بلے کا نشان برقرار،الیکشن کمیشن کا پی ٹی آئی کو 20 روز میں دوبارہ انٹراپارٹی الیکشن کرانے کا حکم

پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن آئین کے تحت شفاف نہیں تھے،الیکشن کمیشن نے محفوظ فیصلہ سنا دیا

الیکشن کمیشن کی پی ٹی آئی کو 7 دن میں انٹرا پارٹی انتخابات کی رپورٹ جمع کر انے کی ہدایت

انٹراپارٹی انتخابات مقررہ مدت میں نہ کروانے صورت میں پی ٹی آئی انتخابی نشان کیلئے نااہل ہوگی، الیکشن کمیشن

فیصلے سے بڑا دکھ ہوا، کسی خاص مقصد کے لیے فیصلے میں تاخیر کی گئی، بلے کا نشان ہمارے پاس رہے گا، حکم کو ہم مناسب فورم پر چیلنج کریں گے،پی ٹی آئی وکیل بیرسٹر گوہر

اسلام آباد( ویب  نیوز)

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف کے انٹراپارٹی انتخابات کو کالعدم قرار دیتے ہوئے 20 روز میں دوبارہ انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کا حکم دے دیا ۔ الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے انٹراپارٹی انتخابات سے متعلق محفوظ فیصلہ سنا دیا۔ کمیشن نے ہدایت کی کہ الیکشن کرانے کے بعد 7 دن میں پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کی رپورٹ کمیشن میں جمع کرائی جائے۔ فیصلے میں تحریک انصاف کے انٹراپارٹی انتخابات کو کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے آئین کے مطابق انٹرا پارٹی الیکشن نہیں کروائے، پاکستان تحریک انصاف 20 روز کے اندر دوبارہ انٹرا پارٹی انتخابات کروائے۔الیکشن کمیشن کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن آئین کے تحت شفاف نہیں تھے، فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی آئین کے مطابق شفاف،منصفانہ انٹرا پارٹی الیکشن نہ کرا سکی،انٹرا پارٹی الیکشن قابل اعتراض اور متنازع ہے۔ پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کو قبول نہیں کیا جا سکتا ۔ ای سی پی کے فیصلے میں کہا گیا کہ انٹراپارٹی انتخابات مقررہ مدت میں نہ کروانے صورت میں پی ٹی آئی انتخابی نشان کیلئے نااہل ہوگی۔ واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن سے متعلق 13 ستمبر کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر گوہر نے مایوسی کا اظہار کیا، الیکشن کمیشن کے باہر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فیصلے سے بڑا دکھ ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ کسی خاص مقصد کے لیے اس فیصلے میں تاخیر کی گئی، بلے کا نشان ہمارے پاس رہے گا، اس حکم کو ہم مناسب فورم پر چیلنج کریں گے۔