سی سی پی اور پی آئی سی جی کے مابین کارپوریٹ گورننس اور کمپلائنس کو مضبوط بنانے کے لیے مفاہمت کی یاداشت(ایم اویو)پر دستخظ
اسلام آباد (ویب نیوز )
کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) اور پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف کارپوریٹ گورننس (پی آئی سی جی) نے پاکستان میں کارپوریٹ گورننس اور کمپلائنس کی مضبوطی کے لیے تعاون، اشتراک اور معلومات کے تبادلے سے متعلق مفاہمت کی ایک یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کیے ۔ سی سی پی کی جانب سے چیئر پرسن راحت کونین حسن اور پی آئی سی جی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ا حسن جمیل نے مفاہمتی یاداشت پر دستخظ کئے۔
سی سی پی ہیڈ آفس مےں منعقدہ اس تقریب مےں چیئرپرسن پی آئی سی جی بورڈ آف ڈائریکٹرز ڈاکٹر شمشاد اختر، سی سی پی ممبرز شائستہ بانو، بشریٰ ناز ملک، مجتبیٰ احمد لودھی، اور دیگر سینئر افسران نے بھی شرکت کی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سی سی پی کی چیئرپرسن راحت کونین حسن نے کہا کہ کارپوریٹ گورننس اور کمپٹیشن کے اصول آپس میں جڑے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس تعاون کا مقصد کارپوریٹ سیکٹر کے لیے ایڈوکیسی اور ٹریننگ کے ذریعے گڈ گورننس ، رویوں کی اصلاح اور پائیدار کمپلائنس کو یقینی بنانا ہے۔
ڈاکٹر شمشاد اختر نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ پی آئی سی جی بورڈ نے پاکستان میں کارپوریٹ گورننس کو بہتر بنانے کے مقصد کے ساتھ پی آئی سی جی میں ایک نئی ڈائنامزم لانے کا تصور دیا ہے۔ انہوں نے PICG اور CCP کے درمیان ایم او یو کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری اور نجی شعبوں میں موجودہ حالات میں اس طرح کی مزید شراکت داری کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کمپٹیشن اور کارپوریٹ گورننس ایک دوسرے کے ساتھ چلتے ہیں، اس لیے یہ تعاون دونوں اداروں کے مقاصد کے حصول میں بہت مدد گار ثابت ہو گا۔
پی آئی سی جی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ا حسن جمیل نے اپنے تاثرات میں کہا کہ پیداواری صلاحیت، برآمدات میں اضافے اور گلوبل کمپیٹیٹونس کے لیے آزادانہ اور منصفانہ کمپٹیشن کی اہمیت کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ اسی طرح، اچھی کارپوریٹ گورننس کاروبار کے لیے فائدہ مند ہے کیونکہ یہ لاگت کو کم کرتی ہے اور کاروبار کو ممکنہ خطرات سے بچاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ PICG کارپوریٹ گورننس اور کمپٹیشن لاءکمپلائنس کو فروغ دینے میں CCP کے ساتھ کام کرنے کا منتظر ہے۔
دونوں اداروںکے مابین طے پانے والے ایم او یو کا بنیادی مقصد ایڈواکسی، ریسرچ ، آگاہی اور آو ¿ٹ ریچ کے شعبوں میں باہمی تعاون کو فروغ دینا ہے۔ اس مفاہمت کی یاداشت کے زریعے دونوں فریقین نہ صرف اہم معاملات پر معلومات کا تبادلہ کر سکیں گے بلکہ اپنے قانونی مینڈیٹ کے مطابق کمپٹیشن ایکٹ اور لسٹڈ کمپنیز (کارپوریٹ گورننس) کے 2019 کے ضوابط کے بارے میںآگاہی کو فروغ دینے کے لیے ایڈواکسی، ریسرچ اور ٹریننگ کے اقدامات میں ایک دوسرے کی مدد بھی کرسکیں گے ۔
مزید برآں، ایم او یو کے مطابق، دونوں فریقین درمیان کمپٹیشن لاء، کمپلائنس اور آرگنائزیشنل گورننس کے حوالے سے باہمی تعاون کے سیشن منعقد کرنے پر بھی اتفاق کیا۔