کسی ڈاکو کو این آر او نہیں دیا جائے گا
وزیر اعظم کا منڈی بہاوالدین میں جلسے سے خطاب
منڈی بہاؤالدین (ویب ڈیسک)
وزیر اعظم عمران خان نے سابق وزیر اعظم کے ملک سے باہر جانے کو اپنی غلطی قرار دیتے ہوئے کہا میں تسلیم کرتا ہوں نواز شریف کو باہر جانے دینا ہماری غلطی تھی۔ منڈی بہاوالدین میں جلسے سے خطاب میں وزیراعظم نے تسلیم کیا کہ نواز شریف کو ہر روز نئی بیماریاں ہورہی تھی تب ہی ہم نے انہیں باہر جانے کی اجازت دی اور یہ ہماری بڑی غلطی تھی، نواز شریف کو پاکستان میں کبھی ایک بیماری ہورہی تو کبھی دوسری، کبھی ان کے پلیٹ لیٹس کم ہورہے تھے ، ہم نے باہر جانے کی اجازت دی۔۔انھوں نے مولانا فضل الرحمان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکوں کے گل دستے میں ایک شخص ہے جس کو میں مولانا نہیں کہوں گا، 30 سال بعد اسمبلی ڈیزل کے بغیر چل رہی ہے۔وزیر اعظم نے کہا چور یہ ڈاکو سب ڈرے ہوئے ہیں، فضل الرحمان ان کو ڈرا رہا ہے کہ جلدی عمران کو گرا دو ورنہ 2023 کا الیکشن گیا، ایک بڑا بھگوڑا میاں ہے اور ایک چھوٹا میاں ہے، چھوٹے میاں کا دل کمزور ہے،ان کا کہنا تھا 15 ہزار کی تنخواہ میں مقصود چپڑاسی رمضان شوگر ملز میں ملازم تھا، ایف آئی اے کو پتا چلا 4 ارب روپے مقصود چپڑاسی کے اکاونٹ میں آیا، پتا چلنے پر راتوں رات پہلے چھوٹے میاں نے بیٹے کو ملک سے بھگا دیا، پھر داماد کو ملک سے بھگا دیا، خاقان عباسی جب وزیر اعظم تھا اس نے اپنے جہاز میں اسحاق ڈار کو باہر بھگا دیا۔شہباز شریف کو پتہ ہے ان کا کیس چلا تو انہوں نے نہیں بچنا، اگر شہباز بے قصور ہیں تو وہ کیوں عدالت سے بھاگ رہے ہیں، آج عدالتیں آزاد ہیں۔ مسلم لیگ ن کی نائب صدر کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا مریم صاحبہ کہتی ہیں میرے پاس ٹیپیں ہیں، کبھی آپ نے سنا ہے کہ سیاستدان ٹیپ کے ذریعے کسی کو بلیک میل کریں۔ مریم نواز یہ بتادیں کہ چوہدری شوگر مل میں 80 کروڑ روپیہ آپ کے نام پر کہاں سے آیا؟ وہ بھی ڈری ہوئی ہیں اس کیس سے، یہ لوگ تحریک عدم اعتماد اس لیے چاہتے ہیں کہ حکومت چلی جائے اور ہم پھر سے بچ جائیں۔شریف خاندان کے لیے پیغام ہے کپتان ان کے ہر پلان کے لیے تیار ہے، آپ کو ناصرف شکست ہو گی بلکہ آپ سب جیل بھی جائیں گے۔وزیر اعظم نے کہا اگر چوری نہیں تو ڈر کس چیز کا ہے، یہ عمران سے ڈرتے ہیں، عمران خان نے ان کو مشرف کی طرح این آر او نہیں دینا،کیسز آپ کے پرانے ہیں این آر او مجھ سے مانگ رہے ہو۔انہوں نے کہا کہ جب تک آپ اس ملک کا پیسہ واپس نہیں کریں گے تب تک کسی ڈاکو کو این آر او نہیں دیا جائے گا۔اپوزیشن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا جب ہمارے ملک میں بمباری ہوتی تھی یہ حکمران کیوں نہیں بولتے تھے، یہ اس لیے نہیں بولتے تھے کیونکہ ان کی دولت اور جائیدادیں بیرون ملک تھیں۔۔انھوں نے مزید کہا خیبر پختون خوا کبھی کسی کو دوسری باری نہیں دیتا، لیکن پی ٹی آئی کو دوسری باری دے دی، خیبر میں سب سے تیزی سے غربت پی ٹی آئی دور میں کم ہوئی، یو این ڈی پی کی رپورٹ کا سروے ہے 2013 سے 2018 کے پی میں سب سے تیزی سے غربت کم ہوئی۔وزیر اعظم نے کہا اس میں کوئی شک نہیں کہ مہنگائی ہے، میں سارا وقت سوچتا ہوں کہ قوم سے مہنگائی کا بوجھ کیسے اٹھاوں، صحافیوں سے درخواست ہے مہنگائی کے ساتھ اس کی وجہ بھی بتائیں، کرونا کے بعد پوری دنیا کی سپلائی چین متاثر ہوئی، چیزیں مہنگی ہو گئیں، دنیا میں 40 ڈالر فی بیرل پیٹرول آج 90 ڈالر پر پہنچ گیا ہے، ہم نے ٹیکسز اور ڈیوٹیز کم کیں تاکہ عوام پر بوجھ نہ پڑے، جس سے حکومت کو 70 ارب روپے ماہانہ نقصان ہوتا ہے،وزیراعظم نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے دور میں سب سے زیادہ مہنگائی ہوئی، امریکا، یورپ، جرمنی، ترکی اور دیگر ممالک میں کئی کئی دہائیوں بعد مہنگائی بلند ترین سطح پر ہے، ہماری بدقسمتی ہے کہ ہم جو اشیا باہر سے منگواتے ہیں وہ دگنی سے زیادہ مہنگی ہوگئی ہیں،۔انھوں نے کہا دنیا میں پیٹرول، گھی، کوئلہ، تیل گیس سب کی قیمتیں دگنی ہو گئی ہیں، میری پوری کوشش ہے کہ عوام پر مہنگائی کا بوجھ کسی نہ کسی طرح کم کریں، ہمارا ملک صحیح راستے پر نکل چکا ہے، ہماری ٹیکس کلیکشن ریکارڈ سطح پر ہے، بیرون ملک سے آنے والا پیسہ ملکی تاریخ کی ریکارڈ سطح پر ہے، بیرون ملک پاکستانی ہمارا سب سے بڑا اثاثہ ہیں جسے ہم نے ووٹ دینے کا حق بھی دے دیا ہے، زراعت میں کبھی اتنا پیسہ نہیں آیا، کسان کو وہ قیمتیں ملیں جو اس سے پہلے نہیں ملیں، گنا فروخت کرنے پر اسے انتظار کیے بغیر بڑا معاوضہ مل رہا ہے کیوں کہ کسان خوشحال ہوگا تو ملک خوشحال ہوگا۔وزیراعظم نے کہا کہ پہلی بار پاکستان میں ایک آزاد خارجہ پالیسی بنی ہے، پاکستان اب کسی اور ملک سے ڈکٹیشن نہیں لیتا، گزشتہ ادوار میں پاکستان میں ڈرون حملے ہوتے تھے اور ہمارے حکمران دفاع کے بجائے چپ کرکے تماشا دیکھتے تھے کیوں کہ وہ غلام تھے اور ان کی دولت بیرون ممالک پڑی ہوئی تھی، یہ ڈرون حملے آخر ہمارے دور میں کیوں نہیں ہوتے؟ اگر میں بھی کرپشن سے پیسہ کماں اور اپنا پیسہ باہر بھیج دوں تو میں بھی ان کا غلام بن جاوں گا۔عمران خان نے کہا کہ ہم نوجوانوں کے لیے آئی ٹی کے شعبے میں انقلاب لارہے ہیں، صحت کارڈ رہے ہیں، گزشتہ حکمرانوں کو عوامی مشکلات کا کیا پتا؟ وہ تو علاج کے لیے بیرون ملک چلے جاتے تھے لیکن اب ہر شہری دس لاکھ روپے اپنی صحت پر کسی بھی اسپتال میں خرچ کرسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ خیبر پختون خوا انتخابات میں دوسری باری کسی کو نہیں دیتا وہ تحریک انصاف کو دو تہائی اکثریت کے ساتھ واپس لے آیا۔