چیئرمین ایچ ای سی کی بحالی کے خلاف حکومتی اپیل سماعت کے لیے منظور
ڈاکٹر طارق بنوری کی سربراہی میں کمیشن جو بھی تعیناتیاں کر رہا ہے وہ اس کیس سے مشروط ہوں گی
ہائیکورٹ کے تفصیلی فیصلے کے بعد کیس کی سماعت کی جائے گی ۔ سپریم کورٹ
اسلام آباد (ویب نیوز) سپریم کورٹ آف پاکستان نے چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر طارق بنوری کی بحالی کے خلاف حکومتی اپیل ابتدائی سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے ابزرویشن دی ہے کہ چیئرمین ایچ ای سی کی سربراہی میں کمیشن جو بھی تعیناتیاں کر رہا ہے وہ اس کیس سے مشروط ہوں گی، عدالت نے قراردیا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین ایچ ای سی کی بحالی کا مختصر فیصلہ جاری کیا ہے،ہائیکورٹ کے تفصیلی فیصلے کے بعد کیس کی سماعت کی جائے گی ۔ جسٹس اعجازالاحسن کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی اس دوران ڈپٹی اٹارنی جنرل عامر رحمن نے دلائل دیتے ہوئے موقف اپنایا کہ چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر طارق بنوری کو پابند کیا جائے کہ روزانہ کے معاملات پر کام کریں، چیئرمین ایچ ای سی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایچ ای سی تعینات نہیں کر سکتے، ڈپٹی اٹارنی جنرل عامر رحمان نے استدعاکی کہ چیئرمین ایچ ای سی کو پالیسی معاملات پر فیصلوں سے روکا جائے کیونکہ ایچ ای سی کے قوانین اب بدل چکے ہیں، جسٹس منیب اخترنے سوال اٹھایا کہ چیئرمین ایچ ای سی کے پاس کسی کی تعیناتی کے اختیار کیوں نہیں ہیں؟ ایک طرف آپ کہہ رہے ہیں قانون میں ترمیم کر دی اور پھر کہہ رہے ہیں چیئرمین کو اختیارات کے استعمال سے بھی روکیں، جسٹس اعجازالا حسن نے کہاکہ چیئرمین ایچ ای سی کی کی گئی تمام تعیناتیاں اس کیس سے مشروط کر رہے ہیں، چیئرمین ایچ ای سی کے موجودہ کیس کے فیصلے پر تعیناتیوں کا معاملہ طے ہو گا،ڈپٹی اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ چیئرمین ایچ ای سی صرف ایکسپرٹ تعینات کر سکتے ہیں،لیکن وہ ریکٹر اور کمیٹی ممبران کی تعیناتی کر کے اختیارات سے تجاوز کر رہے ہیں، جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ ہائیکورٹ کے تفصیلی فیصلے میں وجوہات آنا باقی ہیں،ہائیکورٹ کے فیصلے کی تفصیلات آنے کے بعد کیس کو سنیں گے،۔یاد رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے مختصر فیصلہ جاری کرتے ہوئے چیئر مین ایچ ای سی ڈاکٹر طارق بنوری کو بحال کردیا تھا جس وفاقی حکومت نے چیئرمین ایچ ای سی کی بحالی کے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے پر سپریم کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