کیف / لندن (ویب ڈیسک)

یوکرین سے شہریوں کے محفوظ انخلا تک روس کی محدود جنگ بندی کی پیشکش یوکرین نے مسترد کردی ہے۔ امریکی میڈیا کے مطابق یوکرین نے شہریوں کے انخلا کی پیشکش کو غیراخلاقی قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ انخلا کے راستے شہریوں کو روس یا اس کے اتحادی ملک بیلاروس کی طرف لے جائیں گے۔روس نے یوکرین کے بڑے شہروں کیف، ماریوپول، خارکیف اور سومی کیلئے محدود جنگ بندی کا اعلان کیا تھا تاکہ شہریوں کو انخلا کی اجازت دی جاسکے۔ تاہم یوکرین کی نائب وزیر اعظم ایرینا ویریشچک نے اس پیشکش کو مسترد کر دیا۔ویریشچک نے ٹیلی ویژن پر بریفنگ میں بتایا کہ یہ قابل قبول آپشن نہیں ہے۔ شہری بیلاروس نہیں جارہے اور نہ وہاں سے فلائٹ کے ذریعے روس جائیں گے۔نائب وزیر اعظم نے مزید بتایا کہ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کی روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے ساتھ بات چیت کے بعد یوکرین کو پیر کو صبح روس کی تجویز موصول ہوئی

 

یوکرین جنگ؛ بورس جانسن سے بھارت کی مالی امداد روکنے کا مطالبہ

برطانیہ کے رکن اسمبلی جونی مرسر نے وزیر اعظم بورس جانسن سے یوکرین جنگ میں روس کی خاموش حمایت کرنے پر بھارت کی 5 کروڑ پاونڈز مالی امداد روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانوی رکن اسمبلی جونی مرسر نے کہا ہے کہ بھارت نے روس کے یوکرین پر حملے کے خلاف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پیش کی گئی قراردادوں پر ووٹ دینے سے کئی بار گریز کیا ہے اس لیے بھارت کی مالی امداد کو روک دیا جائے۔جونی مرسر نے اپنی ٹویٹ میں وزیر اعظم بورس جانسن سے مطالبہ کیا کہ رواں برس ہم بھارت کو غیر ملکی امداد کے طور پر 5 کروڑ 53 لاکھ پانڈز کی خطیر رقم دے رہے ہیں جو اب روک دینی چاہیئے۔جونی مرسر نے مزید لکھا کہ میں غیر ملکی امداد کا بھرپور حامی ہوں تاہم اگر روسی صدر ولادیمیر پوٹن ہمارے دوستوں پر پابندیاں لگاتے ہیں تو وقت آ گیا ہے کہ بھارت کی مالی امداد بھی بند کردی جائے۔برطانوی رکن اسمبلی نے اخبار دا ٹیلی گراف کی ایک رپورٹ کا بھی حوالہ دیا جس میں امریکی صدر جوبائیڈن کے دبا کے باوجود بھارتی وزیر اعظم نریندرمودی کی طرف سے کی مذمت سے انکار کیا تھا۔