استنبول (ویب ڈیسک)
ترکی کے وزیر خارجہ مولود چاوش اوغلو نے کہا ہے کہ عالمی برادری فلسطین کی آزادی کے لیے ذمہ داریاں پوری کرے،مسئلہ فلسطین پر ان کے ملک کا موقف مستقل مزاجی پر مبنی ہے۔ ہم تنازع فلسطین کے "دو ریاستی حل” کی پاسداری پر زور دیا ہے۔انہوں نے ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں ایک پریس کانفرنس میں واضح کیا کہ قابض ریاست کے ساتھ ترکی کے تعلقات کو معمول پر لانا فلسطینی کاز کی قیمت پر نہیں ہو گا۔ قابض ریاست کے سربراہ اگلے ماہ ترکی کا دورہ کریں گے انہیں توقع ہے کہ دونوں فریقین سفارتی نمائندوں کا تبادلہ کریں گے۔ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن نے گذشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ مارچ کے وسط میں ترکی کا دورہ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ دورے کا مقصد دوطرفہ تعلقات کو مزید مثبت انداز میں آگے بڑھانا ہے۔قابل ذکر ہے کہ 2010 میں ترکی اور اسرائیل کے تعلقات میں کافی حد تک اس وقت تنا آیا جب قابض فوج نے غزہ کی پٹی میں امداد لے جانے والے جہاز ”ماوی مرمرہ”پر حملہ کر کے نو ترک کارکنوں کو شہید کر دیا تھا۔غزہ کی پٹی میں اسرائیلی خلاف ورزیوں کے پس منظر کے خلاف دونوں فریقوں کے درمیان تعلقات میں 2016 سے اتار چڑھا ئوآیا جس کے بعد کشیدگی کی کیفیت پیدا ہوئی۔