لاہور (ویب ڈیسک)

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت نے کامیاب معاشی پالیسیوں کی بدولت ملکی معیشت کا استحکام دیا،ملکی معیشت اب سسٹین ایبل گروتھ کی سمت میں جارہی ہے،وزیراعظم لاہور میں اراکینِ صوبائی اسمبلی پنجاب سے گفتگو کررہے تھے جنھوں نے ان سے ملاقات کی ،ملاقات میں مخصوص نشستوں پر منتخب خواتین اراکینِ صوبائی اسمبلی اور اقلیتی اراکینِ صوبائی اسمبلی پنجاب شامل تھے جبکہ وفاقی وزرا مخدوم شاہ محمود قریشی، اسد عمر، شفقت محمود، مخدوم خسرو بختیار، حماد اظہر، وزیرِ مملکت فرخ حبیب، وزیرِ اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار اور ترجمان وزیرِ اعلی حسان خاور بھی ملاقات میں شریک تھے، وزیراعظم سے جن خواتین اراکینِ صوبائی اسمبلی نے ملاقات کی ان میں یاسمین راشد, صادقہ صاحبداد خان, شمسہ علی، نسرین طارق، شوانہ بشیر، شمیم آفتاب، فردوس رانا، شاہدہ احمد، سمیرا احمد، عائشہ اقبال، نیلم حیات ملک، ام البنین علی، مسرت جمشید، سعدیہ سہیل رانا، رشیدہ خانم، فرحت فاروق، ثانیہ کامران، طلعت فاطمہ نقوی، شاہینہ کریم، آسیہ امجد، سیمابیہ طاہر، مومنہ وحید، عائشہ نواز، زینب عمیر، فراح آغا، سید ہ فراح عظمی، ساجدہ بیگم، ساجدہ نوید، سبین گل خان، سبرینہ جاوید اورعابدہ بی بی شامل تھیں جبکہ ملاقات کرنے والے اقلیتی اراکینِ صوبائی اسمبلی میںہارون عمران گل ، اعجاز عالم،آگسٹین، مہندر پال سنگھ اور یوڈسڑرچوہان شامل تھے۔شرکا ء نے وزیرِ اعظم کو پنجاب میں حکومت کے اقدمات کی بدولت عوامی پزیرائی اور جاری ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت سے آگاہ کیا،اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے اراکین نے وزیرِ اعظم اور وزیرِ اعلی کو پنجاب میں اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے اٹھائے گئے اقدامات پر خراجِ تحسین پیش کیا،اس موقع پر وزیراعظم کاکہناتھا کہ پاکستان تحریکِ انصاف نے مخصوص نشستوں پر میرٹ کی بالادستی کو یقینی بنایا ،انہوں نے کہاکہ قومی اور صوبائی اسمبلی میں خواتین اراکین قانون سازی میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں، وزیرِ اعظم نے کہاکہ پاکستان تحریکِ انصاف نے مخصوص نشستوں پر میرٹ کی بالادستی کو یقینی بنایا اس سے قبل ماضی میں سیاسی پارٹیاں مخصوص نشستوں پر اقربہ پروری سے لوگوں کو لاتی رہیں،عمران خان نے کہاکہ حکومت کو دیوالیہ معیشت ورثہ میں ملی، حکومت نے کامیاب معاشی پالیسیوں کی بدولت ملکی معیشت کا استحکام دیا،ملکی معیشت اب سسٹین ایبل گروتھ کی سمت میں جارہی ہے،وزیرِ اعظم نے کہاکہ حکومت کی کرونا سے بچا پالیسیوں کی دنیا بھر میں پذیرائی ہوئی۔