لاہور (ویب ڈسک)
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ وزیراعظم کے ارد گر د لوگ خوش،22کروڑ عوام کا پاکستان رو رہا ہے۔ساڑھے تین برسوں میں ہر سکینڈل میں پی ٹی آئی کے وزیروں کے نام آئے۔حکومت غریبوں پر مہنگائی کے کوڑے برسا رہی ہے۔بجلی کی قیمت میں تین روپے فی یونٹ مزید اضافہ کردیا گیا۔گزشتہ 70 برسوں میں 31ہزار ارب اور پی ٹی آئی کے تین برسوں میں 21ہزار ارب قرضہ لیا گیا۔ حکومت نے قائداعظم کے قائم کردہ اسٹیٹ بنک کو آئی ایم ایف کے حوالے کر دیا۔موجودہ حکومت نے کشمیر بھارت کو پلیٹ میں رکھ کر دے دیا۔افسوس دونوں بڑی سیاسی جماعتوں نے ہر موقع پر حکومت کا ساتھ دیا۔ایف اے ٹی ایف پر قانون سازی ہو یا اسٹیٹ بنک آئی ایم ایف کو دینے کا معاملہ، ن لیگ اور پی پی حکومت کے ساتھ کھڑی تھیں۔ وزیراعظم مسلسل جھوٹ بول رہے ہیں۔اگر جھوٹ بولنے کے مقابلے ہوتے تو ہمارے وزیراعظم کے حصے میں ورلڈ کپ آتا۔پی ٹی آئی نے ریاست مدینہ کے نام پر قوم کو دھوکا دیا۔موجودہ حکومت کے دور میں ادارے دست وگریبان ہیں۔پی ٹی آئی حکومت ملکی تاریخ کا پہلا سیٹ اپ ہے، جس نے الیکشن کمیشن پر حملے کیے۔ وزیراعظم کہا کرتے تھے کہ ایک ہزار لوگ ان کے خلاف اکٹھے ہوگئے، تو مستعفی ہوجائیں گے۔آج جماعت اسلامی کے زیر اہتمام ہر شہر میں ہزاروں لوگ پی ٹی آئی پر عد م اعتماد کررہے ہیں۔ وزیراعظم کم از کم ایک وعدہ پورا کریں اور گھر جائیں۔قوم ملک میں اسلامی نظام چاہتی ہے۔ حکمرانوں کو بتانا چاہتا ہوں یہ ملک عوام کا ہے اورآخری فیصلہ بھی وہی کریں گے۔ان خیالات کا اظہار انہو ں نے شیخوپورہ میں عوامی دھرنا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔جماعت اسلامی نے مہنگائی،بے روزگاری، کرپشن اور سودی معیشت کے خلاف 101دھرنوں کا اعلان کیا ہے۔ گجرات کے بعد شیخوپورہ میں اتوار کو دوسرا دھرنا دیا گیا۔ دھرنے میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مقررین اور سٹیج پر موجود اہم قائدین میں امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی مولانا جاوید قصوری،صوبائی سیکرٹری جنرل نصراللہ گورائیہ، سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی پاکستان قیصر شریف،امیر جماعت اسلامی ضلع شیخوپورہ رانا تحفہ دستگیر و دیگر شامل تھے۔ دھرنے میں ضلع شیخوپورہ سے ایم این اے اور ایم پی اے کے امیدواران بھی شریک ہوئے۔ اس موقع پر خواتین، بچوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔
