نئی دہلی (ویب ڈیسک)
بھارتی ریاست مغربی بنگال میں بیر بھوم میں پرتشدد واقعات کے بعد بنگال کی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق مغربی بنگال میں بیر بھوم تشدد پر سیاست تیز ہوگئی ، اس واقعہ پر اے آئی ایم آئی ایم کے صدر اسد الدین اویسی نے کہا کہ بنگال حکومت تشدد کو روکنے میں ناکام رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی اویسی نے کہا کہ انہوں نے سیاسی جماعتوں کو بھی نشانہ بنایا ہے۔اویسی نے کہا کہ سیاسی پارٹیوں نے ووٹ لیا ہوگا لیکن انہیں نہ تعلیم دی ہے اور نہ قلم، بلکہ ان کے ہاتھ میں بم ہیں۔اویسی کے مطابق بیر بھوم میں جو کچھ ہوا اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت مسلمانوں کو اپنے سپاہی کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔ایک ہی سیاسی جماعت کے دوگروپ تشدد کر رہے ہیں جہاں بچوں سمیت کئی لوگ مارے جا چکے ہیں، ریاستی حکومت بنگال میں تشدد پر قابو پانے میں ناکام رہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ بیر بھوم میں جو کچھ ہوا اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سیاسی پارٹیاں اس ریاست کے مسلمانوں کے نام پر ووٹ لیتی ہیں لیکن انہیں نہ تعلیم دیتی ہیں اور نہ قلم، بلکہ ان کے ہاتھ میں بم ہوتے ہیں۔ بیر بھوم میں جو کچھ ہوا ہم اس کی سخت مذمت کرتے ہیں۔