خوش فہمی میں نہ رہیں کہ عمران خان خاموش ہو کر بیٹھ جائیگا،کسی صورت سازش کو کامیاب نہیں ہونے دوں گا

کچھ نظریاتی نہیں ہو رہا ہے صرف ضمیروں کاسودا ہو رہا ہے ملک کا سودا اور ملکی خودمختاری کا سودا ہو رہا ہے

اسلام آباد (ویب ڈیسک)

وزیراعظم عمران خان نے تحریک عدم اعتماد اور بیرون سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے واضح کیاہے کہ وہ مستعفی نہیں ہونگے، اتوار کو اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد پر جو بھی فیصلہ آئے گا ، اس کے بعد مزید تگڑا ہو کر سامنے آوں گا ، خوش فہمی میں نہ رہیں کہ عمران خان خاموش ہو کر بیٹھ جائیگا، مقابلہ کرنا آتا ہے کسی صورت سازش کو کامیاب نہیں ہونے دوں گا،جمعرات کی شب قوم سے اپنے خطاب میں وزیراعظم نے کہاکہ  میں براہ راست آپ سے مخاطب ہوں،  آج میں نے بہت اہم بات کرنی ہے پاکستان اس وقت ایک فیصلہ کن وقت پرہے ہمارے سامنے دو راستے ہیں کون ساراستہ لینا ہے قوم کو بتانا چاہتاہوں میری طرح کاشخص سیاست میں کیوں آیا دوسرے سیاستدانوں کو دیکھیں انہیں سیاست سے پہلے کوئی نہیں جانتا تھا قائداعظم ہندوستان میں بڑیوکیل تھے سیاست میں آنے سے پہلے ان کی حیثیت تھی۔وزیراعظم نے سیاسی میدان میں قدم رکھنے کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ سیاست شروع کی تو اپنے منشور میں 3 نکات رکھے سب سے پہلے انصاف! طاقتوروں کوقانون کی گرفت میں لانا انصاف ہے انسانیت، اسلامی ریاست میں رحم ہوتا ہے اور خودداری، میرے منشور میں خودداری شامل تھی، غلامی شرک ہے،لاالہ اللہ انسان کو غلامی سے نجات دلاتی ہے 14سال میرا مذاق اڑایا گیا لیکن میں سیاست میں رہا۔ وزیراعظم نے کہا کہ بہت لوگوں نے کہاعمران خان آپ کوسیاست کی کیاضرورت تھی؟ مطلب کیاضرورت کیلئے سیاست میں آئیں نظریے کیلئے نہ آئیں مولانارومی کہتے ہیں جب اللہ نے پر دیئے تو کیوں چیونٹیوں کی طرح زمین پر رینگ رہے ہیں اللہ نے ہمیں اشرف المخلوقات بنایا ہے سب سے بڑا شرک پیسے اور خوف کی پوجا کرنا ہے یہ نہیں وہ بڑا ملک ہے اس کو کچھ نہیں کہنا۔وزیراعظم نے کہا کہ اقتدارملتے ہی فیصلہ کیا تھا ہماری خارجہ پالیسی آزاد ہو گی آزادخارجہ پالیسی کامطلب یہ نہیں کہ کسی ملک کے خلاف ہوں گے کبھی نہیں کہا کہ ہم اینٹی امریکا یا اینٹی بھارت ہوں گے، کرکٹر رہا ہوں ، امریکا، بھارت، برطانیہ کے ماحول کو اچھی طرح جانتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ ہرجگہ کہادہشت گردی کیخلاف جنگ سے ہماراکوئی لینادینانہیں تھا نائن الیون میں کوئی پاکستانی ملوث نہیں تھا ہمیں کیا ضرورت ہے اپنے ملک کوکسی کی جنگ میں لے جائیں مشرف نے غلطی کی کہاکہ ہم امریکا کے اتحادی ہیں مشرف نے کہا ہم جنگ لڑ رہے ہیں، دنیا بھر سے جہادی لائے گئے، 80کی دہائی میں سویت یونین ہارتی ہے، امریکا یہاں سے چلا جاتا ہے امریکا جاتے ہی پاکستان پر پابندیاں لگا دیتا ہے۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ نائن الیون ہوتاہے امریکا پھر آجاتا ہے امریکا افغانستان پرحملہ کرتا ہے پاکستان حمایت کرتاہے اورقربانیاں دیتاہے، 80ہزارجانوں کی قربانی دی،قبائلی علاقے مکمل طورپرتباہ ہوگئے قبائلی علاقوں کو اچھی طرح جانتا ہوں پرامن علاقے تھے قبائلی علاقوں کے ساتھ جو کچھ ہوا اندازہ نہیں لگا سکتے ان پر کیا گزری ظاہر ہے لوگوں کو پہلے کہا گیا جہاد ہے بعد میں کہادہشت گردی ہے۔