توہین الیکشن کمیشن کیس ، ممبر الیکشن کمیشن اور پی ٹی آئی وکیل شعیب شاہین میں تلخ کلامی، سماعت 24 جنوری تک ملتوی

آپ ہم سے تنقید کا حق بھی چھین رہے ہیں، بلے کا نشان بھی چھین لیا، وکیل شعیب شاہین

 ہم نے چھینا نہیں،آپ کو دیا نہیں تھا، اس کیس کو 2 سال ہوگئے ہیںاس وقت آپکی حکومت تھی ،ممبرالیکشن کمیشن

ہمارے اندر لاوا پکا ہوا ہے، ہم اس کا اظہار نہ کریں، رحیم یارخان میں ہمارے وکیلوں پر پرچہ ہوا ہے،وکیل شعیب شاہین

 آپ کے وکلا نے حملہ کیا تھا،توہین الیکشن کمیشن کیس میں جیل میں جو ہوا اس پر خاموش رہے، بہت کچھ کرسکتے تھے، ممبر ای سی پی

اسلام آباد ( ویب  نیوز)

بانی پی ٹی آئی اور فواد چوہدری کے خلاف توہین الیکشن کمیشن کیس میں ممبر الیکشن کمیشن اور پی ٹی آئی کے وکیل شعیب شاہین کے درمیان تلخ کلامی ہوگئی۔الیکشن کمیشن میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور فواد چوہدری کے خلاف توہین الیکشن کمیشن اور چیف الیکشن کمشنر کیسز کی سماعت ہوئی جس سلسلے میں پی ٹی آئی کے وکیل شعیب شاہین عدالت میں پیش ہوئے۔دوران سماعت شعیب شاہین نے کہا کہ ہمیں نوٹس ہی نہیں ملا، صبح ٹی وی سے معلوم ہوا کہ سماعت ہے، اس پر ممبر الیکشن کمیشن نے ڈی ڈی لا ء سے پوچھا کہ آپ نے نوٹس کیا تھا؟ ڈی ٹی لا ء نے بتایا کہ اس دن جیل میں تاریخ کا اعلان ہوگیا تھا۔شعیب شاہین نے کیس ملتوی کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ آپ ہم سے تنقید کا حق بھی چھین رہے ہیں، بلے کا نشان بھی چھین لیا، اب الیکشن کے دنوں میں ہمارے لیڈرپرتوہین الیکشن کمیشن کی سزا ہوجائے گی۔ممبر الیکشن کمیشن نے شعیب شاہین کو جواب دیا کہ ہم نے چھینا نہیں،آپ کو دیا نہیں تھا، اس کیس کو 2 سال ہوگئے ہیں، اس وقت آپ کی حکومت تھی۔شعیب شاہین نے کہا کہ اللہ کرے فیصلہ آئین اور قانون کے مطابق ہو، ہمارے اندر لاوا پکا ہوا ہے، ہم اس کا اظہار نہ کریں، رحیم یارخان میں ہمارے وکیلوں پر پرچہ ہوا ہے۔ممبر الیکشن کمیشن نے جواب دیا کہ آپ کے وکلا نے حملہ کیا تھا، تنقید ہونی چاہیے لیکن گالی تو نہیں ہونی چاہیے، یہ کیسز 2021 سے پڑے ہیں،آپ نے کیس کو اتنا طول دے دیا، جیل میں جو ہوا اس پر ہم خاموش رہے، جیسے جوابدہ نے جیل میں کیا ایسا ہم نے پہلے نہیں دیکھا، ہم بہت کچھ کرسکتے تھے۔اس دوران شعیب شاہین کی الیکشن کمیشن ممبران سے تلخ کلامی ہوئی جس پر الیکشن کمیشن نے سماعت 24 جنوری تک ملتوی کردی۔