آپ نے صوبائی وزیر کے خلاف کارروائی کی؟،چیف الیکشن کمشنر
الیکشن کمیشن نے تینوں پریذائیڈنگ افسران کو سکیورٹی فراہم کرنے کا حکم دیدیا
اسلام آباد (ویب ڈیسک)
چیف الیکشن کمشنر نے شمالی وزیرستان کے تین پولنگ سٹیشنزپر پولنگ عملے کو یرغمال بنانے اور تشدد کے کیس میں ریمارکس دئیے کہ لگتا ہے کے پی حکومت خود بلدیاتی انتخابات پر اثر انداز ہوتی رہی ہے۔منگل کو چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں تین رکنی کمیشن نے سماعت کی۔سپیشل سیکرٹری نے الیکشن کمیشن کو بتایا کہ ریٹرننگ افسر نے تین پولنگ سٹیشنز پر ہنگامہ آرائی، پولنگ عملے پر تشدد اور پولنگ کا سامان چوری ہونے کی رپورٹ دی جبکہ ریٹرننگ افسر نے تین پولنگ سٹیشنز پر دوبارہ پولنگ کی درخواست دی ہے۔تینوں پولنگ سٹیشنز کے پریذا ئیڈنگ افسران بھی الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے، جہاں ایک خاتون پریذائیڈنگ افسر نے کہا کہ میرے پولنگ سٹیشن پر خواتین پولنگ ایجنٹوں نے حملہ کیا اور مجھے جان بچا کر بھاگنا پڑا۔ڈپٹی کمشنر شمالی وزیرستان الیکشن کمیشن میں بھی پیش ہوئے، چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ آپ کیسے ریٹرننگ افسر ہیں کہ ڈی سی ہونے کے باوجود آپ عملے کو تحفظ فراہم نہ کر سکے، خاتون پر یذائیڈنگ افسر کا بیان سن کر رونا آ رہا ہے۔سپیشل سیکرٹری نے کہا کہ صوبائی وزیر ریلیف کے خلاف ہنگامہ آرائی کی شکایات آئیں، جس پر چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ آپ نے صوبائی وزیر کے خلاف کارروائی کی؟ لگتا یہ ہے کہ صوبائی حکومت خود انتخابات پر اثر انداز ہوتی رہی ہے۔الیکشن کمیشن نے تینوں پریذائیڈنگ افسران کو سکیورٹی فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے صوبائی وزیر اور اس کے بھائی کو نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کیا جبکہ چار پولنگ سٹیشنز پر دوبارہ پولنگ کا حکم دے دیا۔