تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ قریب آتے ہی سب واپس آئیں گے، عمران خان

رنگ روڈ سارے علاقے کو تبدیل کرے گا، نالہ لئی کے منصوبے کا تین ہفتے تک اعلان کریں گے

وزیراعظم کا راولپنڈی رنگ روڈ منصوبے کے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب

راولپنڈی (ویب ڈیسک)

وزیراعظم عمران خان نے فلور کراسنگ کرنے والے اراکین پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ جیسے جیسے ووٹ کا دن قریب آئے گا تو یہ سارے لوگ واپس آئیں گے۔راولپنڈی رنگ روڈ منصوبے کے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ رنگ روڈ سارے علاقے کو تبدیل کرے گا۔انہوں نے کہا کہ شہروں کے ماسٹر پلان اس لیے ضروری ہیں کیونکہ شہر پھیلتے جارہے ہیں، جس سے نقصان یہ ہوگا کہ زرعی زمین کم ہوجائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ نالہ لئی کے منصوبے کا تین ہفتے تک اعلان کریں گے، اس کا مقصد پنڈی کو نیا شہر بنانا ہے، دبئی اور دیگر نئی شہروں سے ہم نے سیکھا ہے اور پنڈی کو نیا شہر بنائیں گے اور اگلے 3ہفتے میں شروع کریں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ مجھے خدشہ ہے کہ پنڈی بھی لاہور کی طرح پھیلتا جائے گا لیکن رنگ روڈز بنائیں گے اور شہر کو مزید پھیلنے سے روکیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے رنگ روڈ کے ساتھ صنعتی زون کا بھی منصوبہ بنایا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ یہ عدم اعتماد کی تحریک پاکستان میں زبردست کام ہو رہا ہے کیونکہ لوگوں کو کبھی نہ کبھی پتہ چلنا تھا کہ لوگوں کے ضمیر خریدنے کے لیے منڈی لگی ہوگی۔ان کا کہنا تھا کہ یہ چوری کا پیسہ ہے اور یہ چھپ کر نہیں اوپن ہو رہا ہے، سندھ ہاس میں اس کو بچانے کے لیے پولیس بلائی ہے، یہ غیرقانونی سرگرمی ہے۔انہوں نے کہا کہ اللہ نے پاکستان پر کرم کیا ہے کہ لوگوں کو اس طرح کی سیاست دیکھنی چاہیے، اگر پیچھے رہ گئے ہیں تو اس طرح کی سیاست سے پیچھے رہ گئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ کوئی کسی کو شرم نہیں ہے، جمہوریت اور چیز کا نام ہوتا ہے ، ضمیر خریدنے کے لیے ایک منڈی لگی ہوئی ہے، یہ حلال کا پیسہ نہیں ہے بلکہ سندھ حکومت کے پاس ہے جو کہ عوام کا ہے اور چوری کے ذریعے حاصل کیا گیا اور اسی پیسے سے لوگوں کو خریدا جارہا ہے، پیسوں کے بڑے بڑے تھیلے آرہے ہیں، اگر ہمارا ملک پیچھے رہ گیا ہے تو اس کی وجہ یہی ہے کہ پیسہ بنانا، پیسوں سے لوگوں کو خریدنا اور پیسے باہر بھیج دینا۔وزیراعظم نے کہاکہ میں برطانیہ میں رہا ہوں اور ہم نے وہاں سے ماڈل لیا ہے۔ وہاں کوئی سیاست دان تصور بھی نہیں کرسکتا ہے کہ پیسے لے کر دوسری طرف جائے اور فلور کراس کرے گا، ان کوعوام کا اتنا ڈر ہے کہ ان کی جمہوریت میں عوام کے خوف کی وجہ سے کسی کی مجال نہیں ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ جمہوریت میں پرامن احتجاج آپ کا حق ہے، اگر کوئی آپ کے حلقے سے ووٹ لے کر آتا ہے اور پیسے لے کر کسی اور کے ساتھ جاتا ہے تو آپ کا فرض ہے کہ پرامن احتجاج کریں۔ان کا کہنا تھا کہ اصل میں برطانیہ میں عوام کا دباو پڑتا ہے، اس کی پوری زندگی کے لیے سیاست سے باہر ہوتا ہے، یہ مین آج پیش گوئی کررہا ہوں جیسے جیسے عدم اعتماد کی تحریک پر ووٹ کا دن قریب ہوگا تو میں قوم کا غصہ دیکھ رہا ہوں ضمیر فروشی پر، ہمارے لوگ ان سے بات کر رہے ہیں تو ان کو شک کا فائدہ بھی دے رہا ہوں۔انہوں نے کہا کہ ان میں سے زیادہ تر لوگ واپس آجائیں گے، کیونکہ یہ عوام کا دباو دیکھیں گے، زمانہ بدل چکا ہے، جب چھانگا مانگا کی سیاست تھی تو تب سوشل میڈیا نہیں تھا۔وزیر اعظم نے کہاک، ہمارے کچھ لوگ جذبات میں آگئے اور سندھ ہاوس پہنچ گئے، انہیں کہتا ہوں کہ پرامن احتجاج آپ کا حق ہے لیکن کوئی تصادم نہ کریں، ساری قوم کے سامنے نظر آگیا ہے کہ سندھ ہاوس میں کیا ہورہا ہے،وزیراعظم نے کہا کہ اس وقت سوشل میڈیا ایک،ایک چیز لوگوں کے سامنے لے آتا ہے، یہ وقت بدل گیا ہے اور ان شااللہ 27 تاریخ کو عوام دیکھیں گے کہ اسلام آباد کی تاریخ میں کبھی اتنے لوگ جمع نہیں ہوئے ہوں گے،صرف اس لیے کہ وہ ایک پیغام دینا چاہیں گے کہ قرآن کی آیت ‘امر بالمعروف’ یعنی ہمیں اللہ کا حکم ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ یاد رکھیں کہ مسلمانوں کو حکم ہے تم اچھائی کے ساتھ اور برائی کے خلاف کھڑے ہوں، جب سب کے سامنے برائی دیکھ رہے ہوں تو اللہ نے قرآن میں حکم دیا ہوا ہے کہ آپ جب دیکھ رہے ہیں کہ جب لوگ پیسے لے کر ضمیر بیچ رہے ہیں اور کرپٹ لوگ پیسے لے کر حکومت گرا رہے ہیں، چوری کے پیسے پر، عوام پر اللہ فرض کرتا ہے کہ بتا تم کہاں کھڑے ہو۔انہوں نے کہا کہ عوام ان شااللہ 27 تاریخ کو بتائیں گے کہ وہ کدھر کھڑے ہیں۔