جب سینیٹ الیکشن ہوئے اسی روز فیصل واوڈا نے قومی اسمبلی نشست سے استعفیٰ دیا جس کی وجہ سے ان کا کرداراور بھی مشکوک ہوجاتا ہے،چیف الیکشن کمشنر
اسلام آباد (ویب ڈیسک)
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 2018میں کاغذات نامزدگی میں امریکی شہریت چھپانے پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر برائے آبی وسائل محمد فیصل واوڈا کو نااہل قراردے دیا۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے محمد فیصل واوڈا کے بطور سینیٹر منتخب ہونے کا نوٹیفکیشن بھی واپس لے لیا ہے۔الیکشن کمیشن نے حکم دیا ہے کہ فیصل واوڈا بطور رکن قومی اسمبلی وصول کی گئی تمام تنخواہیں اور مراعات دو ماہ میںو اپس کریں۔جبکہ الیکشن کمیشن کی جانب سے فیصل واوڈا کو بطور ایم این اے ڈی نوٹیفائی کیا جائے گا۔ چیف الیکشن کمشنر ڈاکٹر سکندر سلطان راجا کی سربراہی میں شاہ محمد جتوئی اور نثاراحمد درانی پر مشتمل تین رکنی بینچ نے فیصل واوڈا کی نااہلی کے لئے دائر درخواستوں پر فیصلہ سنایااورمتفقہ طور پر فیصل واوڈا کو بااہل قراردیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں قراردیا ہے کہ فیصل واوڈا نے 2018میں جو کاغذات نا مزدگی جمع کروائے اس وقت انہوں نے الیکشن کمیشن میں غلط بیان حلفی جمع کروایا اور کاغذات نامزدگی جمع کروانے کے وقت فیصل واوڈا امریکی شہری تھے اس لئے الیکشن کمیشن انہیں آئین کے آرٹیکل62ون ایف کے تحت نااہل قراردیتا ہے۔ الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کو حکم دیا ہے کہ وہ فیصل واوڈا سے بطور رکن قومی اسمبلی وصول کی گئی تمام تنخواہیں اور مراعات بھی واپس وصول کریں۔چیف الیکشن کمشنر ڈاکٹر سکندرسلطان راجا نے کہا کہ سینیٹر فیصل واوڈا نے تین مارچ2021کو جب سینیٹ کے الیکشن ہوئے اسی روز انہوں نے قومی اسمبلی کی نشست سے استعفیٰ دیا جس کی وجہ سے ان کا کرداراور بھی مشکوک ہوجاتا ہے اورانہوں نے اپنے جرم کو چھپانے کے لئے قومی اسمبلی کی سیٹ سے استعفیٰ دیا۔ چیف الیکشن کمشنرنے کہا کہ ہم متفقہ طور پر فیصلہ دیتے ہیں کہ فیصل واودا کا بطور سینیٹر منتخب ہونے کا نوٹیفکیشن بھی واپس لیا جاتاہے۔ ۔ الیکشن کمیشن میں بیرسٹر جہانگیر خان جدون اور قادرخان مندوخیل سمیت چار درخواست گزاروں نے فیصل واوڈا کی نااہلی کے لئے درخواستیں دائر کی تھیں۔ درخواست گزاروں نے مئوقف اختیار کیا تھا کہ فیصل واوڈا نے2018کے انتخابات میں ریٹرننگ افسر کے سامنے جھوٹ بولا اور اپنی دوہری شہریت چھپائی اور جھوٹا بیان حلفی ریٹرننگ افسر کے پاس جمع کروایا۔جبکہ درخواست بیرسٹر جہانگیر خان جدون کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے فیصلہ دیا ہے کہ جب تک فیصل واوڈا قومی اسمبلی کا رکن رہاہے اس سے تمام تنخواہیں اور جتنی بطور وزیر اس نے جتنی سہولیات سے فائدہ اٹھایا ہے ان سب کو واپس لیا جائے اورقومی اسمبلی کا سیکرٹریٹ اور اسپیکرقومی اسمبلی اس بات کو یقینی بنائیں۔ ا نہوں نے کہا کہ فیصل واوڈا کی سینیٹ کی سیٹ بھی خالی ہو گئی ہے اور ان کا بطور سینیٹر نوٹیفکیشن بھی واپس ہو گیا ہے۔