امیر جماعت نے کہا کہ موجودہ حکومت نے ریاست مدینہ کا نام لے کر ملک میں فحاشی و عریانی اور سودی کاروبار کو بڑھاوا دیا۔ وزیراعظم ڈھٹائی سے جھوٹ بول رہے اور ان کی پالیسیوں کی وجہ سے عوام پر عرصہئ حیات تنگ ہو چکا ہے۔ آج سے تین سال قبل آٹا 35روپے کلو تھا جو اب 70روپے کلو ہے۔ گھی کی قیمت پونے دو سو روپے فی کلو سے ساڑھے چار سو روپے تک پہنچ گئی۔ چینی 55روپے سے 150روپے تک چلی گئی۔ بجلی،پٹرول کی قیمتوں میں 100گنا تک اضافہ ہوا۔ ہمارا حکومت سے مطالبہ ہے کہ اشیائے خوردونوش، بجلی کے ٹیرف اور پٹرول کی قیمتوں میں کم از کم 50 فیصد کمی کی جائے۔ وزیراعظم اپنے وعدے کے مطابق نوجوانوں کو نوکریاں دیں اور 50لاکھ گھر تعمیر کیے جائیں۔ ہمارا یہ مطالبہ ہے کہ پاکستان کا سٹیٹ بنک آئی ایم ایف سے واپس لیا جائے اور اس کے گورنرکو برطرف کیا جائے۔ موجودہ سٹیٹ بنک گورنر نے اس سے قبل مصر کی معیشت کا بیڑہ غرق کیا، اب وہ آئی ایم ایف کے ایجنڈے پر پاکستان میں وہی کام کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ وزیراعظم کے اردگرد مافیاز بیٹھے ہیں۔ مافیاز نے موجودہ حکومت کے دور میں عوام کی جیبوں پر ڈاکا ڈالا اور اربوں روپے کی کرپشن کی، مگر ان کو کوئی پوچھنے والا نہیں۔
سراج الحق نے کہا کہ ملک کے مسائل کا حل اسلامی نظام میں ہے۔ جماعت اسلامی کو اللہ تعالیٰ نے اقتدار دیا تو ہم پہلے روز ہی سود کے خاتمے کا اعلان کریں گے۔ جماعت اسلامی کے لوگوں پر کرپشن کا کوئی داغ نہیں۔ ہمارے کسی بھی فرد کا نام پنڈوراپیپرز اور پاناما لیکس میں نہیں آیا۔ ہمارے لوگوں نے بنکوں سے قرض لے کر معاف نہیں کرایا۔ جماعت اسلامی کا ایجنڈا انقلابی ہے۔ ہم پاکستان کو ویلفیئر سٹیٹ بنانا چاہتے ہیں۔ قوم سے اپیل ہے کہ ہمارا ساتھ دے تاکہ ملک کو ترقی کی شاہراہ پر ڈالا جا سکے۔امیر جماعت نے شیخوپورہ کی قیادت اور عوام کا شکریہ ادا کیا اور انھیں کامیاب دھرنا دینے پر مبارک باددی۔
امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی مولانا جاوید قصوری نے دھرنا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی نے عوام کو بدحال کر دیا ہے۔ ریلیف نام کی کوئی چیز میسر نہیں۔ تحریک انصاف کی حکومت بھی ناکامیوں کا تسلسل ہے، اب وقت آگیا کہ اس سے نجات حاصل کی جائے۔ ہمیں بتایا جائے ایک کروڑ نوکریوں اور پچاس لاکھ گھروں کا کیا بنا؟ انھوں نے کہا کہ ظلم کے نظام کے خلاف جنگ کرنی ہوگی۔ مٹھی بھر اشرافیہ نے 98فیصد لوگوں کو یرغمال بنایا ہوا ہے۔ تبدیلی کے نام پر دھوکے اور فراڈ کے نظام کو ختم کرنے کے لیے مل کر باہر نکلنا ہوگا۔حکومت کے خلاف اب فیصلہ کن مرحلہ آن پہنچا ہے۔ جماعت اسلامی ملک سے مہنگائی، بے روزگاری، لاقانونیت کا خاتمہ اور آئی ایم ایف سے نجات حاصل کرنا چاہتی ہے۔ محمد جاوید قصوری نے مزید کہا کہ قوم کو اب حکمرانوں کی کسی بات پر اعتماد نہیں رہا۔ عوام کا معاشی قتل عام بند کیا جائے۔ وزیر اعظم کا دعویٰ تھا کہ وہ آئی ایم ایف کے ظالمانہ شکنجے سے پاکستان کا آزاد کرائیں گے، مگر بد قسمتی سے انھوں نے ہی ملک و قوم کو آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھ دیا ہے۔ تحریک انصاف کی حکومت بھی ماضی کے حکمرانوں کی طرح آئی ایم ایف سے قرض حاصل کرکے اپنا وقت پورا کرنا چاہتی ہے، اس کو سیاسی شہیدنہیں بننے دیں گے۔