سپریم کورٹ ، مونال ریسٹورنٹ سیل کرنے کا فیصلہ معطل کرنے کی استدعامسترد
شواہد ریکارڈ کئے بغیر ہی اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ جاری کیا،وکیل مخدوم علی خان
جو کچھ ہوچکا ہے اس کو فی الحال واپس نہیں کرسکتے،جسٹس اعجاز الاحسن
وفاقی حکومت اور فریقین کو نوٹس جاری ،کیس کی سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی
اسلام آباد(ویب نیوز)سپریم کورٹ آف پاکستان نے اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے مونال ریسٹورنٹ کو سیل کا فیصلہ معطل کرنے کی استدعا مسترد کردی۔بدھ کو سپریم کورٹ میں اسلام آباد کے مونال ریسٹورنٹ کو سیل کرنے کے خلاف اپیل پر سماعت ہوئی۔مونال کے وکیل مخدوم علی خان نے عدالت کو بتایا کہ سی ڈی اے نے تحریری حکم سے پہلے ہی مونال کو سیل کردیا ہے۔ جسٹس اعجاز الحسن نے ریمارکس دیئے کہ جو کچھ ہوچکا ہے اس کو فی الحال واپس نہیں کرسکتے، سی ڈی اے اور مونال کا تنازع سول عدالت میں زیرالتوا ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ نے مقدمہ زیرالتوا ہونے کے باوجود فیصلہ سنادیا۔جسٹس مظاہر نقوی نیاستفسار کیا کہ کیا اسلام آباد ہائیکورٹ نے مروجہ طریقہ کار سے ہٹ کر فیصلہ کیا ہے؟۔ اس پر مونال کے وکیل نے بتایا کہ شواہد ریکارڈ کیے بغیر ہی اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ جاری کیا، مونال ریسٹورنٹ تو کیس میں فریق ہی نہیں تھا اورہائیکورٹ نے سوموٹو لیتے ہوئے مونال کو سیل کرنے کا حکم دیا، مونال کو سیل کرنے کی استدعا کسی درخواست گزار نے نہیں کی تھی۔عدالت نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کرنے کی استدعا مسترد کردی اور سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت اور فریقین کو نوٹس جاری کردیے۔ عدالت نے کیس کی سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کردی۔