ملک میں گیس کی قلت، جرمنی کا امارات اور قطر سے رابطہ
قطر اور متحدہ عرب امارات کے دورے پر مائع قدرتی گیس کی فراہمی پر بات چیت کریں گے، رابرٹ ہیبیک
دورے کا مقصد عرب ممالک سے ہائیڈروجن کے حصول کیلئے معاہدے طے کرنا ہے تاکہ جرمنی گیس کے لیے روس پر انحصار کم کردے
ہمیں موسم سرما میں مزید گیس نہیں ملتی اور روس سے ڈیلیوری میں کمی آجاتی ہے تو پھر تمام گھروں کو سہولت فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ اپنی صنعت کو فعال رکھنا مشکل ہوگا
برلن(ویب نیوز) جرمنی کے وزیر اقتصادیات رابرٹ ہیبیک نے کہا ہے کہ وہ قطر اور متحدہ عرب امارات کے دورے پر مائع قدرتی گیس(ایل این جی)کی فراہمی پر بات چیت کریں گے۔عالمی میڈیا کے مطابق جرمن وزیر اقتصادیات عرب امارات اور قطر کا دورہ کریں گے جس کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اس دورے سے ان کا مقصد عرب ممالک سے ہائیڈروجن کے حصول کیلئے معاہدے طے کرنا ہے جس سے جرمنی گیس کے لیے روس پر انحصار کم کردے۔وزارت اقتصادیات کی ویب سائٹ کے اعداد و شمار کے مطابق روس جرمنی کو گیس فراہم کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے۔ جرمنی کی تقریبا نصف ایل این جی روس سے درآمد کی جاتی ہے۔عرب ممالک کے سفر سے پہلے ہیبیک نے کہا کہ اس دورے سے ان کا مقصد ہائیڈروجن کیلئے ممالک سے شراکت داری قائم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں آنے والے موسم سرما میں مزید گیس نہیں ملتی اور روس سے ڈیلیوری میں کمی آجاتی ہے تو ہمارے پاس اتنی گیس نہیں ہوگی کہ ہم اپنے تمام گھروں کو سہولت فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ اپنی صنعت کو فعال رکھ سکیں۔واضح رہے کہ جب سے روس نے یوکرین پر حملہ کیا ہے ، جرمنی نے روس پر گیس کیلئے انحصار کم کرنے کے لیے کئی اقدامات شروع کیے ہیں جن میں غیر روسی ایل این جی کے بڑے آرڈرز اور ایل این جی درآمد کرنے کے لیے ایک ٹرمینل کا منصوبہ بھی شامل ہے۔قطر اور امارات کے سفر میں رابرٹ ہیبیک کے ساتھ کارپوریٹ جرمنی کے تقریبا 20نمائندے ہوں گے جن میں سے بہت سے توانائی کے شعبے سے تعلق رکھتے ہیں۔