عمران خان نے واضح کیا کہ جب حکومت ملی تو پہلے دن سے کہا پاکستان کی خارجہ پالیسی پاکستان کے لوگوں کیلئے ہو گی کشمیر کا اسٹیٹس تبدیل کرنے پر بھارت کیخلاف ہر فورم پر بات کی، کشمیر کا اسٹیٹس تبدیل کرنے سے پہلے بھارت سے دوستی کی پوری کوشش کی تھی۔وزیراعظم عمران خان نے دھمکی دینے والے ملک کا نام ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ امریکا نے دھمکی دی، 7مارچ کو ایک ملک سے پیغام آتا ہے پیغام وزیراعظم ہی نہیں بلکہ ہماری قوم کیخلاف ہے عدم اعتماد ابھی نہیں آئی تھی اس ملک کو پہلے سے ہی پتہ چل گیا تھا اس ملک کو پہلے سے پتہ تھا ہمارے ملک میں جو ہو رہا ہے اس سے صاف ظاہر ہے ملک میں جو کیا جا رہا ہے ان کیباہر رابطے تھے کہا گیا عمران خان عدم اعتماد کامیاب ہوتی ہے تو پاکستان کو معاف کر دیں گے عدم اعتماد ناکام ہوئی تو پاکستان کو سخت نتائج کا سامنا ہو گا۔انہوں نے بتایا کہ تمام چیزیں ریکارڈ پر ہیں ملاقات کے منٹس لیے گئے کوئی زبانی دھمکی نہیں دی گئی بلکہ آفیشل مراسلہ ہے کوئی وجہ نہیں بتائی گئی بس کہا گیا عمران خان نے روس جانیکاتنہافیصلہ کیا حالانکہ روس کا دورہ مشاورت کر کے گئے تھے ہمارے سفیر کو بولا گیا عمران خان کی وجہ سے دورہ روس ہوا، خاص پاکستان کو کہا گیا آپ روس کیوں چلے گئے جیسے ہم ان کے نوکر ہیں۔وزیراعظم نے برملا کہا کہ مستعفی نہیں ہوں گا میرے ساتھ کرکٹ کھیلنے والے جانتے ہیں آخری بال تک کھیلتا ہوں میں نے زندگی میں کبھی ہار نہیں مانی تحریک عدم اعتمادمیں دیکھیں گے کون اپنا ضمیر بیچ کر آتا ہے جمہوریت میں لوگ پیسوں کی آفر پر استعفی دے دیتے تھے پوری قوم دیکھ رہی ہے کہاں خریدوفروخت ہورہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اتوارکوملک کافیصلہ ہونے لگاہے تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ ہوگی نیب میں ان کے30سال سے کیسز ہیں ہمارے انصاف کے نظام میں طاقتوں کوگرفت میں لانیکی صلاحیت نہیں کہتے ہیں عمران خان نے ملک کو خراب کر دیا ہے عمران خان کو تو ساڑھے3سال ہوئے،30 سال سے تویہ باریاں لے رہے تھے ساڑھے3سال جوہم نے کیا آزاد ماہرین کو بٹھائیں اور بات کرالیں۔وزیراعظم نے کہا کہ کچھ نظریاتی نہیں ہو رہا ہے صرف ضمیروں کاسودا ہو رہا ہے ملک کا سودا اور ملکی خودمختاری کا سودا ہو رہا ہے اپوزیشن کوکہتاہوں لوگ آپ کومعاف کریں گے نہ بھولیں گے اپوزیشن کوکہتاہوں جو لوگ آپ کوہینڈل کررہے ہیں انہیں بھی عوام معاف نہیں کریں گے آزادخارجہ پالیسی رکھنے والی حکومت کو گرانے کی کوشش کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ میرصادق اور میرجعفر کون تھے؟ یہ وہ لوگ تھے جنہوں نے انگریزوں کیساتھ مل کراپنی قوم کو غلام بنایا یہ موجودہ میرصادق اورمیرجعفرہیں ساری زندگی آپ کوقوم معاف نہیں کریگی جو سودا کر چکے ہیں انہیں کہوں گا ملک وقوم کیلئے واپس آجائیں اتوارکوجوغداری ہورہی ہے عوام کوبتاناچاہتاہوں انہیں یادرکھیں عوام سے کہتا ہوں، ایک ایک غدارکاچہرہ یاد رکھنا قوم بھولیگی نہ آپ کو بھولے اور جوآپ کے پیچھے ہیں انہیں بھی معاف نہیں کرے گی۔