پشاور ہائیکورٹ کا کوئلہ کرشنگ پلانٹ میں کام بند کرنے کا حکم
کسی کاروبار کیخلاف نہیں لیکن رہائشی علاقے میں کرشنگ کی اجازت نہیں دے سکتے،چیف جسٹس قیصر رشید
عدالتی احکامات کے باوجود پلانٹ میں کام جاری ہے،سرکاری وکیل
پشاور ہائی کورٹ نے ای پی اے کو پلانٹ کا جائزہ لینے احکامات جاری کردیئے
پشاور(ویب نیوز)پشاور ہائیکورٹ نے انقلاب روڈ پر کوئلہ کرشنگ پلانٹ میں کام فوری بند کرنے کا حکم دے دیا۔ منگل کو چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ قیصر رشید اور جسٹس عبدالشکورنے کوئلہ کرشنگ پلانٹ کیخلاف کیس سماعت کی ۔سرکاری وکیل نے دلائل میں کہا کہ رہائشی علاقے میں کرشنگ سے مکین انتہائی پریشان ہے۔ انو ائرمینٹل پروٹیکشن ایجنسی نے این او سی دینے سے انکار کیا ہے۔چیف جسٹس قیصر رشید نے کہا کہ ہم کسی کاروبار کیخلاف نہیں لیکن رہائشی علاقے میں کرشنگ کی اجازت نہیں دے سکتے۔ انقلاب روڈ پر تو بہت زیادہ آبادی ہے، اس سے کینسر تک ہوسکتا ہے۔پشاور ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ ماربل کرشنگ نے بھی تباہی مچائی ہے، پانی کا نظام تباہ کردیا ہے۔ اگر پلانٹ ای پی اے قانون کیمطابق نہیں تو ختم کیا جائے۔چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے کہا کہ کرشنگ پلانٹ رہائشی علاقے سے 500 میٹر دور ہونا چاہئے۔سرکاری وکیل نے کہا کہ عدالتی احکامات کے باوجود پلانٹ میں کام جاری ہے۔ انتظامیہ دیکھ لیں اگر کام جاری ہے تو ان کی درخواست خارج کردیںگے۔پشاور ہائی کورٹ نے پلانٹ میں کام فوری بند کرکے ای پی اے کو جگہ کا جائزہ لینے احکامات جاری کردیئے۔