استعفی صدر ریاست اور چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کو ارسال کردیا

میرے خلاف منظم سازش کرکے حکومت کمزور کی گئی، عبدالقیوم نیازی

وزرا اور پارلیمانی پارٹی  کو مالی لالچ اور دھونس دھاندلی کے زریعے منحرف کرنے کی کوشش کی، عبدالقیوم نیازی کی گفتگو

مظفرآباد (ویب ڈیسک)

عدم اعتماد پر ووٹنگ سے 18 گھنٹے قبل ہی وزیراعظم آزادکشمیر کا بڑا سرپرائز،سردار عبدالقیوم نیازی وزرات عظمی سے مستعفی ،استعفی صدر ریاست اور چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کو ارسال کردیا ، اپنے استعفی میں انہوں نے کہاکہ میرے خلاف منظم سازش کرکے حکومت کمزور کی گئی، وزرا اور پارلیمانی پارٹی  کو مالی لالچ اور دھونس دھاندلی کے زریعے منحرف کرنے کی کوشش کی،، استعفے کے بعد  جمعہ کے روز ہونے والا قانون ساز اسمبلی کا اجلاس از خود ملتوی تصور ہوگا صدر آزادکشمیر قاید ایوان کے انتخاب کے لئے دوبارہ اجلاس 14 دن کے اندر طلب کریں گے جس کے لئے سپیکر تحریک کر یں گے،دریں اثنا ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ عبدالقیوم نیازی نے متحدہ اپوزیشن کی مشاورت سے استعفی دیکر عمران خان سمیت تحریک عدم اعتماد کے محرکین کو بڑا سرپرائز دیدیا ہے اس طرح فوری طور پر تنویر الیاس کے وزیراعظم بننے کا خواب فی الوقت پورا ہوتا دکھائی نہیں دے رہا، اگر اپوزیشن عبدالقیوم نیازی کو متفقہ امیدوار کے طور پر سامنے لاتی ہے تو پی ٹی آئی کو اسمبلی میں غیر معمولی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے عبدالقیوم نیازی نے حقائق سے عمران خان کو گزشتہ روز ملاقات میں آگاہ کیا تھا۔وزیراعظم آزاد کشمیر نے اپنے خلاف سازش، مبینہ ڈیل سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ وزارت عظمی آپ کی امانت تھی آج واپس کررہا ہوں۔اسے قبل وزیراعظم آزاد کشمیر نے  چاروزرا ء اور ایک  مشیر کو بر طرف کردیا  تھا،برطرف وزرا میں سینیئر وزیر تنویر الیاس، عبدالماجد خان، خواجہ فاروق احمد، علی شان سوہنی و مشیر چوہدری محمد اکبر شامل ہیں، وزیراعظم ہاوس نے چاروں وزرا و مشیر کی برطرفی کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔نوٹفیکیشن کے مطابق مذکورہ وزرا کو مس کنڈکٹ، بد عنوانی اور مشکوک سرگرمیوں کی وجہ سے برطرف کیا گیا ہے۔واضح رہے کہ 12 اپریل کو آزاد کشمیر میں حکمران جماعت کے 25 ممبران قانون ساز اسمبلی نے وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار عبدالقیوم نیازی کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرائی تھی۔

مزید

شیخ ہیبت اللہ اخونزادہ کی حکمت عملی القاعدہ اور داعش جیسی قرار Published On 17 December,2025 05:31 am whatsapp sharing buttonfacebook sharing buttontwitter sharing buttonemail sharing buttonsharethis sharing button واشنگٹن: (دنیا نیوز) شیخ ہیبت اللہ اخونزادہ کی حکمت عملی القاعدہ اور داعش جیسی قرار دیدی گئی۔ امریکی جریدے دی نیشنل انٹرسٹ نے بڑے خطرے سے آگاہ کردیا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طالبان کے 20 سے زائد دہشت گرد تنظیموں سے روابط برقرار ہیں، جلد دنیا کو ایسی نسل سے واسطہ پڑے گا جو عالمی جہاد کو دینی فریِضہ سمجھتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق طالبان رجیم کے مدرسوں کے ذریعے نوجوانوں کی ذہن سازی کے بھی انکشافات کئے گئے، طالبان کے تحت مدرسہ اور تعلیمی نظام کو نظریاتی ہتھیار میں بدلا گیا، تعلیم کو اطاعت اور شدت پسندی کی ترغیب کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے۔ امریکی جریدے کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2021 کے بعد مدارس کے نصاب کو عالمی جہادی نظریے کی تربیت کیلئے ڈھال دیا گیا، طالبان کی تشریح اسلام افغان یا پشتون روایات کا تسلسل نہیں، طالبان کا تشریح کردہ اسلام درآمد شدہ اور آمرانہ نظریہ ہے، طالبان کا نظریہ تعلیم نہیں نظریاتی اطاعت گزاری ہے۔