خیبرپختونخوا بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کا نیا شیڈول جاری، پولنگ31مارچ کو ہوگی

امیدواران کے کاغذات نامزدگی14فروری سے18 فروری تک جمع کرائے جا سکیں گے، الیکشن کمیشن

سپریم کورٹ نے پشاورہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے فریقین کو نوٹسز جاری کر دئیے

ہائیکورٹ کو فیصلے سے پہلے الیکشن کمیشن کا موقف سننا چاہیے تھا، جسٹس عائشہ ملک

محکمہ موسمیات کی رپورٹ کو الیکشن کمیشن نے دیکھنا تھا عدالت نے نہیں، ہائیکورٹ کو فیصلہ دینے کی اتنی جلدی کیا تھی؟، جسٹس اعجاز الاحسن

اسلام آباد( ویب نیوز)  الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سپریم کورٹ کی جانب سے خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے دوسر ے مرحلے کو موخر کرنے سے متعلق پشاور ہائیکورٹ کا حکم معطل کئے جانے کے بعدنیا شیڈول جاری کردیا۔الیکشن کمیشن نے خیبرپختونخوابلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کا نیا شیڈول جاری کر دیا، جس کے بعد بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کی پولنگ31مارچ کو ہوگی، امیدواران کے کاغذات نامزدگی14فروری سے18 فروری تک جمع کرائے جا سکیں گے۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے قبل خیبرپختونخوا بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کی پولنگ پہلے 27 مارچ کو ہونا تھی۔قبل ازیںجسٹس اعجازالاحسن اور جسٹس عائشہ ملک پر مشتمل سپریم کورٹ کے دو رکنی بنچ نے کے پی میں بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ موخر کرنے کے پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔ سپریم کورٹ نے ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے فریقین کو نوٹسز جاری کر دئیے۔الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ پشاور ہائیکورٹ ایبٹ آباد بنچ نے الیکشن کمیشن کو سنے بغیر بلدیاتی انتخابات کا شیڈول موخر کر دیا، یکم فروری کی سماعت کا نوٹس دو فروری کو موصول ہوا، جو ملنے تک ہائیکورٹ بلدیاتی انتخابات موخر کر چکی تھی، ہائی کورٹ میں پانچ اضلاع کا الیکشن موخر کرنے کی درخواست دائر کی گئی تھی جس پر 18اضلاع کا الیکشن موخر کر دیا گیا۔شکایت کنندگان کے وکیل نے کہا کہ موسمی حالات کے پیش نظر 27مارچ کو انتخابات نہیں ہو سکتے۔جسٹس عائشہ ملک نے ریمارکس دئیے کہ ہائیکورٹ کو فیصلے سے پہلے الیکشن کمیشن کا موقف سننا چاہیے تھا، اس بات کی تصدیق نہیں ہوئی کہ کے پی میں موسمی حالات الیکشن میں رکاوٹ ڈال سکتے ہیں۔جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ محکمہ موسمیات کی رپورٹ کو الیکشن کمیشن نے دیکھنا تھا عدالت نے نہیں، ہائیکورٹ کو فیصلہ دینے کی اتنی جلدی کیا تھی؟ عدالت نے کیسں کی سماعت پیر تک ملتوی کردی۔