اب کرسی بچانے کے لیے وزیراعظم کے پاس وقت نہیں ۔ سراج الحق

 وزیر اعظم کسی قانون کا احترام نہیں کرتے، اداروں پر کیچڑ اچھال رہے ہیں

مہنگائی ، بے روزگاری اور کرپشن کے خلاف راولپنڈی میں عوامی دھرنے سے خطاب

راولپنڈی(ویب نیوز)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کو اندازہ ہو گیا ہے اب کرسی بچانے کے لیے ان کے پاس وقت نہیں ۔ آج وزیراعظم کے پاس دکھانے کو کوئی کارکردگی نہیں ،انہوں نے کام کرنے کی بجائے پھر جلسے شروع کیے ہیں ۔وزیر اعظم سرکاری وسائل پر سیاسی دورے کر رہے ہیں۔الیکشن کمیشن کی پابندی کے باوجودان کے سیاسی جلسے ظاہر کرتے ہیں کہ وہ کسی قانون کا احترام نہیں کرتے۔ وہ اداروں پر کیچڑ اچھال رہے ہیں۔ اتوار کومہنگائی ، بے روزگاری اور، کرپشن کے خلاف راولپنڈی میں جماعت اسلامی کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے  انہوں نے  کہا کہ  وزیر اعظم جس طرح کی گالم گلوچ وہ اپنے جلسوں میں استعمال کررہے ہیں وہ ملکی سیاست کے لیے انتہائی خطرناک ہے۔وزیر اعظم کہ رہے ہیں وہ قوم کی تربیت کررہے ہیں ، ایسی تربیت سے لوگ پناہ مانگتے ہیں ۔ مسائل کے حل کے لیے نئے الیکشن ہوں ، عدم اعتماد کے بعد اگر پی ٹی آئی کی جگہ ن لیگ یا پی پی آگئی تو بھی کون سی تبدیلی آئے گی۔اپوزیشن کا اتحاد مصنوعی اور مجبوری پر ہے ۔کسی اندرونی تبدیلی کی بجائے نئے انتخابات ہی مسئلے کا واحد حل ہے ۔ عوام پرانے چہروںسے نجات چاہتے ہیں، قوم کو فیصلہ کرنے کا اختیار دینا چاہیے ،وہ کس کا ساتھ دیتے ہیں۔ قوم نے تینوں کو آزما لیا، ملک کواسلامی نظام اور سٹیٹس کو سے نجات دلانا ہوگی۔ قوم اپنے حق کے لیے کھڑی ہو اور جماعت اسلامی کا ساتھ دے۔ جماعت اسلامی نے سٹیٹس کو کا حصہ بننے کی بجائے قوم کے پاس جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پیپلز پارٹی، ن لیگ اور پی ٹی آئی نے ملک پر آئی ایم ایف کو مسلط کیا ۔ حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کے نتیجے میں پاکستان کا معاشی سقوط ہو گیا ہے۔پاکستان کی حکومتوں کے فیصلے امریکہ کے زیر اثر ہوتے ہیں ۔وزیراعظم نے ایک ایک کرپٹ کو پکڑ پکڑ کر اپنی پارٹی میں شامل کیا مگر وہ دھڑلے سے کرپشن کے خلاف بھاشن دیتے ہیں۔ ادارے کہہ رہے ہیں کہ وہ غیر جانبدار ہیں مگر وزیر اعظم کہتے ہیںغیر جانبدار تو جانور ہوتا ہے ۔ بدقسمتی سے یہی لوگ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کو لائے ،پی ٹی آئی کو لانے والے بھی یہی لوگ ہیں، مگر آج شرمندہ ہیں۔اسٹیبلشمنٹ کو آج فیصلہ کرنا ہو گاکہ وہ غیر جانبدار ہے ۔پی ٹی آئی نے میڈیا پر وہ پابندیاں لگائی جو کسی جرنیل نے نہیں لگائیں،جس میڈیا نے وزیراعظم کو سپورٹ آج وہ اسی میڈیا کو کچل رہے ہیں۔یہ زمانہ ٹیکنالوجی کا ہے، ٹیکنالوجی میں ترقی کرنا ہوگی مگر وزیراعظم قوم کو کٹے اور مرغیاں پالنے کے مشورے دے رہے ہیں۔ وہ سمجھتے ہیں  10روپے پٹرول سستا کرکے قوم پر احسان کردیا۔ چاول، چینی اور آٹے کی قیمت عام آدمی کی پہنچ سے دور ہ ہے ۔ پی ٹی آئی نے زرعی ملک کو تباہ کیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے راولپنڈی میں عوامی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی پنجاب شمالی ڈاکٹر طارق سلیم، نائب امیر صوبہ حافظ تنویر احمد، صدر جے آئی لیبر ونگ شمس الرحمان سواتی اور امیر ضلع راولپنڈی سید عارف شیرازی بھی موجود تھے۔ دھرنے میں خواتین، بچوں اور بزرگوں سمیت عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ جماعت اسلامی کی مہنگائی ، بے روزگاری، کرپشن اور سودی معیشت کے خلاف جاری دھرنوں کی تحریک کے سلسلہ میں جہلم اور چکوال میں بھی مظاہرے ہوئے جن سے نائب امیر جماعت اسلامی لیا قت بلوچ نے خطاب کیا۔ اتوار کوہی بہاولنگر میں ہونے والے بڑے دھرنے سے سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم نے خطاب کیا۔راولپنڈی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ پاکستان ایک نظریہ اورلازوال جدوجہد کے نتیجے میں معرض وجود میں آیا مگر بدقسمتی سے 74 سالوں سے کرپٹ مافیا ملک پر مسلط ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہمارا مقابلہ استعمار کے وفاداروں سے ہے ۔ قوم جان لے ن لیگ، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی میں کوئی فرق نہیں ۔ سب نے ملک کی معیشت ، نظریہ اور جغرافیہ تباہ کیا۔تینوں پارٹیوں نے ملک پر آئی ایم ایف کو مسلط کیا۔ حکمران اشرافیہ نے قرضے لے کر اپنے بنک بیلنس بڑھائے۔ تینوں بڑی سیاسی پارٹیاں کشمیر پر سودے بازی پر متفق ہیں۔مسلم لیگ نے واجپائی کو پاکستان آنے سے روکنے پر جماعت کے کارکنوں پر لاٹھی چارج کیا ۔پرویز مشرف نے 6 ہزار لوگوں کو امریکہ کے حوالے کیا ۔پی ٹی آئی کی حکومت نے امریکہ کے پریشر پر ابی نندن کو رہا کر دیا۔مشرف کے بعد پیپلز پارٹی،پھر مسلم لیگ اور اب پی ٹی آئی نے لاپتہ افراد کے لیے کچھ نہیں کیا ۔آج تک کسی نے ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کی بات نہیں کی ۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے اس ملک میں جمہوریت کے لیے اور آمریت کے خلاف جنگ لڑی ہے۔اس ملک کے لیے1971کی جنگ میں جماعت اسلامی کے  10 ہزار کارکنان شہید ہوئے۔ ملک میں زلزلہ یا سیلاب آیا تو جماعت اسلامی نے آگے بڑھ کر قوم کی خدمت کی۔ جماعت اسلامی 30 ہزار یتیم بچوں کی کفالت کر رہی ہے۔ ہمارے ہزاروں سکولوں میں لاکھوں بچے تعلیم حاصل کررہے ہیں۔ ہم حقیقی تبدیلی کے لیے عوام کا ساتھ چاہتے ہیں۔ اللہ نے ہمیں موقع دیا تو عدالتوں میں قرآن کا نظام لائیں گے۔ ملک میں 28 اقسام کا نظام تعلیم ہے، اسے ختم کرکے قوم کو یکساں تعلیمی نظام دیں گے۔ جماعت اسلامی سرکاری سکولز میں اردو ذریعہ تعلیم نافذ کرے گیاور سی ایس ایس کا امتحان بھی اردو میں لیا جائے گا۔سپریم کورٹ کے فیصلے کی رو سے ملک میں اردو کو دفتری زبان کے طور پر رائج کیا جائے گا۔جماعت اسلامی سودی نظام کا خاتمہ کرے گی۔ محنت کشوں کو کارخانے کے منافع میں شریک کریں گے اور کاشتکاروں کو ان کی فصلوں کا اصل معاوضہ ملے گا۔بہاولنگر میں احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے امیر العظیم نے کہا کہ مہنگائی ، بے روزگاری نے ملک میں تباہی مچا دی ہے ۔لٹیرے بے نقاب ہوگئے ہیں۔شیر ، بلے اور تیر والوں نے قوم کو بار بار دھوکہ دیا، یہ لوگ اپنے آپ کو بادشاہ سمجھتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ عوام ان کے غلام بن کر رہیں ۔عوام اب بیدار ہوچکی ہے ،انہیں حقیقی تبدیلی چاہیے۔عوام کے حقوق کے لیے جماعت اسلامی ایوانوں ، چوکوں ، چوراہوں میں آواز بلند کررہی ہے ۔انشااللہ اس ملک کو اسلامی نظام دیں گے ۔موجودہ حکمران تعلیم فروش ہیں ، انہوں نے نوجوانوں کا مستقبل تباہ کیا ہے ۔آزمائے ہوئے لوگوں سے جان چھڑانا ہوگی ۔ ملک کے مسائل کا حل قرآن و سنت کے نظام میں ہے ۔