اسلا م آباد (ویب ڈیسک)
ڈاکٹرعطاء الرحمن کی بطورممبر ہائیر ایجوکیشن کمیشن تعیناتی اسلام آباد ہائی کورٹ میں میں چیلنج کر دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق عدالت نے ڈاکٹرعطاالرحمن کی بطور ممبرایچ ای سی تعیناتی خلاف درخواست پر وفاق کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے سماعت کرتے ہوئے فریقین سے دو ہفتوں میں جواب طلب کرتے ہوئے وفاقی حکومت، سیکریٹری وزارت تعلیم، ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایچ ای سی، چیئرمین ایچ ای سی اور دیگر کو نوٹسز جاری کردیے۔درخواست گزارکی جانب سے بیرسٹرعمر اعجاز گیلانی عدالت میں پیش ہوئے۔درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے ڈاکٹر طارق بنوری کو بحال کیا تھا۔ حکومتی ممبران نے ایک سازش کے تحت چیرمین ایچ ای سی کو غیر فعال بنا دیا۔وکیل درخواست گزار نے کہا کہ ڈاکٹر عطا الرحمن کی سرپرستی میں ایچ ای جے کو آڈٹ سے بچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ دوسروں کے ریسرچ چوری کرنے والوں کی لسٹ ایچ ای سی ویب سائٹ پر موجود ہوتی تھی۔درخواست گزار کی جانب سے یہ بھی موقف پیش کیا گیا کہ جب سے ایچ ای سی کے بندوں کا نام اس لسٹ میں آیا تو انہوں نے ویب سائٹ سے لسٹ ہی ہٹا دی۔بیرسٹرعمر اعجاز گیلانی نے عدالت سے استدعا کی کہ پلیجریزم سے متعلق جو لسٹ تھی وہ ویب سائٹ پر دوبارہ اپ لوڈ کیا جائے۔ ایک ریگولٹر ادارے کو کس انداز میں چلایا جارہا ہے یہ انتہائی تشویشناک ہے۔وکیل درخواست گزار نے کہا کہ ایچ ای سی ایک خود مختار ادارہ ہے مگر اسے حکومتی دبا میں چلایا جاتا ہے۔عدالت نے فریقین کو نوٹسسز جاری کرکے سماعت 28 مارچ تک کے لئے ملتوی کردی۔