الیکشن کمیشن میں اب تک ہو نے والے 8جماعتوں  سے مشاورت مکمل

5 جماعتوں کی طرف سے  90روزمیں انتخابات کروانے کا مطالبہ کردیا گیا

3جماعتیںن لیگ ،باپ پارٹی، ایم کیوایم  الیکشن کمیشن کے  موقف کی حامی۔

ممکن  ہے کہ آئندہ  چند روز  میں الیکشن  شیڈول کا اعلان  کر دیاجائے، سکندر سلطان راجہ

اسلام آباد (ویب  نیوز)

الیکشن کمیشن میں اب تک ہو نے والے سیاسی مشاورتی اجلاسوں میں  شریک 8جماعتوں میں سے 5جماعتوں نے 90روزمیں انتخابات کروانے کا مطالبہ کردیا  جب کہ سکندر سلطان راجہ چیف الیکشن کمشنر نے  ممکن  ہے کہ آئندہ  چند روز  میں الیکشن  شیڈول کا اعلان  کر دیاجائے ۔الیکشن کمیشن  میں سیا سی جماعتوں کے ساتھ بدھ کو  تین مشاورتی اجلاس ہوئے۔ اس سے قبل پانچ جماعتوں کے ساتھ اجلاس ہوچکے ہیں۔ گزشتہ روز پہلا اجلاس عوامی نیشنل پارٹی دوسرااجلاس بلوچستان عوا می پارٹی  اورتیسرا  بلوچستان نیشنل پارٹی کے وفد کے ساتھ  ہوا۔  اجلاس کی صدارت  سکندر سلطان راجہ چیف الیکشن کمشنر نے کی۔  اجلا س میں  معز ز ممبران  الیکشن کمیشن کے علاوہ  سیکرٹری ودیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔ عوامی نیشنل  پارٹی کی طرف سے میاں افتخار حسین، زاہد خان  ، خوشدل خان اور عبدالرحیم وز یر  جبکہ بلوچستان عوامی پارٹی کے طرف سے نصیب اللہ ، منظورکاکٹر، نور محمد  دومر ، سردار  عبدالرحمن کھتران اسی طرح  بلوچستان نیشنل پارٹی سے عبدالکریم  نوشروانی  ، ثنا جمالی اور دنیشں کمار شریک ہوئے  ۔جاری  اعلامیہ کے مطابق عوامی نیشنل پارٹی کے وفد نے الیکشن کمیشن کو بریف کیا کہ الیکشن کا انعقاد آئین کے مطابق 90دن میں ہونا چاہیے ۔ الیکشن کمیشن کو حلقہ بندی شروع کرنے سے قبل سیاسی پارٹیوں سے مشاورت کرنی چاہیے تھی۔ کیو نکہ الیکشن کمیشن آئین کے تحت دی گئی صوبوں کی نشستوں میں کمی یا زیادتی نہیں کرسکتا  ۔لہذا نئی حلقہ بندی کی ضرورت نہیں تھی ۔ الیکشن کمیشن صرف صوبہ کے اندر سیٹوں کو ایڈجسٹ کرسکتا ہے۔ الیکشن کمیشن ایک آئینی  ادارہ ہے اور اس پر انہیں مکمل اعتماد ہے ۔ لہذا کمیشن نے جو حلقہ بندی کا فیصلہ کیا ہے وہ سوچ سمجھ کر کیا ہوگا ۔ لہذا اب الیکشن  کی تاریخ کا اعلان اور شیڈول بھی  دیا جائے تاکہ سیا سی پارٹیوں اور عوام کو تسلی ہو ۔اس موقع پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے جاری کردہ شیڈول کے مطابق حلقہ بندی کا کام 120دن کے اندر 14دسمبر2023 کو مکمل ہو نا ہے۔ الیکشن کمیشن  حلقہ بندی کے کام کے دورانیے کومزید کم کرنے کا ارادہ رکھتا  ہے ۔ اور اسکے  فورا بعد الیکشن شیڈول  کا اعلان  کر دیا جائے گا۔ یہ بھی ممکن  ہے کہ آئندہ  چند روز  میں حلقہ بندی  کے دورانیے کو کم کرنے کے بعد ساتھ ہی الیکشن  شیڈول کا اعلان  کر دیاجائے ۔بلوچستان  عوامی پارٹی  کے وفد نے  الیکشن کمیشن   کے نئی حلقہ بندی  کے فیصلے  کی تائید  کی۔  وفد کے ممبران کا  کہناتھا   کہ کیونکہ  مردم شماری  کینتائج شائع  ہو چکے ہیں  ۔ لہذا نئی مردم شماری  کے مطابق حلقہ بندی نہ  کرنا  سیاسی پارٹیوں  ، امیدواروں  اور پبلک  کے ساتھ زیادتی  ہوگی۔  انہوں نے  تجویز  دی کہ  صاف و شفاف  حلقہ بندی  اور غیر  منصفانہ  انتخابات  کے انعقاد  کو یقینی  بنایا جائے  ۔ مزید انہوں نے کہا کہ حلقہ بندی  کے بعد الیکشن  کا شیڈول  دینے سے پہلے  ملک  کے مختلف  حصوں  میں موسمی اثرات  کو مد نظر  رکھا جائے تاکہ انتخابات کے دوران  امیدواروں  اور ووٹروں  کو تکلیف  نہ ہو۔انہوں نے چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن کی کارکردگی کو سراہا اور انہیں الیکشن کے تمام مراحل میں مکمل معاونت کا یقین دلایا۔ بلوچستان  عوامی پارٹی  نے الیکشن کمیشن  پر مکمل اعتماد  کا اظہار کیا  او ر اسکے  ماضی  میں کئے  گئے  متعدد  فیصلوں پر  بھی اعتماد  کا اظہار کیا۔ بلوچستان  نیشنل پارٹی کے نمائندہ آغا حسن بلوچ   نے  الیکشن کمیشن  پر مکمل اعتماد  کا اظہار کیا   اور کہا کہ  الیکشن کمیشن  کی کوشش  ہونی چاہیے  کہ انتخابات کا انعقاد  90 دن  کے اندر ہو ۔مزیدنئی  مردم شماری  درست نہیں ہوئی   جس میں  بلوچستان کی آبادی  کم دکھا ئی  گئی ہے  ۔ لہذا ہماری  پارٹی  یہ سمجھتی  ہے کہ نئی حلقہ بندی  کا کوئی فائدہ  نہیں  ۔اگر    الیکشن کمیشن    یہ سمجھتا  ہے کہ حلقہ بندی  ضروری ہے توتمام  حلقوں   کی حلقہ بندی  درست   کی جائے  جس میں پہلے  حلقہ بندی  درست نہیں کی گئی تھی  ۔ چیف الیکشن کمشنر نے وفود کو یقین دلایا کہ الیکشن کمیشن حلقہ بندی کے دورانیے کو مناسب حد  تک کم کرنے کے بعد فوری الیکشن کے انعقاد کو یقینی بنائے گا۔ مزید  حلقہ بندیاں  اور انتخابات کا انعقاد   آئین وقانون  کے مطابق شفاف انداز میں  مکمل ہوگا۔ ای سی پی میں 8جماعتوں سے مشاورتی عمل مکمل ہوگیا ہے ان میں مسلم لیگ(ن)، ایم کیوایم ، بلوچستان عوامی پارٹی نے انتخابات کے ممکنہ شیڈول کے حوالے سے ای سی پی پر اعتمادکا اظہار کیا ہے جب کہ پانچ جماعتوں پی ٹی آئی ،جماعت اسلامی ،پیپلزپارٹی ،اے این پی اور بی این پی (مینگل) نے آئینی مدت90روزمیں انتخابات کا مطالبہ کیا ہے ۔اکثریتی جماعتیں مقررہ مدت میں انتخابات کا مطالبہ کررہی ہیں