اسلام آباد (ویب ڈیسک)
اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی ) نے 8.2 ارب کے رمضان ریلیف پیکج کی منظوری دیتے ہوئے کہا ہے کہ رمضان پیکیج 2 کروڑ افراد کی بجائے ملک بھر کے عوام کیلئے ہو گا۔
تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ شوکت ترین کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزرا، معاونین اورمشیروں سمیت دیگر اعلی حکام نے شرکت کی۔اجلاس کے بعد جاری ہونے والے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ جی ٹوینٹی ممالک کی جانب سے قرض موخر کے اقدامات کی منظوری دی گئی ہے جی ٹوینٹی کے 15ممالک کیساتھ قرض موخرکیاقدامات کئے جائیں گے۔ ایل این جی ٹوپائپ لائن منصوبے کیلئے 21ارب کی بینک گارنٹی کی منظوری، جھل مگسی فیلڈسے 15ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی دوبارہ فراہمی کی منظوری اور ماڑی گیس فیلڈسے 110ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی فراہمی کی بھی منظوری دی گئی ہے۔ کپاس کی 2022-23کی فصل کیلئیکم از کم قیمت5700 روپیمن مقرر کی گئی ہے اور ابتدائی طور پر کپاس کی 2 ملین گانٹھوں کی خریداری کا ہدف رکھا گیا ہے۔ملٹری اکاونٹس ڈپارٹمنٹ کیلئے 200 ملین کی تکنیکی سپلیمنٹری گرانٹ جب کہ پاک یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈایمرجنگ ٹیکنالوجی کیلئے 3.50ارب گرانٹ منظوری دی گئی ہے۔ اسی طرح پی ایس او، آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کیلئے تیل کی قیمتوں کے فرق کیلئے 11.73ارب اضافی منظوری دی گئی ہے یہ سپلیمنٹری گرانٹ کی رقم 31مارچ تک کیلئے فراہم کی جائیگی۔