔ شرکا کو ملک میں دالوں کی قیمتوں پر بھی بریفنگ دی گئی اوربتایا گیا کہ مونگ کی قیمتوں میں استحکام ہے جبکہ دیگر دالوں کی قیمتوں میں معمولی اضافہ دیکھا گیا ہے۔دالوں کی قیمتوں پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے صوبائی حکام کو ہدایت کی کہ ذخیرہ اندوزی اور سپلائی میں رکاوٹ پر نظر رکھ کر دالوں کی قیمتوں میں اضافے کو کنٹرول کیا جائے۔ اجلاس میں خوردنی تیل کی قیمتوں پر بھی غور کیا گیا۔سیکرٹری وزارت صنعت وپیداوار نے صوبائی حکام کے ساتھ مل کر مارکیٹ میں خوردنی تیل کی منصفانہ قیمتوں کو یقینی بنانے کی حکمت عملی کے بارے میں اجلاس کو آگاہ کیا تاکہ قیمتوں میں غیر ضروری اضافے پر خوردنی تیل کے مینوفیکچررز کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔شوکت ترین نے وزارت صنعت و پیداوار کو ہدایت کی کہ خوردنی تیل کی مختلف اقسام اور برانڈز کی طلب اور رسد پر کام کیا جائے اور قیمتوں میں غیر مناسب اضافے کو کنٹرول کرنے کے لئے اصلاحی اقدامات کئے جائیں۔ اجلاس کو ملک میں روزمرہ کے استعمال کی اشیا کی ہول سیل اور ریٹیل قیمتوں سے بھی آگاہ کیا گیا اور بتایا گیا کہ گزشتہ ہفتے کے دوران مختلف اشیا کی ہول سیل اور ریٹیل قیمتوں میں کمی دیکھی گئی ہے جبکہ آلو اور پیاز کی ہول سیل اور ریٹیل قیمتوں میں معمولی اضافہ دیکھا گیا ہے جس کی وجہ ٹرانسپورٹیشن چارجز میں اضافہ ہے۔وزیر خزانہ نے صوبائی حکام کو مزید ہدایت کی کہ وہ تھوک اور خوردہ قیمتوں کے فرق کو کم کرنے کے لئے اقدامات کریں۔ اجلاس کے شرکا کو خطے کے ممالک بھارت، بنگلہ دیش اور سری لنکا کے ساتھ پاکستان میں روزمرہ کی اشیا کی قیمتوں کے موازنہ پر بھی بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ پاکستان میں روزمرہ استعمال کی اشیا کی قیمتیں سب سے کم ہیں۔روزمرہ استعمال کی اشیا کی قیمتوں پر کنٹرول رکھنے میں پاکستان خطے میں سب سے بہتر ہے،این پی ایم سی کو ملک بھر کے سستے اور سہولت بازاروں میں سبسڈی والے نرخوں پر ضروری اشیا کی دستیابی کے بارے میں بھی آگاہی فراہم کی گئی۔ وزیر خزانہ نے اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کو کنٹرول میں رکھنے کے لئے کی جانے والی کوششوں اور ملک بھر میں اشیائے ضروریہ کی ہموار فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے کئے جانے والے اقدامات پر زور دیا ہے۔اجلاس میں وفاقی وزیر برائے فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ سید فخر امام، وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت و سرمایہ کاری عبدالرزاق داد، سیکریٹری وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ، سیکریٹری وزارت صنعت و پیداوار، صوبائی چیف سیکرٹریز، اقتصادی مشیر خزانہ ڈویژن، ایم ڈی ایم یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن، چیئرمین ٹی سی پی، چیف شماریات دان پ، ممبر کسٹمز ایف بی آر، ڈپٹی کمشنر آئی سی ٹی اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی