اسلام آباد (ویب ڈیسک)

کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے یوٹیلیٹی اسٹورز پر 5 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں پر سبسڈی جاری رکھنے کی منظوری دے دی ہے۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی کی منظوری کے تحت یوٹیلٹی اسٹورز پر آٹا، گھی، چینی، چاول اور دالوں پر سبسڈی 24 فروری سے 31 مارچ تک برقرار رہے گی جبکہ کمیٹی نے افغانستان اور ایران کے ساتھ سرحدی تجارت (بارڈر ٹریڈ) معاہدے کے ضوابط کی اجازت دیدی ہے۔اجلاس میں چینی کی قیمتوں میں اضافہ روکنے کیلئے چینی کے ذخائر کو تقویت دینے کی منظوری دی گئی اور وفاقی حکومت کی جانب سے 3 لاکھ اور پنجاب اور سندھ 2 لاکھ میٹرک ٹن چینی خریدنے پر اتفاق کیا گیا۔علاوہ ازیں اجلاس میں افغانستان کو 50 ہزار میٹرک ٹن گندم کی فراہمی کی سمری واپس لے لی گئی جبکہ پاسکو کو 65 ارب کی کریڈٹ لمٹ پر 12 لاکھ ٹن گندم کی خریداری کا ہدف دیا گیا، جس کے تحت پاسکو 1950 روپے فی 40 کلوگرام کی شرح سے گندم خریدے گا۔وزارت اقتصادی امور کیلئے 68.40 کروڑ کی کی پہلی قسط کی منظوری بھی دے دی، سندھ میں اقتصادی ترقی کے پلان کے لئے دو کروڑ روپے کی گرانٹ اور وزارت ہاوسنگ اینڈ ورکس کیلئے پی ایس ڈی پی سے 20 کروڑ روپے کی گرانٹ اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کیلئے 45 کروڑ کی سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری دی گئی۔

مزید

شیخ ہیبت اللہ اخونزادہ کی حکمت عملی القاعدہ اور داعش جیسی قرار Published On 17 December,2025 05:31 am whatsapp sharing buttonfacebook sharing buttontwitter sharing buttonemail sharing buttonsharethis sharing button واشنگٹن: (دنیا نیوز) شیخ ہیبت اللہ اخونزادہ کی حکمت عملی القاعدہ اور داعش جیسی قرار دیدی گئی۔ امریکی جریدے دی نیشنل انٹرسٹ نے بڑے خطرے سے آگاہ کردیا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طالبان کے 20 سے زائد دہشت گرد تنظیموں سے روابط برقرار ہیں، جلد دنیا کو ایسی نسل سے واسطہ پڑے گا جو عالمی جہاد کو دینی فریِضہ سمجھتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق طالبان رجیم کے مدرسوں کے ذریعے نوجوانوں کی ذہن سازی کے بھی انکشافات کئے گئے، طالبان کے تحت مدرسہ اور تعلیمی نظام کو نظریاتی ہتھیار میں بدلا گیا، تعلیم کو اطاعت اور شدت پسندی کی ترغیب کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے۔ امریکی جریدے کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2021 کے بعد مدارس کے نصاب کو عالمی جہادی نظریے کی تربیت کیلئے ڈھال دیا گیا، طالبان کی تشریح اسلام افغان یا پشتون روایات کا تسلسل نہیں، طالبان کا تشریح کردہ اسلام درآمد شدہ اور آمرانہ نظریہ ہے، طالبان کا نظریہ تعلیم نہیں نظریاتی اطاعت گزاری ہے۔