ترکمانستان پاکستان کے ساتھ مضبوط تجارتی تعلقات قائم کرنے میں دلچسپی رکھتا ہے۔ عطا جان این مولاموف
گوادر اور کراچی بندرگاہوں کے ذریعے ترکمانستان کئی مارکیٹوں تک رسائی حاصل کر سکتا ہے۔ محمد شکیل منیر
اسلام آباد (ویب نیوز )
ڈپلومیٹک کور کے ڈین اور ترکمانستان کے سفیر عطاجان این مولاموف نے کہا کہ ان کا ملک پاکستان کے ساتھ مضبوط تجارتی تعلقات قائم کرنے میں دلچسپی رکھتا ہے کیونکہ دونوں ممالک بہت سی اشیاء میں ایک دوسرے کے ساتھ تجارت کرنے کی عمدہ صلاحیت رکھتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر محمد شکیل منیر کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے جنہوں نے چیمبر کے سابق سینئر نائب صدر محمد نوید ملک کے ہمراہ ترکمانستان سفارتخانے کا دورہ کیا اور ترکمانستان کے سفیر کے ساتھ باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔
ترکمانستان کے سفیر نے کہا کہ ان کا سفارت خانہ آئی سی سی آئی اور ترکمانستان کے چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے درمیان ایک آن لائن کاروباری کانفرنس منعقد کرنے کے لیے تیار ہے تاکہ دونوں ممالک کی کاروباری برادری ایک دوسرے کے ساتھ بات چیت کر کے باہمی تعاون کے ممکنہ شعبوں کو تلاش کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ ان کا سفارت خانہ اپنے احاطے میں آئی سی سی آئی کے اراکین کو ترکمانستان کی قابل برآمد مصنوعات اور دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعاون کے ممکنہ شعبوں کے بارے میں ایک پریزنٹیشن بھی دے گا۔ انہوں نے کہا کہ ترکمانستان توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے پاکستان کو ایل پی جی بھی فراہم کر سکتا ہے۔ انہوں نے چیمبر کے صدر کے ساتھ پاکستان اور ترکمانستان کے درمیان دوطرفہ تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے مختلف دیگر موضوعات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر محمد شکیل منیر نے آئی سی سی آئی اور ترکمانستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے درمیان آن لائن کانفرنس منعقد کرنے اور چیمبر کے ممبران کو پریزینٹیشن دینے کی ترکمانستان کے سفیر کی پیشکش کو سراہا کیونکہ اس سے دونوں ممالک کے درمیان باہمی تجارت کو فروغ دینے کے نئے مواقع تلاش کرنے میں مدد ملے گی۔انہوں نے کہا کہ ایک لینڈ لاک ملک ہونے کی وجہ سے ترکمانستان گوادر اور کراچی بندرگاہوں کے ذریعے کئی ممالک کی مارکیٹوں تک بہتر رسائی حاصل کر سکتا ہے اور اپنی تجارت و برآمدات کو مزید فروغ دے سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وسطی ایشیا پاکستان کے لیے پرکشش مارکیٹ ہے اور ترکمانستان کے ساتھ قریبی تعاون سے پاکستان کو وسطی ایشیائی منڈیوں تک بہتر رسائی حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے ترکمانستان کے سفیر کے ساتھ دونوں ممالک کے نجی شعبوں کے درمیان کاروباری روابط کو فروغ دینے کے لیے مختلف تجاویز پر بھی تبادلہ خیال کیا تاکہ دوطرفہ تعاون کے تمام ممکنہ مواقعوں سے فائدہ اٹھایا جا سکے۔