Federal Minister for Information and Broadcasting, Chaudhary Fawad Hussain briefing the media persons about decision taken in federal cabinet meeting on October ,05, 2021.

اب پی ٹی آئی میں آنے والوں کی لائنیں لگ جائیں گی، جانے والاکوئی نہیں ملے گا

عمران خان نے دوجماعتی نظام کو توڑا

سابقہ حکومتوں نے صنعتیں ختم کیں اور معیشت بیٹھ گئی، اسحق ڈار اور دیگر نے باہر جائیدادیں بنائیں اور ملک کو تباہ کیا

1947سے2008 تک ہم نے 6 ٹریلین قرض لیا، 2008 سے 2013 تک ہم نے 23 ٹریلین قرضہ لیا

حکومت آزادی صحافت پر یقین رکھتی ہے ، 100 بڑی کمپنیوں نے 929 ارب کامنافع کمایا لیکن ورکروں تک اثرات نہیں پہنچے

ہم قوانین لانے کی کوشش کرتے ہیں تو رکاوٹیں پیدا کی جاتی ہیں، صحافت میں ذاتی پسند و ناپسند بڑھ گئی ہے، غلط خبریں پھیلائی جاتی ہیں

امید ہے فیصل واوڈا کو اعلی عدالتوں سے انصاف مل جائے گا،صحافی رحیم اللہ یوسفزئی اور حافظ ثنا اللہ کے تعزیتی ریفرنس سے خطاب، میڈیا سے گفتگو

پشاور (ویب ڈیسک)

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ اپوزیشن کا عدم اعتماد کا شور این آر او کے لیے ہے،سارے چور باہر بھاگنے کے خواہشمند ہیں، پیپلز پارٹی میں زرداری فیملی کی سیاست ختم ہوگئی، ن لیگ میں شریف خاندان بھی اسی انجام کی جانب جارہا ہے، اتحادی جماعتیں ہوں یا کوئی بھی ہو وہ سیاست میں اپنے مفادات دیکھتے ہیں، جوعمران کوچھوڑ کر جائے گا وہ صفر ہوجائے گا،اب پی ٹی آئی میں آنے والوں کی لائنیں لگ جائیں گی۔صحافی رحیم اللہ یوسفزئی اور حافظ ثنا اللہ کے تعزیتی ریفرنس سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چودھری نے کہا کہ صحافت میں ذاتی پسند و ناپسند بڑھ گئی ہے، غلط خبریں پھیلائی جاتی ہیں، پشاورپریس کلب پرخودکش حملہ ہوا، پاکستان ان ممالک میں شامل ہے جہاں میڈیا بہت آزاد ہے، حکومت آزادی صحافت پر یقین رکھتی ہے، صحافیوں نے بڑا مشکل وقت دیکھا ہے، 100 بڑی کمپنیوں نے 929 ارب کامنافع کمایا لیکن ورکروں تک اثرات نہیں پہنچے، ہم قوانین لانے کی کوشش کرتے ہیں تو رکاوٹیں پیدا کی جاتی ہیں۔ فواد چودھری نے کہاامید ہے فیصل واوڈا کو اعلی عدالتوں سے انصاف مل جائے گا، پی ٹی آئی رہنما کے کیس میں ان کے پاس قانونی راستہ موجود ہے۔ فواد چودھری نے کہا کہ عدم اعتماد کا مقصد شہباز، مریم کا بیرون ملک فرار کیلئے راستہ ہموار کرنا ہے، یہ سارے چورپاکستان سے بھاگنا چاہتے ہیں، یہ ملک سے بھاگنے کے لیے ہلچل پیدا کررہے ہیں، شہبازشریف کاتحریک عدم اعتماد لانے کا مقصد ہے انہیں باہرجانے کی اجازت دی جائے،شہباز شریف پہلے پیسہ دیں پھر ان سے بات ہوگی، ورنہ انہیں باہر نہیں جانے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اب پی ٹی آئی میں آنے والوں کی لائنیں لگ جائیں گی، جانے والاکوئی نہیں ملے گا، جوعمران خان کو چھوڑکرجائیگااسکی اپنی سیاست زیروہوجائیگی، اتحادی جماعتیں ہوں یاجوبھی جماعت سب نے اپنے مفادات کے مطابق سیاست کرنی ہوتی ہے۔دیکھتے ہیں شریف فیملی کا اقتدار ختم ہونے کے بعد کون سامنے آتا ہے، دیکھتے ہیں بلاول بھٹو اگر پیپلز پارٹی کو لیڈ نہیں کر پا رہے تو کون سامنے آتا ہے۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ کوروناکے باعث پوری دنیامتاثرہوئی، وزیراعظم عمران خان تمام اداروں کوساتھ لیکرچل رہے ہیں، پاکستان نے بہترحکمت عملی سے کوروناکامقابلہ کیا، تعمیراتی شعبے میں ایک ہزارارب روپے کی سرمایہ کاری ہوئی ۔ کہاجاتاہے آئی ایم ایف کاپیکج نہیں لیناچاہیے، تو آپ بتا دیں ہم کیا کریں،فواد چودھری نے کہا کہ ملکی سیاست میں سطحی طورپرسامنے آئی ہے، ہمارے یہاں سیاسی جماعتوں میں بونے بیٹھے ہوئے ہیں، خیبرپختونخوا نے پاکستان میں سیاسی تبدیلی کو لیڈ کیا، پاکستانی سیاست سے ٹو فیملی سسٹم ختم ہوا اورتیسری سیاسی جماعت ابھری ،وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ 1947سے2008 تک ہم نے 6 ٹریلین قرض لیا، 2008 سے 2013 تک ہم نے 23 ٹریلین قرضہ لیا ، اسحق ڈار اور دیگر نے باہر جائیدادیں بنائیں اور ملک کو تباہ کیا، سابقہ حکومتوں نے صنعتیں ختم کیں اور معیشت بیٹھ گئی،مہنگائی سے نمٹنے کیلئے ہم احساس راشن پروگرام لیکرآئے، ہم نے سوشل ویلفیئر سٹیٹ کی بنیادرکھی، ہم صحت انصاف کارڈ جیساانقلابی منصوبہ لیکرآئے تاکہ غرباء کوریلیف مل سکے، خیبرپختونخوا کے بعد پورے پاکستان میں صحت انصاف کارڈ کا منصوبہ شروع کیا گیا، وزیراعظم عمران خان پاکستان کوفلاحی ریاست بناناچاہتے ہیں، عمران خان نے دوجماعتی نظام کو توڑا، ڈالر بڑھنے سے بیرون ملک جائیداد والوں کو فائدہ ہوتاہے، ہم نے صنعتوں،زرعی شعبوں کواپنے پائوں پرکھڑاکیا۔ ہمارے دور میں فصلوں کی ریکارڈ پیداوار ہوئی۔وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان نے تین سالوں میں مسائل ختم نہیں کئے لیکن سماجی ریاست یا ریاست مدینہ بنانے کی بنیاد رکھ دی ہے، ہمارے دور میں گندم، گنا اور چاول کی بمپر فصلیں ہوئیں، ہم اب یہاں مہنگی فصلیں پیدا کر رہے ہیں، 1100ارب زراعت اور ایک ہزار ارب تعمیراتی صنعت کودئیے گئے، اگلے دوسالوں میں اٹھارہ ارب ڈالر کا قرضہ واپس کرنا ہوگا، ہم نے ملک میں سیاسی استحکام پیدا کیا اور اداروں سے ٹکرا کی پالیسی نہیں اپنائی۔