واشنگٹن (ویب ڈیسک)
امریکی وزیر خارجہ نے افغانستان پرعائد پابندیوں سے متعلق ایک بیان میں کہا کہ بین الاقوامی مالیاتی ادارے اور کمرشل کمپنیوں کو افغانستان میں کام کرنے کی اجازت ہوگی۔میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی سیکریٹری خارجہ کا کہنا ہے کہ افغان حکومت اور اس کے اہم ارکان جن پر بین الاقوامی پابندیاں ہیں انہیں پرائیویٹ کمپنیوں سے کاروبار کی اجازت ہوگی۔انٹونی بلنکن نے بیان میں کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ افغانستان میں کاروباری سرگرمیاں شروع ہوں۔ اس حوالے سے امریکا بین الاقوامی اداروں اور پرائیویٹ سیکٹرکی افغانستان میں مدد کرے گا۔امریکی سیکریٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا افغانستان میں کمرشل اور ذاتی بینکنگ نظام میں بہتری چاہتاہے تاکہ کاروبار اور امداد میں آسانی ہو۔ ہم افغانستان میں ٹرانسپورٹ، ٹیلی کمیونیکیشن حفاظتی آلات اور دیگر اہم شعبوں میں کاروبار کا فروغ چاہتے ہیں۔انٹونی بلنکن نے مذید کہا کہ طالبان پر پابندیاں رہیں گی لیکن آج کا اعلان پرائیویٹ کمپنیوں اور امدادی اداروں پہ ان پابندیوں میں نرمی لانے سے متعلق ہے۔ ہم افغان عوام کے ساتھ کھڑے ہیں اور افغانستان کی معیشت کو مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں۔امریکی سیکریٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ ان اقدامات سے افغانستان میں بینکنگ نظام کسٹم ڈیوٹی اور ٹیکسیشن کے نظام میں بہتری آئے گی۔ امریکی حکومت کا افغانستان کے حوالے سے بڑا ایکشن خطے کی صورتحال کے پیش نظر انتہائی اہم ہے۔